ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2017 |
اكستان |
|
فضائلِ مسواک افادات : حضرت مولانا مفتی مظفر حسین صاحب سہارنپوری ترتیب : حضرت مولانا اطہر حسین صاحب مظاہری،انڈیاحضرت ابراہیم علیہ السلام کا امتحان : عَنْ طَائُ وْسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِیْ قَوْلِہ تَعَالٰی ( وَاِذِابْتَلٰی اِبْرَاہِیْمَ رَبُّہ بِکَلِمٰتٍ فَاَتَمَّھُنَّ ) قَالَ ابْتَلَاہُ بِطَھَارَةِ خَمْسٍ فِی الرَّأْسِ وَخَمْسٍ فِی الْجَسَدِ فَاَمَّا الَّتِیْ فِی الرَّأْسِ فَقَصُّ الشَّارِبِ وَالْمَضْمَضَةُ وَالْاِسْتِنْشَاقُ وَالسِّوَاکُ وَفَرْقُ رَأْسٍ اَمَّا فِی الْجَسَدِ فَتَقْلِیْمُ الْاَظْفَارِ وَالْخِتَانُ وَنَتْفُ الْاِبِطِ وَحَلْقُ الْعَانَةِ وَالْاِسْتِنْجَائُ بِالْمَائِ۔ ( رواہ الحاکم والبیہقی کذا فی النیل) ''حضرت طاؤس رحمہ اللہ نے (وَاِذِ ابْتَلٰی اِبْرَاہِیْمَ رَبُّہ بِکَلِمٰتٍ فَاَتَمَّھُنَّ ) کی تفسیر میں حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے نقل کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کا طہارت وپاکیزگی میںامتحان لیا چنانچہ پانچ طہارتیں سر میں اور پانچ علاوہ سر کے اور بدن میں مقرر فرمائی، سر کی طہارتیں یہ تھیں: مونچھیں کاٹنا، کلی کرنا، ناک میں پانی دینا، مسواک کرنا، سر میں (اگر بال ہوں) مانگ نکالنا اور بدن کی طہارتیں یہ تھیں : ناخن کاٹنا، ختنہ کرنا، بغل کے بال اُکھاڑنا، موئے زیرِ ناف مونڈنا، پانی سے استنجا کرنا۔ '' ف : اس حدیث سے ثابت ہوا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا جن چیزوں کے ذریعے امتحان لیا گیا ہے اُن میں سے ایک مسواک بھی ہے ،اس سے اس کی اہمیت اور فضیلت اور اس کا سنت ِ ابراہیمی ہونا صاف طور پر ظاہر ہے پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اس امتحان میں پورے طور پر کامیابی حاصل کرنا اور مسواک یا دیگر اُمور کا ترک نہ کرنا اس کے تاکد کو اور بھی تقویت پہنچا رہا ہے۔