حقوق الوالدین |
ہم نوٹ : |
|
جو مسجد میں ہیں اور جو خواتین ہمارے گھر میں ہیں اور اختر کو اور ہمارے گھر والوں کو اللہ تعالیٰ صاحبِ نسبت کردے، ان کی جھولیوں کو اپنی محبت کے درد سے بھردے۔ یا اللہ!آپ کی رحمت سے کوئی محروم نہ جائے، جو درد بھرا دل آپ اپنے اولیاءاور دوستوں کو عطا فرماتے ہیں ہم سب کے قلب وجان کو اپنی رحمت سے، اپنے کریم ہونے کے صدقے میں عطا فرماکر ہم سب کی اصلاح فرمادیجیے، ہمارے گھروالوں کی اصلاح فرمادیجیے۔ بعض خواتین اپنے شوہروں کے لیے دعا کے لیے کہتی ہیں اللہ تعالیٰ ان کے شوہروں کو بھی دیندار صاحبِ نسبت بنادے اور ہماری تمام جائز مرادیں اور نیک مرادیں پوری فرمادے، دنیا بھی بنادے اور آخرت بھی بنادے۔ یا اللہ! ساسیں اپنی بہوؤں کو بیٹیاں اور بہوئیں اپنی ساسوں کو مائیں سمجھیں اور بیٹے بھی ماں باپ کی مجبوریاں اور کمزوریاں سوچیں اور بیٹے کو، بہو کو بھی توفیق عطا فرما کہ وہ اپنی بہو سے آرام لینے کے لیے اور بیٹے اپنی اولاد سے عزت اور آرام لینے کے لیے ماں باپ کی خدمت وعزت کریں اور ہم تو کہتے ہیں کہ اپنے بڑوں کی عزت و اکرام اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کریں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں نفس کی بُرائیوں سے بچائیں، اللہ والی زندگی عطا فرمائیں، نفس و شیطان کی غلامی سے نکالیں۔ اے ہمارے رب! آپ نے قرآن میں ہمیں فقیر فرمایا ہے اَنْتُمُ الْفُقَرَآءُ 12؎ اور ہمارے ہاتھوں کو پیالے کی شکل دے کر آپ نے ہمیں اپنے در کا سائل اور فقیر بنایا ہے، اس لیے ہم آپ کا دیا ہوا پیالہ آپ کے سامنے پھیلا رہے ہیں کہ ہم سب کو اللہ والی زندگی نصیب فرما، اپنے دوستوں کی حیات نصیب فرما اور اپنے نافرمان بندوں کے ذوق سے بچا، نافرمانوں کے گندے خیالات، سوچ اور فکروں سے ہمارے دل و دماغ کو پاک کردے، اے اللہ! جن باتوں سے آپ ناراض ہوتے ہیں، ان سے ہمارے دل کو متنفر فرمادیجیے اور جن باتوں سے آپ خوش ہوتے ہیں انہیں ہم کو نصیب فرمادیجیے، دونوں جہاں کی فلاح ہم سب کو نصیب فرمادیجیے۔ ہم میں سے جن کے ہاں بھی کوئی بیمار ہے، اللہ تعالیٰ اس کو اور ہم سب کو شفا ئے کامل عاجل نصیب فرمائیے اور جن کی جو جائز حاجتیں ہیں اللہ تعالیٰ سب پوری فرمائیے ۔ جو بیٹی کا رشتہ نہ آنے سے پریشان ہو یا جس قسم کا بھی غم ہو اس کی تمام پریشانیاں اور غموں کو دور فرمادیجیے۔ اے اللہ!ہم سب کو اولیائے صدیقین کی خطِ انتہا تک پہنچا دیجیے۔ اے ہمارے رب! ہمارے _____________________________________________ 12؎فاطر:15