Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2017

اكستان

17 - 66
کی متعدد ازدواج کا تذکرہ الزام کے طور پر کریں گے اور نہ اسی طرح ہم سری کرشن جی مہا راج کی تیرہ  یا راجہ جرا سندھ کی دو سو سے زیادہ چھڑائی ہوئی عورتوں سے ہم بستری کا یا متعدد گوپیوں  ١  سے تعشق اور تعلق کا حوالہ دیں گے (جس کا ان کے ہم مذہب مؤرخین نے تذکرہ کیا ہے) ہم ہر مذہب کی مقدس ہستیوں کو احترام کی نظر سے دیکھنا اسلامی تعلیم کی حیثیت سے ضروری سمجھتے ہیں ۔ 
ہماراعقیدہ انبیاء علیہم السلام کی نسبت نہایت مقدس ہے اس لیے ہم ان روایات کو نہ اہمیت دیتے ہیں اور نہ قطعی طور پر جھوٹی سمجھتے ہیں ان مقدس پیشواؤں کی اگر یہ حالت واقعی ہے تو ان کے منصب ِعالی کے خلاف بھی نہیں کہہ سکتے کیونکہ ہماری نظر میں ایسی مقدس ہستیوں کا کیر کڑ اور ہی ہے،  ہم اس جگہ محض تحقیقی طور پر کچھ واقعی بات عرض کرنا چاہتے ہیں اعتراض کرنے والے حضرات تاریخ سے یا تو بالکل واقف ہی نہیں ہیں یا شوقِ اعتراض نے ان کو واقعیت پر نظر ڈالنے سے روک دیا ہے۔ 
سرور ِ عالم  ۖ  کا دور ِشباب اور بے نظیر عفت  :
جنابِ رسول اللہ  ۖ  نے ابتدائی عمر سے پچیس برس کی عمر تک کسی عورت یا لڑکی سے کسی قسم کا تعلق پیدا نہیں کیا جس کی تمام موافق اور مخالف تاریخیں شہادت دیتی ہیں، عشق واُلفت کے جوش کا زمانہ ، جوانی کی اُمنگوں اور باہمی قوت کی ترقی کی عمر یہی ابتدائی عمرکے سال ہیں ان ہی ایام میں قوت ِ باہ کی   پُر زور تاثیر آدمی کو اندھا بنادیتی ہے اور نہ صرف تقوی شکن بلکہ حیا اور عزت کو برباد کردینے والی شہوت کا بھوت انسان پر سوار ہوجاتا ہے یہی عمر کا وہ زمانہ ہے جس میں جوانی کا جوبن اور شباب کا جنون مردوں اور عورتوں کو ہر مخلِ ناموس اور مہلک ِتقدس خواہش پر آمادہ کر دیتا ہے،حرارتِ غریزی کا بڑھتا ہوا جوش اور قوتِ جسمانی کا روزانہ ترقی کرنے والا اثر اخلاقی اور انسانی حدود کو بھلادیتا ہے خصوصًا پندرہ سال کی عمر سے پچیس برس کی عمر تک کا زمانہ تو نہایت ہی نازک زمانہ ہے پھر جنابِ رسول اللہ  ۖ کے  خاندانی شرف اور بلندی کو خیال میں لایا جائے اور آپ کے بے نظیر جسمانی تناسب اعضا اور خوبصورتی اور   
------------------------------
   ١   ''گوپی''کرشن جی کے ساتھ بچپن میں کھیلنے والی گوالوں کی لڑکیوں کا لقب 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
4 حرف آغاز 4 1
5 درسِ حدیث 8 1
6 معیارِ محبت 8 5
7 صالح جمہوریت اور تعمیر جمہوریت 11 1
8 سنگ ِ بنیاد اور حقیقی روح : 11 7
9 حقیقی روح اور جمہوریت کی جان : 13 7
10 مساوات اور بھائی چارہ کا تقاضا اور مطالبہ : 14 7
11 جمہوریت کی تشریح و تعمیر : 15 7
12 سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج 16 1
13 سرور ِ عالم ۖ کا دور ِشباب اور بے نظیر عفت : 17 12
14 آپ کا پہلا نکاح اور وہ بھی بیوہ سے : 18 12
15 حالاتِ مذکورہ کے نتائج : 20 12
16 دوسرا نکاح بھی بیوہ سے : 21 12
17 ایک شبہ کا ازالہ : 21 12
18 تبلیغ ِ دین 23 1
19 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 23 18
20 (١٠) دسویں اصل ...... اتباعِ سنت کا بیان : 23 18
21 عادات ِمحمدیہ کے اتباع میں منفعت دینیہ کی حکمتیں اور اسرار : 25 18
22 عبادات میں اتباعِ سنت بلاعذر چھوڑنا کفرِ خفی یا حماقت ِجلی ہے : 27 18
23 خاصیت اعمال میں ضعیف حدیث پر بھی عمل کرنا مناسب ہے : 29 18
24 خاتمہ اور اَورادِ مذکورہ کی ترتیب : 30 18
25 عبادتوں کے مختلف اقسام ہونے میں حکمت : 31 18
26 عبادتوں کے مختلف اقسام ہونے میں حکمت : 31 18
27 عیالدار شخص اور عالم اور حاکم کے لیے عبادت : 31 18
28 فضائلِ مسجد 32 1
29 مسجد کیا ہے ؟ 32 28
30 مسجد کا مقصد اور اُس کی اہمیت : 34 28
31 بقیہ : تبلیغ ِدین 37 18
32 دل کی حفاظت 38 1
33 جود و سخا : 38 32
36 اپنی چادر سائل کو دے دی : 39 32
37 دیہاتیوں کی بے ادبیوں کا تحمل : 40 32
38 سائل کے لیے قرض لینا : 41 32
39 ایک کوڑے کے بدلے اَسی بکریاں : 42 32
40 بے حساب بکریاںعطافرمائیں : 42 32
41 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 43 1
42 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 44 41
43 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 47 41
44 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 49 41
45 دین کے مختلف شعبے 50 1
46 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 50 45
47 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 51 45
48 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 51 45
49 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 54 45
50 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 55 45
51 موجودہ دور کا اَلمیہ : 56 45
52 نئے اِسلامی سال کاپیغام 59 1
53 دُنیاکی حقیقت : 59 52
54 منزل کیاہے ؟ 61 52
55 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 62 52
56 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 63 41
57 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter