Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2017

اكستان

49 - 66
''جو کوئی کسی ایسے شخص کے پاس گیا جو غیب کی خبریں بتاتا ہو اور اُس کے غیب کی تصدیق کردی تو اُس چیز سے بری ہوگیا جومحمد  ۖ  پر نازل ہوئی۔'' (ابو داؤد ) 
ماہِ صفر کی نحوست کا تصور  : 
بعض لوگ صفر کے مہینے کے تعلق سے یہ نظریہ اور عقیدہ رکھتے ہیں کہ اس مہینے میں مصیبتیں اور بلائیں نازل ہوتی ہیں، اسلام سے قبل زمانہ ٔ جاہلیت میں بھی لوگ مختلف قسم کے توہمات وسوسوں اور  غلط عقائد میں گھرے ہوئے تھے، حضور اکرم  ۖ  نے صفر کے مہینے کی نحوست کا اِنکار کرتے ہوئے فرمایا    وَلَا صَفَرَ تیرہ تیزی کی کوئی حقیقت نہیں ۔عرب خصوصًا صفر کے اِبتدائی تیرہ دِنوں اور عمومًا پورے مہینے  کو منحوس سمجھتے تھے، زمانہ ٔ جاہلیت میں مثلاً اِس میں عقد ِنکاح ،پیغامِ نکاح اور سفر کرنے کو منحوس ، نامبارک اور نقصان کا باعث سمجھا جاتا تھا، حضور اکرم  ۖ  نے زمانہ ٔ جاہلیت کے اِس اِعتقاد کی پُر زور تردید فرمائی کہ صفر میں نحوست کا اِعتقاد سرے سے غلط ہے، حقیقت یہ ہے کہ دن، مہینہ یا تاریخ منحوس نہیں ہوتے کہ فلاں مہینے میں فلاں تاریخ میں فلاں دن میں شادی کے اِنعقاد کو با برکت تصور کیاجائے اور بعض دنوں جیسا کہ مشہورہے کہ ''تین ،تیرہ، نو ،اٹھارہ'' یہ منحوس دن تصور کیے جاتے ہیں بلکہ اس تعبیر ہی کو بربادی اور تباہی کے معنی میں لیاجاتا ہے، یہ سب خرافات اور خود ساختہ اور بناوٹی باتیں ہیں، زمانے اور دنوں میں نحوست نہیں ہوتی نحوست بندوں کے اعمال واَفعال کے ساتھ وابستہ ہے ، جس وقت یا دن یالمحہ کو بندے نے اللہ کی یاد اور اُس کی عبادت میں گزارا وہ وقت تو اُس کے حق میں مبارک ہے اور  جس وقت کو بد عملی، گناہوں اور اللہ عز و جل کی حکم عدولیوں میں گزار دیا تووہ وقت اُس کے لیے منحوس ہے حقیقت میں مبارک عبادات ہیں اور منحوس معصیات ہیں،الغرض منحوس ہمارے برے اعمال اور     غیر اسلامی عقائد ہیں۔ 
 اگرکسی مسلمان کو کوئی ایسی چیز پیش آجائے جس سے خواہ مخواہ ذہن میں بدخیالی اور بد فالی کا تصور آتاہو تو جس کام سے نکلاہے اُس سے نہ رُکے اور یہ دُعا پڑھے  :                (باقی صفحہ ٦٤ )

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
4 حرف آغاز 4 1
5 درسِ حدیث 8 1
6 معیارِ محبت 8 5
7 صالح جمہوریت اور تعمیر جمہوریت 11 1
8 سنگ ِ بنیاد اور حقیقی روح : 11 7
9 حقیقی روح اور جمہوریت کی جان : 13 7
10 مساوات اور بھائی چارہ کا تقاضا اور مطالبہ : 14 7
11 جمہوریت کی تشریح و تعمیر : 15 7
12 سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج 16 1
13 سرور ِ عالم ۖ کا دور ِشباب اور بے نظیر عفت : 17 12
14 آپ کا پہلا نکاح اور وہ بھی بیوہ سے : 18 12
15 حالاتِ مذکورہ کے نتائج : 20 12
16 دوسرا نکاح بھی بیوہ سے : 21 12
17 ایک شبہ کا ازالہ : 21 12
18 تبلیغ ِ دین 23 1
19 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 23 18
20 (١٠) دسویں اصل ...... اتباعِ سنت کا بیان : 23 18
21 عادات ِمحمدیہ کے اتباع میں منفعت دینیہ کی حکمتیں اور اسرار : 25 18
22 عبادات میں اتباعِ سنت بلاعذر چھوڑنا کفرِ خفی یا حماقت ِجلی ہے : 27 18
23 خاصیت اعمال میں ضعیف حدیث پر بھی عمل کرنا مناسب ہے : 29 18
24 خاتمہ اور اَورادِ مذکورہ کی ترتیب : 30 18
25 عبادتوں کے مختلف اقسام ہونے میں حکمت : 31 18
26 عبادتوں کے مختلف اقسام ہونے میں حکمت : 31 18
27 عیالدار شخص اور عالم اور حاکم کے لیے عبادت : 31 18
28 فضائلِ مسجد 32 1
29 مسجد کیا ہے ؟ 32 28
30 مسجد کا مقصد اور اُس کی اہمیت : 34 28
31 بقیہ : تبلیغ ِدین 37 18
32 دل کی حفاظت 38 1
33 جود و سخا : 38 32
36 اپنی چادر سائل کو دے دی : 39 32
37 دیہاتیوں کی بے ادبیوں کا تحمل : 40 32
38 سائل کے لیے قرض لینا : 41 32
39 ایک کوڑے کے بدلے اَسی بکریاں : 42 32
40 بے حساب بکریاںعطافرمائیں : 42 32
41 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 43 1
42 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 44 41
43 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 47 41
44 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 49 41
45 دین کے مختلف شعبے 50 1
46 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 50 45
47 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 51 45
48 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 51 45
49 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 54 45
50 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 55 45
51 موجودہ دور کا اَلمیہ : 56 45
52 نئے اِسلامی سال کاپیغام 59 1
53 دُنیاکی حقیقت : 59 52
54 منزل کیاہے ؟ 61 52
55 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 62 52
56 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 63 41
57 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter