Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2017

اكستان

46 - 66
کرنا مستحب ہے۔ حضرت خبیب رضی اللہ عنہ کے واقعہ میں ہے کہ جب کفار نے آپ کے قتل کا اِرادہ کیا توآپ نے اُسترہ لے کر بال وغیرہ صاف کیے، اس کا منشاء بھی یہی ہے اور وجہ اس کی یہ ہے کہ   مرنے کے بعد چونکہ حق تعالیٰ کی خدمت میں حاضری ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ نظافت اور پاکیزگی کو پسند فرماتے ہیں جیسا کہ حدیث میں آتا ہے  اِنَّ اللّٰہَ نَظِیْف یُحِب النَّظَافَةَ   اس لیے مرنے سے پہلے مسواک اورجو اُمور بھی صفائی کے ہیں اختیار کرنے چاہئیں۔ 
جمعہ کے دن مسواک   : 
عَنِ ابْنِ السَّبَاقِ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ  ۖ  قَالَ فِیْ جُمُعَةٍ مِّنَ الْجُمُعِ یٰمَعْشَرَ الْمُسْلِمِیْنَ ھٰذَا یَوْم جَعَلَہُ اللّٰہَ تَعَالٰی عِیْدًا لِلْمُسْلِمِیْنَ فَاغْتَسِلُوْا مَنْ کَانَ عِنْدَہُ طِیْب فَلَا یَضُرَّہُ اَنْ یَّمُسَّ مِنْہُ وَعَلَیْکُمْ بِالسِّوَاکِ۔ (مؤطا امام محمد)
''حضرت ابن سباق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک بار جمعہ کے دن حضور اکرم  ۖ نے فرمایا کہ اے مسلمانو اللہ تعالیٰ نے اس دن کوتمہارے لیے عید بنایا ہے   اس لیے غسل بھی کرو اور اگر خوشبو ہو تو خوشبو بھی لگاؤ اور (جمعہ کے دن) تم پر مسواک کرنا ضروری ہے۔'' 
عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ  قَالَ مَنِ اغْتَسَلَ یَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاسْتَنَّ وَمَسَّ طِیْبًا اِنْ کَانَ عِنْدَہُ وَلَبِسَ مِنْ اَحْسَنِ ثِیَابِہ ثُمَّ خَرَجَ حَتّٰی یَأْتِیَ الْمَسْجِدَ فَلَمْ تَحُطَّ رِقَابَ النَّاسَ ثُمَّ رَکَعَ مَاشَائَ اللّٰہُ اَنْْ یَّرْکَعَ وَاَنْصَتَ اِذَا خَرَجَ الْاِمَامُ کَانَ کَفَّارَة لِّمَا بَیْنَھَا وَبَیْنَ الْجُمُعَةِ الَّتِیْ قَبْلَھَا۔  
''حضرت ابو ہریرہ رضی للہ عنہ سے منقول ہے کہ حضور اکرم  ۖ  نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے جمعہ کے دن غسل کیا اور مسواک کی اورخوشبو لگائی اور عمدہ کپڑے پہنے پھر وہ مسجد میں آیا اور لوگوں کی گردنوں پرسے نہیں اُترا بلکہ نماز پڑھی اور امام کے آنے کے بعد خاموش رہا تو حق تعالیٰ شانہ اُس کے اُن تمام گناہوں کو جو اِس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 صحابۂ کرام کی کرامات 6 3
5 شہدا کے اجسام محفوظ رہے : 8 3
6 حیاتِ مسلم 9 1
7 قبر : 9 6
8 صبر : 11 6
9 تعزیت (تسلی دلانا) : 14 6
10 مجلس تعزیت : 14 6
11 ذکرِ خیر : 14 6
12 سوگ یعنی ترک ِ زینت : 14 6
13 ماتمی لباس : 15 6
14 اہلِ میت کے لیے کھانا : 16 6
15 کھانے کے لیے اصرار کرنا : 17 6
16 حقیقت ِحج 18 1
17 تبلیغ ِ دین 30 1
18 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 30 17
19 (٨) آٹھویں اصل . 30 17
20 .. مسلمانوں کے حقوق کی حفاظت اور اُن کے ساتھ نیک برتائو کا بیان : 30 17
21 (الف) تمام مخلوق کے ساتھ حسن ِمعاشرت : 30 17
22 تجرد کی حالت : 31 17
23 بحالت ِتجرد اپنی ذات کے متعلق حقوق : 31 17
24 تہذیب ِنفس اور اُس پر ظلم یا انصاف کی حقیقت : 31 17
25 مخلوق کے حقوق کی نگہداشت اور اُس کا علاج : 32 17
26 (ب) متعلقین اور اَقارب کے حقوق : 37 17
27 (ج) پڑوس کے حقوق : 37 17
28 (د) قرابت داری کے حقوق : 38 17
29 (ہ) خادم کے حقوق : 38 17
30 (و) بی بی کے حقوق : 38 17
31 دینی دوست بنانے کی فضیلت اور حُب فی اللہ کے درجے : 39 17
32 (١) حُب فی اللہ : 39 17
33 (٢) بغض فی اللہ : 40 17
34 فضائلِ مسواک 41 1
35 حضرت ابراہیم علیہ السلام کا امتحان : 41 34
36 حضور ۖ پر مسواک کی فرضیت : 42 34
37 گھر میں داخل ہوتے وقت مسواک : 43 34
38 تلاوت ِ قرآنِ پاک کے لیے مسواک : 43 34
39 شرکت ِ مجلس سے پہلے مسواک : 44 34
40 موت سے پہلے مسواک : 44 34
41 جمعہ کے دن مسواک : 46 34
42 سفر اوراہتمام ِمسواک : 47 34
43 مسواک کا ساتھ رکھنا : 47 34
44 نماز میں زیادتی کا ثواب : 48 34
45 بقیہ : حیاتِ مسلم 49 6
46 ماہِ ذی الحجہ کے فضائل ومسائل 50 1
47 ذوالحج کی فضیلت : 50 46
48 ماہِ ذوالحج میں تین اہم کام کیے جاتے ہیں : 50 46
49 حج کی فضیلت : 50 46
50 ہرنیکی کا ثواب ایک لاکھ نیکیوں کے برابر : 51 46
51 مدینہ طیبہ جانے پر حاجی کا اعزاز و اِکرام : 52 46
52 حضور ۖ کے روضہ کی زیارت سے آپ کی شفاعت واجب ہوتی ہے : 52 46
53 مسجد ِ نبوی شریف میں نماز پڑھنے کا ثواب : 53 46
54 مسجد ِقبا میں نماز پڑھنے کا ثواب : 53 46
55 قربانی کی فضیلت : 54 46
56 قربانی کیوں کی جاتی ہے ؟ 55 46
57 قربانی کے جانور پُل صراط پرسواری ہوں گے : 55 46
58 قربانی کس پر واجب ہوتی ہے ؟ 57 46
61 قربانی نہ کرنے کی صورت میں قضا : 58 46
62 ماہِ ذوالحج میں کیا جانے والا تیسرا کام : 58 46
63 عیدیں فقط دو ہیں : 58 46
64 ماہِ ذوالحج کے شروع کے دس دنوں کی فضیلت : 59 46
65 نویں ذوالحج کے روزے کی فضیلت : 60 46
66 عیدالاضحی کی رات کی فضیلت : 60 46
67 تکبیراتِ تشریق : 61 46
68 اخبار الجامعہ 62 1
69 وفیات 64 1
70 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter