ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2017 |
اكستان |
|
قسط : ١فضائلِ مسجد حضرت مولانا صدر الدین صاحب انصاری ،انڈیا تلمیذ شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحبمسجد کیا ہے ؟ مسجد کیا ہے ؟ دیکھنے میں یہ عجیب سا سوال ہے کیونکہ کم و بیش ہر شخص کو معلوم ہے کہ نماز کے لیے جو جگہ وقف کر دی جا تی ہے وہ ''مسجد ''کہلاتی ہے ،آپ سڑک پر چلتے ہوئے کسی بچہ سے بھی پوچھیں کہ مسجد کہاں ہے تو وہ آپ کو بتادے گا بلکہ ذرا سمجھدار ہوگا تو یہ بھی بتادے گا کہ یہ اللہ کا گھر ہے، یہ مکان ایسا ہے جو کسی ایک آدمی کی مِلک نہیں ہوتا نہ اِس کو کسی کی جائیداد قرار دیا جا سکتا ہے اس کا استعمال بھی کوئی فرد یا افراد اپنے لیے مخصوص نہیں کر سکتے، مسجد کا دروازہ ہر مسلمان کے لیے کھلا ہے یہ ایسا گھر ہے جس میں ہر شخص کو مدعو کیا جاتا ہے ایک صلائے عالم ہے، فقہانے تو اس سلسلے میں یہاں تک کہا ہے کہ بلا شدید ضرورت کے مسجدوں کو تالہ بھی نہ لگا یاجائے، مسجد کا دروازہ ہر کلمہ گو کے لیے کھلا رکھا جائے ہرفقیر وامیر، ہر حاکم و محکوم، ہر آقا و خادم، ہر تاجر و مزدور، ہر کالے و گورے، ہر چھوٹے بڑے کو یکساں طور پر اس میں آنے کی اجازت ہے بلکہ سب کو اس کی طرف بلایا جاتا ہے آخر یہ کیسا مکان ہے، یہ کوئی چوپال ہے یا کوئی پبلک پارک ہے جس میں آنے کی ہر ایک کو دعوت دی جاتی ہے، ہر گز نہیں ! یہ ان سب سے برتر مکان ہے جس کی اپنی حیثیت ہے جس کے اپنے ضوابط و قوانین ہیں،انسانی ضابطوں اور قاعدوں سے ممتاز یہ ایسی ذات کا مکان ہے جو سب سے بڑی ہے، ایسے شاہ کا دربار ہے جس کے یہاں سب برابر ہیں، یہاں ہر مسلمان کو بلایا جاتا ہے یہاں عام دعوت ہوتی ہے ،اس مکان