Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2017

اكستان

43 - 66
بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 
(  حضرت مولانا مفتی رفیع الدین حنیف صاحب قاسمی ) 
''اسلام'' حقائق، صداقتوں اور سچائیوں پر مشتمل دین ہے ،توہمات وخرافات، دُور اذکار باتوں، خیالی و تصوراتی دُنیا سے اس کا کوئی تعلق نہیں، یہ بد شگونی و بدگمانی اور مختلف چیزوں کی نحوست  کے تصور و اعتقاد کی بالکل نفی کرتا ہے، اسلام در اصل ایک اکیلے واحد ویکتا اور ایسی قادرِ مطلق ذات پر یقین واِعتقاد کی تعلیم دیتا ہے جس کے تنہا قبضہ ٔ قدرت اور اُسی کی تنہا ذات کے ساتھ اچھی و بری تقدیر وابستہ ہے، آدمی کی اپنی تدبیریں محض اسباب کے درجے میں ہوتی ہیں، ان سے ہوتا کچھ نہیں، سب کا سب اُس ایک اکیلے اللہ کے کرنے سے ہوتا ہے یہی وہ اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے جس سے شرک و کفر، اوہام و خرافات اور خیالی و تصوراتی دُنیا کی بہت ساری بد اِعتقادیوں کی جڑ کٹ جاتی ہے۔ 
آج کل کی مشکل اور دُشوار گزار زندگی میں غیروں کو توچھوڑیے جن کے مذہب کی بنیاد ہی اوہام وخرافات پر ہوتی ہے، دیو مالائی کہانیاں اور عجیب و غریب قصے جس کا جزوِ لازم ہوتے ہیں، غیروں کے ساتھ طویل بود و باش اور رہن سہن کے نتیجے میں خود مسلمانوں میں بھی دنوں، مہینوں، جگہوں، چیزوں اور مختلف رسوم ورواج کی عدم ادائیگی کی شکل میں بے شمار توہمات در آئے ہیں کہ   فلاں دن اور فلاں مہینہ منحوس ہوتا ہے، فلاں رُخ پر گھر بنانے یا جائے وقوع یا سمت اور رُخ کے اِعتبار سے سعد و نحس کا اِعتقاد کیاجاتا ہے، مختلف تقریبات بلکہ بچے کی پیدائش سے لے کر اُس کے رشتۂ اَزواج کے بندھن میں بندھ جانے، اُس کے صاحب ِاولاد ہونے پھر اُس کے عمر کے آخری مراحل سے گزر کر  اُس کے موت کے منہ میں چلے جانے بلکہ اُس کے مرنے کے بعد اُس کے دفنانے بلکہ اُس کے بعد بھی مختلف رسوم و رواج کا سلسلہ چلتارہتاہے جس کی عدم اَدائیگی کو نحوست کا باعث گردانا جاتا ہے، ان   بے جا تصورات و خیالی توہمات کے ذریعے جانی، مالی، وقتی ہر طرح کی قربانیاں دے کر اپنے آپ کو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
4 حرف آغاز 4 1
5 درسِ حدیث 8 1
6 معیارِ محبت 8 5
7 صالح جمہوریت اور تعمیر جمہوریت 11 1
8 سنگ ِ بنیاد اور حقیقی روح : 11 7
9 حقیقی روح اور جمہوریت کی جان : 13 7
10 مساوات اور بھائی چارہ کا تقاضا اور مطالبہ : 14 7
11 جمہوریت کی تشریح و تعمیر : 15 7
12 سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج 16 1
13 سرور ِ عالم ۖ کا دور ِشباب اور بے نظیر عفت : 17 12
14 آپ کا پہلا نکاح اور وہ بھی بیوہ سے : 18 12
15 حالاتِ مذکورہ کے نتائج : 20 12
16 دوسرا نکاح بھی بیوہ سے : 21 12
17 ایک شبہ کا ازالہ : 21 12
18 تبلیغ ِ دین 23 1
19 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 23 18
20 (١٠) دسویں اصل ...... اتباعِ سنت کا بیان : 23 18
21 عادات ِمحمدیہ کے اتباع میں منفعت دینیہ کی حکمتیں اور اسرار : 25 18
22 عبادات میں اتباعِ سنت بلاعذر چھوڑنا کفرِ خفی یا حماقت ِجلی ہے : 27 18
23 خاصیت اعمال میں ضعیف حدیث پر بھی عمل کرنا مناسب ہے : 29 18
24 خاتمہ اور اَورادِ مذکورہ کی ترتیب : 30 18
25 عبادتوں کے مختلف اقسام ہونے میں حکمت : 31 18
26 عبادتوں کے مختلف اقسام ہونے میں حکمت : 31 18
27 عیالدار شخص اور عالم اور حاکم کے لیے عبادت : 31 18
28 فضائلِ مسجد 32 1
29 مسجد کیا ہے ؟ 32 28
30 مسجد کا مقصد اور اُس کی اہمیت : 34 28
31 بقیہ : تبلیغ ِدین 37 18
32 دل کی حفاظت 38 1
33 جود و سخا : 38 32
36 اپنی چادر سائل کو دے دی : 39 32
37 دیہاتیوں کی بے ادبیوں کا تحمل : 40 32
38 سائل کے لیے قرض لینا : 41 32
39 ایک کوڑے کے بدلے اَسی بکریاں : 42 32
40 بے حساب بکریاںعطافرمائیں : 42 32
41 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 43 1
42 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 44 41
43 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 47 41
44 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 49 41
45 دین کے مختلف شعبے 50 1
46 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 50 45
47 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 51 45
48 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 51 45
49 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 54 45
50 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 55 45
51 موجودہ دور کا اَلمیہ : 56 45
52 نئے اِسلامی سال کاپیغام 59 1
53 دُنیاکی حقیقت : 59 52
54 منزل کیاہے ؟ 61 52
55 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 62 52
56 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 63 41
57 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter