ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2017 |
اكستان |
|
حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا کہ قریب ہے کہ لوگوں پر ایسا دور آجائے کہ ''اسلام'' صرف نام کو باقی رہ جائے ''قرآن ''صرف رسم کے طور پر، ان کی مسجدیں (بلند و بالا منقش درو دیوار سے) معمور ہوں گی اور وہ مساجد ویران ہوگی( اہل حق اور ھادی نہ ہونے کی وجہ سے) اُن کے علماء آسمان کی چھت تلے سب سے بد تر ہوں گے اُن سے فتنہ پھیلے گا اور اُن ہی کی طرف پلٹے گا۔ ١ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ میری اُمت پر بنی اسرائیل کے ہو بہو زمانہ آکر رہے گا حتی کہ اُن بنی اسرائیل میں سے اگر کوئی اپنی ماں کے ساتھ اعلانیہ بدکاری کرے گا تو میری اُمت میں بھی ایسا ہوگا جو یہ کام کرے گا اور بنو اسرائیل بہتر فرقوں میں بٹ گئے تھے اور میری اُمت تہتر فرقوں میں بٹے گی سوائے ایک کے سب جہنم میں جائیں گے ،صحابہ نے دریافت کیا اے اللہ کے رسول وہ فرقہ کون سا ہوگا ؟ فرمایا جس (طریقہ) پر میں اور میرے صحابہ ہوں گے۔ ٢ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا کہ سوادِ اعظم (اہلِ حق کی بڑی جماعت جیسے حنفی ، مالکی، شافعی، حنبلی رحمہم اللہ ) کی پیروی کرو جو اِن سے الگ ہوگا وہ جہنم میں گرادیا جائے گا۔ ٣ اللہ تعالیٰ اس پُر فتن دور کے فتنوں سے عالمِ اسلام کی حفاظت فرما کر اہلِ سنت والجماعت کی پیروی نصیب فرمائے، صحابہ کرام اور صالحین سے محبت اور آخرت میں ان کے ساتھ حشر فرمائے۔ ------------------------------١ بیہقی بحوالہ مشکوة ص ٣٨ ٢ ترمذی بحوالہ مشکوة ص ٣٠ ٣ ابن ماجہ بحوالہ مشکوة ص ٣٠