ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2017 |
اكستان |
|
ہیں،ہمیں اِس طرح کے لغویات میں مشغول ہوتے وقت نبی کریم علیہ الصلوة و السلام کایہ فرمانِ مبارک ذہن نشین رکھناچاہیے کہ ''انسان کے قدم قیامت کے دن اُس وقت تک حساب کی جگہ سے ہٹ نہیں سکتے جب تک اُسکی عمرکے بارے میں اُس سے یہ سوال نہ کرلیا جائے کہ یہ قیمتی لمحات کہاں گزارے ؟ '' ١ اِنسان دُنیاکی جن لذتوں کی خاطراپنی زندگی کے بیش قیمتی لمحات کووقف کیے ہوئے ہے وہ لذتیں سراب کی مانندہیںجودُورسے صاف شفاف چمکدار پانی کی طرح محسوس ہوتی ہیں اورقریب جائوتوریت کاڈھیردکھائی دیں گی اوروہ موت جواِنسان کے سب سے زیادہ قریب ہے اُس کوسب سے دُورسمجھاجانے لگا ہے۔ ذرائع اَبلا غ کے ذریعہ روزانہ سینکڑوں لوگوں کی موت کی خبریں ہم تک پہنچتی ہیں اورکتنے لوگوں کے جنازہ کی نمازبھی ہم پڑھتے ہیں لیکن اپنے بارے میں ایسااطمینان ہے گویاکہ ہمارے لیے موت کافیصلہ ہی نہیں کیا گیا۔ نئے سال کے آغازپرہمیں اِس پہلوسے بھی سوچناہے اورغفلت وبے اِلتفاتی کے اِس ماحول کو چھوڑ کر اپنا سمت ِسفرمتعین کرکے زادِ راہ کااِنتظام کرناہے۔بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر اَللّٰہُمَّ لاَ یَأْتِیْ بِالْحَسَنَاتِ اِلاَّ اَنْتَ وَلَا یَدْ فَعُ السَّیِّئَاتِ اِلَّا اَنْتَ وَلاَ حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِکَ ۔ ٢ '' اے اللہ ! اچھائیوں کوتیرے سوا کوئی نہیں لاتا اور بری چیزوں کوتیرے سوا کوئی دُور نہیں کرتا اور گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی طاقت صرف اللہ ہی سے ملتی ہے۔'' ------------------------------١ ترمذی شریف رقم الحدیث ٢٤١٩ ٢ ابودود شریف رقم الحدیث ٣٩١٩