ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2017 |
اكستان |
|
آدمی کی تمام اولاد آپس میں ایک دوسرے کا عضو ہیں کیونکہ ان سب کی پیدائش ایک ہی جوہر سے ہوئی ہے اگر زمانہ کسی ایک عضو میں درد پیدا کردیتا ہے تو دوسرے اعضاء کو بھی چین اور قرار باقی نہیں رہتا۔ قرآنِ پاک کی ہر ایک تعلیم جز و ایمان ہے بس ان سے زیادہ علمبردار جمہوریت کون ہو سکتا ہے جن کا ایمان ہو کہ تمام انسان ایک جڑ کی شاخیں اور ایک بدن کے اعضاء ہیں ان میں نہ کوئی دپخ پیخ ہے نہ ذات پات جن کی خدا پرستی بھی محبت کے روپ میں ہو اور سب سے اچھا خدا پرست وہ ہو جوسب سے زیادہ مخلوقِ خدا سے پیار کرے۔حقیقی روح اور جمہوریت کی جان : (٣) انسانی بھائی چارہ کا سب سے پہلا تقاضا ہے ہمدردی اور امداد ِ باہمی مثلاً بے روزگار کو روزگار پر لگانا، بیمار کی خدمت، بھوکے کی امداد، مقروض کے قرض کی ادائیگی یا اداء ِقرض میں امداد، بے پناہ کو پناہ دینا، کوئی بے قصور گرفتار کر لیا گیا ہے تو اُس کی رہائی کی کوشش کرنا۔ ایک حدیث ِ قدسی میں اللہ رب العزت اور بندہ کا مکالمہ نقل فرمایا گیا ہے (ترجمہ یہ ہے) : آنحضرت ۖ نے فرمایا قیامت کے روز اللہ تعالیٰ فرمائے گا : اے ابن آدم میں بیمار پڑا تونے مجھے پوچھا بھی نہیں۔ ابن آدم کہے گا خدا وند ِ عالم تو رب العالمین ہے تو کیسے بیمار پڑ سکتا تھا ؟ رب العالمین : میرا فلاں بندہ بیمار ہوا تھا تو اگر اُس کو پوچھنے جاتا تو مجھے اُس کے پاس پاتا۔ پھر ارشاد ہوگا : ابن آدم میں نے تجھ سے کھانا مانگا تونے مجھے کھانا نہیں دیا۔ ابن آدم : خدا وندا تو رب العالمین ہے تجھے میں کیسے کھانا کھلا سکتا تھا ؟ رب العالمین : میرے فلاں بندے نے تجھ سے کھانا مانگا تھا تونے اُس کو کھانا نہیں دیا، اگر تو اُسے کھانا کھلاتا تو مجھے تو اُس کے پاس پاتا۔ رب العالمین : ابن آدم میں پیاسا تھا تجھ سے پانی مانگا تونے پانی نہیں دیا ۔