ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2017 |
اكستان |
|
دل کی حفاظت ( حضرت مولانا مفتی محمد سلمان صاحب منصورپوری،انڈیا )جود و سخا : سخاوت اللہ تعالیٰ کی نہایت پسندیدہ صفت ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : (وَمَنْ یُّوْقَ شُحَّ نَفْسِہ فَاُولٰئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ ) (سُورة الحشر : ١٩) ''اور جو بچایا گیا اپنے جی کی لالچ (حرص وبخل) سے سوو ہی لوگ ہیں مراد پانے والے'' اور ایک روایت میںوارد ہے کہ آنحضرت ۖ نے ارشاد فرمایا :خُلُقَانِ یُحِبُّھُمَا اللّٰہُ وَخُلُقَانِ یُبْغِضُھُمَا اللّٰہُ اَمَّا اللَّذَانِ یُحِبُّھُمَا اللّٰہُ فَالسَّخَائُ وَالسَّمَاحَةُ وَاَمَّا اللَّذَانِ یُبْغَضَانِ فَسُوْئُ الْخُلُقِ وَالْبُخْلُ فَاِذَا اَرَادَ اللّٰہُ بِعَبْدٍ خَیْرًا اِسْتَعْمَلَہ عَلٰی قَضَائِ حَوَائِجِ النَّاسِ۔ (شعب الایمان ج ٧ ص ٤٣٦) ''دو عادتیں اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں اور اُسے دو عادتیں ناپسند ہیں پس جو دو عادتیں پسند ہیں وہ سخاوت اور خوش اخلاقی ہیں اور ناپسندیدہ عادتیں بد خلقی اور کنجوسی ہیں چنانچہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو اُسے لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے کام میں لگا دیتا ہے۔ '' حضرت حسن بصری سے ایک مرسل روایت مروی ہے جس میں آنحضرت ۖ کا یہ ارشاد نقل کیا گیا ہے :اِنَّ بُدَلَائَ اُمَّتِیْ لَمْ یَدْخُلُوا الْجَنَّةَ بِکَثْرَةِ صَلٰوتِھِمْ وَلاَ صِیَامِھِمْ وَلٰکِنْ دَخَلُوْھَا بِسَلَا مَةِ صُدُوْرِھِمْ وَسَخَاوَةِ اَنْفُسِھِمْ ۔ (شعب الایمان ج ٧ ص ٤٣٩) ''میری اُمت کے ابدال (نیک لوگ) اپنی نماز روزہ کی زیادتی سے نہیں بلکہ اپنے دلوں کی صفائی اور صفت ِسخاوت کی وجہ سے جنت میں داخل ہوں گے۔''