ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2017 |
اكستان |
( سلسلہ تقاریر نمبر٨ ) ''خانقاہِ حامدیہ'' کی جانب سے اَنوارِ مدینہ میں شیخ الاسلام حضرت اقدس مولانا سیّد حسین احمد مد نی قدس سرہ العزیز کی تقاریر شائع کرنے کا اہتمام کیا جا رہا ہے حضرتکے متوسلین و خدام سے اِلتماس ہے کہ اگر اُن کے پاس حضرت کی تقاریر ہوں تواِدارہ کو اِرسال فرما کر عندالناس مشکور اور عنداللہ ماجور ہوں۔(اِدارہ)حقیقت ِحج ( شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد صاحب مدنی ) ذیل میں شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی قدس سرہ کی وہ تقریر درج کی جارہی ہے جو حضر ت ممدوح نے سفرِ حجاز میں تشریف لے جاتے ہوئے ''محمدی جہاز'' میں مسافر انِ حجاز کے سامنے فرمائی تھی ۔ (ادارہ)اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَسَلَام عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی ! آپ حضرات کی خدمت میں حاضر ہونا میں فضول اس وجہ سے سمجھتا تھا کہ بڑے بڑے حضرات موجود ہیں اور اُن کی تقاریر برابر ہوتی رہی ہیں، میں نہ اعلیٰ درجے کی تقریر کر سکتا ہوں اور نہ اِس میدان کا ماہرہوںاور میں اب کمزور بھی ہو گیا ہوں مگر مجھ کو بار بار حکم دیا گیا اس لیے کچھ روشنی عبادتِ حج کے متعلق ڈالنا چاہتا ہوں ۔ میرے بزرگو ! تمام عالَم میں ہر شخص یہی چاہتا ہے کہ آزاد رہے ،دوسرے کا تابعدار ہو کر نہ رہے، کسی کی تابعداری اُس وقت ہوتی ہے جبکہ تابعداری پر مجبور ی ہو، تابعداری کے تین اسباب ہیں : ٭ ایک یہ کہ نفع کی اُمید ہو، بادشاہوںاو رمالکوں کی تابعداری اسی وجہ سے کی جاتی ہے کہ وہ نفع پہنچائیں گے اور حاجت رفع کریں گے ۔