ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2017 |
اكستان |
|
''حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حضور اکرم ۖ سے نقل فرماتی ہیں کہ مسواک کے ساتھ نماز پڑھنے کی فضیلت بغیر مسواک کے نماز پر ستر گنا زائد ہے۔'' ف : ان حادیث سے معلوم ہوا کہ مسواک کر کے نماز پڑھنے سے نماز کا اجرو ثواب بڑھ جاتاہے لیکن روایات مختلف ہیں، بعض سے معلوم ہوتا ہے کہ ستر گنا ثواب بڑھ جاتا ہے اور یہی مشہور ہے امام احمد نے بھی اس کو ذکر کیا ہے ،قشیری نے حضرت ابودردائ سے بِلا سند کے ایک روایت نقل کی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ستر گنا ثواب زیادہ ہوجاتا ہے۔طحطاوی نے مراقی الفلاح کے حاشیہ میں حضرت عباس اور حضرت علی عطا ر سے نقل کیا ہے کہ نناوے گنا یا چار سو گنا ثواب بڑھ جاتا ہے ۔ علماء کرام لکھتے ہیں کہ تفاوت اخلاص کے لحاظ سے ہے یعنی جس قدر اخلاص ہوگا اُسی قدر اجر و ثواب میں بھی اضافہ ہوگا ، پس کبھی ستر گنا اور کبھی ننانوے اور چار سو گنا ہرشخص کے اخلاص کے مطابق ثواب میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ (جاری ہے)بقیہ : حیاتِ مسلم ''پہلے دن، تیسرے دن، ہفتہ کے روز اور عیدوں کے موقع پر اہلِ میت کا کھانا تیار کرانا(دعوت کرنا) مکروہ ہے، حج یا عید جیسے تہواروں کے موقع پر قبر پر کھانا (یاغلہ)لے جانا بھی مکروہ ہے، قرآن شریف پڑھنے والوں کی دعوت کرنا، قرآن شریف ختم کرنے یا سورة الانعام یا سورة الاخلاص ختم کرنے کے لیے حفاظ وقراء اور صلحاء کو جمع کرنا بھی مکروہ ہے ،حاصل یہ ہے کہ قرأتِ قرآن کے وقت کھانا بنوانا مکروہ ہے'' (جاری ہے )