ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2017 |
اكستان |
مجنوں کہتا ہے کہ میں دیارِ حبیب میں جب پہنچتا ہوں تو اُس کے درو دیوار کو بوسہ دیتا ہوں اور مجھ کو(اس گھر کی) ان درو دیوار نے مجنوں نہیں بنایا بلکہ گھر والے نے مجنوں بنایا ہے، جس قدر دیار ِ محبوب سے قریب تر ہوتے جائو آتش ِشوق بھڑکتی جائے۔ وعدۂ وصل چوں شود نزدیک آتشِ عشق تیز تر گردد ١ عاشق کوکہاں زیبا ہے کہ عشق ہو اور لوگوں سے لڑے جھگڑے ،اُس پر شہوت کا غلبہ ہو اور معشوق کی نافرمانی کا صدور ہو (فَمَنْ فَرَضَ فِیْھِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوْقَ وَلَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ ) عاشق ہمیشہ سرنگوں رہتاہے عشق کا تقاضا ہے کہ کسی امر میں کسی سے لڑائی جھگڑا نہ ہو، اگر سچا عشق اور سچی محبت لے کرنکلے تو ہر چیز سے بالاتر ہوکرمحبوب سے لپٹ جائو۔ میرے بھائیو ! اللہ پاک کے گھر کی طرف جارہے ہو اِس راہ میں بہت سی مشکلات پیش آئیں گی،ہمیشہ لڑائی جھگڑے سے بچتے رہو اور یہ ہمیشہ یاد رکھو کہ خدائے پاک مجھ کو دیکھ رہا ہے وہ تمہارے ہر حال کو دیکھتاہے اُسی کا نام لیتے ہوئےلَبَّیْکْ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْکْ ، لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکْ ، اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَکَ وَالْمُلکْ ، لَا شَرِیْکَ لَکْ۔ کہتے ہوئے چلو یہ آواز بلند کرتے ہوئے اللہ پاک کا احترام ملحوظ رکھتے ہوئے تواضع وسکون کے ساتھ چلو ،جس قدر ممکن ہو صبح وشام دوپہر چڑھتے ہوئے اُترتے ہوئے، ہرحال میںلَبَّیْکْ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْکْ پڑھتے رہو ۔لَا شَرِیْکَ لَکْ بار بار کہا جاتا ہے سوائے تیرے ہمارا کوئی محبوب نہیں ۔ سلے ہوئے کپڑے اُتار دو ،خو شبو بھی ترک کرد و، دوکپڑے بغیر سلے ہوئے پہن لو ، سر کو ننگا رکھو، جوتاپہنو مگر پیر کے اُوپر کی ہڈی اُبھری ہوئی چھپنے نہ پائے ، سرمہ نہ لگائو ،خوشبو نہ لگا ئو ،بالوںکو نہ سنوارو، نہانا ضرورتِ شرعیہ سے جائز ہے ، خوشبو لگانا ،بالوں کو اُکھیڑنا ،سنوارنا جائز نہیں،شکارمت کرو، غرض کہ ------------------------------١ وصل کا وعدہ جونہی نزدیک ہوتا ہے عشق کی آگ تیز تر ہو جاتی ہے۔