ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2017 |
اكستان |
|
دیوانوں کی صورت بنائو ،یہ چیز یں تو اُس کے لیے ہیں جو ہوش و حواس میں ہو عشاق کو اِتنا ہوش کہاں نو بہار است جنوں چاکِ گریباں مددے آتش اُفتاد بجاں جنبشِ داماں مددے ١ ہم نے تو اپنا آپ گریباں کیا ہے چاک اس کو سِیا سیا نہ سیا پھر کسی کو کیا ٭ عشق میں تیرے کوہِ غم سرپر لیا جو ہو سو ہو عیش و نشاطِ زندگی چھوڑ دیا جو ہو سو ہو جس قدرمکہ معظمہ سے قریب ترہوتے جاؤ دیوانگی اور جنوں کے آثار بڑھتے جائیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے آنکھیں دی ہیں وہ دیکھتے ہیں کہ مکہ معظمہ او رخانہ کعبہ میں آثارِ صفتِ جلالیہ ظاہر ہیں ، ہم کورے ان بزرگوں کی اطاعت اور پیروی میں جو یہ آثار دیکھتے ہیں اللہ کے گھر کے گرد سات چکرلگاتے ہیں، صفاو مروہ کے درمیان دوڑتے ہیں ۔بہر حال یہ عبادت مظہرِ عشق ہے او ر اللہ تعالیٰ محبوب، اس کے اندر اسبابِ محبت باتم الوجوہ پائے جاتے ہیں اللہ تعالیٰ ہی حقیقةً محبوب ہیں ۔یہ حج اسی لیے فرض کیا گیا ہے کہ اُسی محبوب حقیقی کے پروانے بنو۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے اکلوتے بیٹے کو قربان کر دیا،عاشق کو عشق کی راہ میں کوئی نصیحت کرتا ہے تو اُس کو غصہ آتا ہے اور وہ ناصح کو پتھر مارتا ہے جب حضرت اسمٰعیل علیہ السلام جان کی قربانی دینے جارہے تھے تو راستہ میں تین جگہ ناصح(بن کر) شیطان نے سمجھایا ،باپ کے ساتھ کہاں جا رہے ہو ؟ اُنہوں نے پتھر مارے اللہ تعالیٰ نے حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کو ذبح ہونے سے بچا لیا اور جنت کے مینڈھے کوذبح کرا دیا یہ ا ب شریعت ہے کہ مینڈھے اور دُنبے کو ذبح کرنا گویا بیٹے کو ------------------------------١ جنون پہ نئی بہار آئی ہے اے چاکِ گریباں میری مدد کر، جان میں آگ لگ گئی ہے اے دامان کی حرکت میری مدد کر۔