علاج بالمحرّم ضروری نہیں ، اگر کوئی شخص علاج کے لئے حرام دواء کو استعمال نہیں کرتا اور اِسی وجہ سے مرجاتا ہے تو وہ گناہ گار نہ ہوگا ، اِس لئے کہ کسی دوائی سے شفاء کا ہوجانا یقینی نہیں ہے ، بخلاف بھوک کی وجہ سے اضطرار کی حالت میں مرنے والا ، کیونکہ وہ گناہ گار ہوتا ہے ۔(الفقہ الاسلامی :4/2602)
الوضوء قبل الطعام : کھانے سے قبل اور بعد میں ہاتھ دھونا:
ہاتھ دھونے کا حکم :
حضرت سفیان ثوری :مکروہ ہے ۔
جمہور ائمہ کرام :مستحب ہے ، بالخصوص اُس وقت جبکہ ہاتھ گندے ہوں ۔(تحفۃ الالمعی:5/186)
ہاتھ نہ دھونے کی روایات کا مطلب :
(1)بیان ِ جواز پر محمول ہیں ۔ یعنی نبی کریم ﷺ نے بیانِ جواز کے لئے کبھی ہاتھ نہیں بھی دھویا ۔ (2)احادیث میں وضوءِ شرعی کی نفی کی گئی ہے ، وضوءِ لغوی یعنی ہاتھ منہ دھونے کی نفی نہیں ۔(تحفۃ الالمعی:5/187)
ہاتھ دھونے میں کی جانے والی کوتاہیاں :
(1)ہاتھ نہ دھونا :اگر چہ نہ دھونے کی گنجائش ہے ، لیکن پھر بھی ترکِ مستحب بھی تو ایک کوتاہی ہے ۔
(2)بہت ہلکا سا دھونا : کیونکہ اس سے ہاتھوں کا میل تو اور بھی نمایاں ہوجاتا ہے ۔
(3)ہاتھ پونچھنا :ہاتھ دھونے کے بعد پونچھنا نہیں چاہیئے ، اس سے تولیہ وغیرہ کا میل لگ جاتا ہے ۔
(4)پہلے سے دھلے ہوئے ہاتھ پر اکتفاء کرنا :ہاتھ اگر صاف بھی ہوں تب بھی سنت کی نیت سے دھولینا چاہیئے ۔