ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2017 |
اكستان |
|
درسِ حدیث حضرت اقدس پیر و مرشد مولانا سیّد حامد میاں صاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ '' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے اللہ تعالیٰ حضرتِ اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے،آمین۔صحابۂ کرام کی کرامات اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّابَعْدُ ! صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی زند گیاں دین ِحنیف کی خدمت کے لیے وقف تھیں وہ سرورِ کائنات ۖ پر اپنی جان نثار کر نے لیے ہر وقت تیار رہتے، دین کی اشاعت میں اپنی جان ومال سب کچھ لگا دیتے تھے اس لیے اللہ تعالیٰ نے اُنہیں طرح طرح کے انعامات سے نوا زا، انہیں اپنی خوشنودی و رضا کی خوشخبری دی، جنگوں اور لڑا ئیوں میں ان کی مدد ونصرت فرمائی، کرا متیں عطافرما ئیں وغیرہ وغیرہ۔ اس حدیث شریف میں دو صحابۂ کرام رضی اللہ عنہما کی کرامتوں کا ذکر ہے، حضرت انس سے روایت ہے کہ '' ایک مرتبہ رات کوحضرت اُسید بن حضیر اور حضرت عُبادہ بن بِشر نے کسی ضرورت کی خاطر جنابِ سرورِ کائنات علیہ الصلٰوة والسلام کی خدمت میں بیٹھ کر کافی دیر تک گفتگو فرمائی یہاں تک کہ رات کا کافی حصہ بیت گیا ،یہ رات بھی بڑی تاریک تھی، یہ دو نوں حضرات رسول اللہ ۖ کے پاس سے روانہ ہوئے، ان دونوں حضرات کے پاس چھڑیاں تھیں اُن میں سے ایک چھڑی سے روشنی نمو دار ہوئی اور وہ دونوں اُس کی روشنی میں چلتے رہے یہاں تک کہ راستے متفرق ہوئے یعنی ایسی جگہ پہنچے