ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2017 |
اكستان |
|
فَسَوّٰ ھُنَّ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ ) ١ یعنی انسان کو پیدا کرنے سے پہلے ہی اُس پر احسانات کی بارش فرمائی،پیدا کرنے کے بعد اِس قدر احسانات کیے کہ اُن کا احاطہ اور شمار ممکن نہیں (وَاٰ تٰکُمْ مِنْ کُلِّ مَا سَاَلْتُمُوْہُ وَاِنْ تَعَدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰہِ لَا تُحْصُوْھَا ) ٢ تمام چیزوں کو تمہارے لیے پیدا کیا (خَلَقَ لَکُمْ مَّا فِی الْاَرْضِ جَمیعًا ) اور صرف پیدا ہی نہیں کیا بلکہ سب چیزوں کو تمہارے لیے مسخر کر دیا (اَلَمْ تَرَوْا اَنَّ اللّٰہ سَخَّرَ لَکُمْ مَّا فِی السَّمٰوٰت وَمَا فِی الْاَرْضِ واَسْبَغَ عَلَیْکُمْ نِعَمَہ ظَاہِرَةً وَّبَاطِنَةً ) ٣ یہ سب کے سب تمہاری اطاعت کرتے ہیں تمہاری خدمات میں لگے ہوئے ہیں بیگارمیں،کوئی تم سے اپنی خدمات کی مزدوری طلب نہیں کرتا،بغیر اُجرت کے شب وروز تمہاری خدمات میں ہر ایک مخلوق لگی ہوئی ہے چاہے آسمان میں ہو یا زمین میں یہاںتک کہ فرشتے تمہاری خدمات کرتے ہیں، فرشتوںمیںاعلیٰ درجے کے مقرب فرشتے حاملین ِعرش بھی تمہارے لیے مسخر ہیں اور شب وروز دعا گوئی کرتے ہیں ۔ (اَلَّذِیْنَ یَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَہ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّھِمْ وَیَسْتَغْفِرُوْنَ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَا وَسِعْتَ کُلَّ شَیْئٍ رَّحْمَةً وَّعِلْمًا فَاغْفِرْلِلَّذِیْنَ تَابُوْا وَاتَّبَعُوْا سَبِیْلَکَ وَقِھِمْ عَذَابَ الْجَحِیْمِ o رَبَّنَا وَاَدْخِلْھُمْ جَنّٰتِ عَدْنِ نِ الَّتِیْ وَعَدتَّھُمْ وَمَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَائِھِمْ وَاَزْوَاجِھِمْ وَ ذُرِّےّٰتِھِمْ اِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمِ o وَقِھِمُ السَّیِّئٰاتِ وَمَنْ تَقِ السَّیِّئٰاتِ یَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمْتَہ وَذٰلِکَ ھُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ ) ٤ ------------------------------١ تمہارے لیے پیدا کیا جو کچھ زمین میں ہے سب کا سب پھر وہ متوجہ ہوا آسمان کی طرف پس درست کرائے سات آسمان۔ ٢ تم کو عطا کیا جو کچھ تم نے اُس سے مانگا اور تم اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو شمار کرو تو پوری شمار نہیں کرسکتے۔ ٣ کیا تم نہیں دیکھتے کہ اللہ تعالیٰ نے مسخر کیا تمہارے لیے جو کچھ آسمانوں میںہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور تم پر اپنی ظاہری اور باطنی نعمتیں پوری کردیں۔ ٤ جو فرشتے عرش کو اُٹھائے ہوئے ہیں اور جو اُس کے گردا گرد ہیں وہ اپنے رب کی تسبیح و تحمید کرتے ہیں اور اُس پر ایمان رکھتے ہیں اور ایمان والوں کے لیے اِس طرح مغفرت کی دعا کرتے رہتے ہیں کہ اے پرور دگار آپ کی رحمت اور علم ہر چیز کو محیط ہے پس اُن کو بخش دے جنہوں نے توبہ کر لی ہے اور آپ کے راستے پر چلتے ہیں اور اُن کو جہنم کے عذاب سے بچالیجئے اور اے ہمارے پروردگار اُن کوداخل فرمائیے ہمیشہ رہنے کی بہشتوں میں (باقی حاشیہ اگلے صفحہ پر)