Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2017

اكستان

38 - 66
        دل کی حفاظت 
(  حضرت مولانا مفتی محمد سلمان صاحب منصورپوری،انڈیا  )
جود  و  سخا  : 
سخاوت اللہ تعالیٰ کی نہایت پسندیدہ صفت ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے  : 
( وَمَنْ یُّوْقَ شُحَّ نَفْسِہ فَاُولٰئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ) (سُورة الحشر  :  ١٩)
''اور جو بچایا گیا اپنے جی کی لالچ (حرص وبخل) سے سوو ہی لوگ ہیں مراد پانے والے'' 
اور ایک روایت میںوارد ہے کہ آنحضرت  ۖ  نے ارشاد فرمایا  : 
خُلُقَانِ یُحِبُّھُمَا اللّٰہُ وَخُلُقَانِ یُبْغِضُھُمَا اللّٰہُ اَمَّا اللَّذَانِ یُحِبُّھُمَا اللّٰہُ فَالسَّخَائُ وَالسَّمَاحَةُ وَاَمَّا اللَّذَانِ یُبْغَضَانِ فَسُوْئُ الْخُلُقِ وَالْبُخْلُ فَاِذَا اَرَادَ اللّٰہُ بِعَبْدٍ خَیْرًا اِسْتَعْمَلَہ عَلٰی قَضَائِ حَوَائِجِ النَّاسِ۔ (شعب الایمان ج ٧ ص ٤٣٦)
''دو عادتیں اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں اور اُسے دو عادتیں ناپسند ہیں پس جو دو عادتیں پسند ہیں وہ سخاوت اور خوش اخلاقی ہیں اور ناپسندیدہ عادتیں بد خلقی اور کنجوسی ہیں چنانچہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو اُسے لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے کام میں لگا دیتا ہے۔ ''
حضرت حسن بصری  سے ایک مرسل روایت مروی ہے جس میں آنحضرت  ۖ   کا یہ ارشاد نقل کیا گیا ہے  : 
اِنَّ بُدَلَائَ اُمَّتِیْ لَمْ یَدْخُلُوا الْجَنَّةَ بِکَثْرَةِ صَلٰوتِھِمْ وَلاَ صِیَامِھِمْ وَلٰکِنْ دَخَلُوْھَا بِسَلَا مَةِ صُدُوْرِھِمْ وَسَخَاوَةِ اَنْفُسِھِمْ۔ (شعب الایمان ج  ٧ ص ٤٣٩)  
''میری اُمت کے ابدال (نیک لوگ) اپنی نماز روزہ کی زیادتی سے نہیں بلکہ اپنے دلوں کی صفائی اور صفت ِسخاوت کی وجہ سے جنت میں داخل ہوں گے۔'' 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
4 حرف آغاز 4 1
5 درسِ حدیث 8 1
6 معیارِ محبت 8 5
7 صالح جمہوریت اور تعمیر جمہوریت 11 1
8 سنگ ِ بنیاد اور حقیقی روح : 11 7
9 حقیقی روح اور جمہوریت کی جان : 13 7
10 مساوات اور بھائی چارہ کا تقاضا اور مطالبہ : 14 7
11 جمہوریت کی تشریح و تعمیر : 15 7
12 سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج 16 1
13 سرور ِ عالم ۖ کا دور ِشباب اور بے نظیر عفت : 17 12
14 آپ کا پہلا نکاح اور وہ بھی بیوہ سے : 18 12
15 حالاتِ مذکورہ کے نتائج : 20 12
16 دوسرا نکاح بھی بیوہ سے : 21 12
17 ایک شبہ کا ازالہ : 21 12
18 تبلیغ ِ دین 23 1
19 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 23 18
20 (١٠) دسویں اصل ...... اتباعِ سنت کا بیان : 23 18
21 عادات ِمحمدیہ کے اتباع میں منفعت دینیہ کی حکمتیں اور اسرار : 25 18
22 عبادات میں اتباعِ سنت بلاعذر چھوڑنا کفرِ خفی یا حماقت ِجلی ہے : 27 18
23 خاصیت اعمال میں ضعیف حدیث پر بھی عمل کرنا مناسب ہے : 29 18
24 خاتمہ اور اَورادِ مذکورہ کی ترتیب : 30 18
25 عبادتوں کے مختلف اقسام ہونے میں حکمت : 31 18
26 عبادتوں کے مختلف اقسام ہونے میں حکمت : 31 18
27 عیالدار شخص اور عالم اور حاکم کے لیے عبادت : 31 18
28 فضائلِ مسجد 32 1
29 مسجد کیا ہے ؟ 32 28
30 مسجد کا مقصد اور اُس کی اہمیت : 34 28
31 بقیہ : تبلیغ ِدین 37 18
32 دل کی حفاظت 38 1
33 جود و سخا : 38 32
36 اپنی چادر سائل کو دے دی : 39 32
37 دیہاتیوں کی بے ادبیوں کا تحمل : 40 32
38 سائل کے لیے قرض لینا : 41 32
39 ایک کوڑے کے بدلے اَسی بکریاں : 42 32
40 بے حساب بکریاںعطافرمائیں : 42 32
41 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 43 1
42 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 44 41
43 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 47 41
44 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 49 41
45 دین کے مختلف شعبے 50 1
46 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 50 45
47 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 51 45
48 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 51 45
49 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 54 45
50 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 55 45
51 موجودہ دور کا اَلمیہ : 56 45
52 نئے اِسلامی سال کاپیغام 59 1
53 دُنیاکی حقیقت : 59 52
54 منزل کیاہے ؟ 61 52
55 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 62 52
56 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 63 41
57 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter