Deobandi Books

حقوق الوالدین

ہم نوٹ :

40 - 50
بھائی کے دستخط کے بغیر پیر سے بھی براہِ راست خط وکتابت کرنا ہمارے بزرگوں نے پسند نہیں کیا، منع فرمایا ہے، کیوں کہ وہ نامحرم ہے، اس معاملے میں سخت احتیاط کی ضرورت ہے، یہاں تک کہ ایک عورت نے جو حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کی مریدنی تھی، حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کو اتنا لکھ دیا کہ مجھے آپ سے بڑی محبت معلوم ہوتی ہے، حالاں کہ اللہ کے لیے جو محبت ہوتی ہے اس کو لکھا تھا، لیکن ہمارے اکابر کی احتیاط دیکھیے کہ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے وہیں لکھا کہ آیندہ سے محبت کا لفظ مت استعمال کرنا، اگر لکھنا ہی ہوتو یہ لکھنا کہ مجھے آپ سے بڑی عقیدت معلوم ہوتی ہے۔ دیکھا!محبت اور عقیدت میں فرق۔ دیکھیے ہمارے بزرگوں نے اپنے نفس کی کتنی احتیاط کی ہے۔
اصلی خانقاہ اور نقلی خانقاہ
الحمد للہ!  ہمارے ہاں جعلی پیروں کی طرح معاملہ نہیں ہے کہ عورتیں بھی بیٹھی ہیں اور مرد بھی ساتھ بیٹھے ہیں، پیر صاحب دولہا بنے ہوئے، بال بڑے بڑے رکھے ہوئے، قلوپطرا لگائے ہوئے عورتوں کو دیکھ بھی رہے ہیں اور ان سے ٹانگ بھی دبوارہے ہیں۔ ہماری خانقاہ الحمدللہ!ان گندگیوں سے پاک ہے۔ یہ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی خانقاہ ہے، حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے غلاموں کی خانقاہ ہے، یہاں شریعت وسنت کے مطابق کام ہوتا ہے۔ ہم ایسے تصوف سے باز آئے جس میں شریعت کے ایک بھی قانون کو یا ایک ذرہ سنت کو ذرہ بھر نقصان پہنچے، میں ایسے تصوف کو جائز ہی نہیں سمجھتا، ایسی خانقاہ خواہ مخواہ ہے اور ایسا پیر اور شاہ صاحب جو ہے وہ شاہ صاحب نہیں ہے بلکہ سیاہ صاحب ہے، جس کے لیے میرا شعر ہے     ؎
سارے مرغے یہ خبر سن کے سہم جاتے ہیں
جب یہ سنتے ہیں  کہ  بستی  میں  کوئی   پیر  آیا
ہم جہاں جاتے ہیں خالص اللہ کی محبت کا درد پیش کرنے جاتے ہیں، اللہ مجھے عطا کرے، پہلے اختر محتاج ہے، پھر میں اس دردِ محبت کو اللہ تعالیٰ کی توفیق سے سارے عالم میں نشر کرنا چاہتا ہوں۔ دنیا کیا چیز ہے؟ دنیا تو اگر مچھر کے پر کے برابر بھی ہوتی تو اللہ تعالیٰ کسی کافر کو ایک گھونٹ پانی بھی نہ دیتا۔
اب دعا کیجیے اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ جو لوگ بھی آئے ہیں مرد حضرات 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اللہ کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری جائز نہیں 8 1
4 اتباعِ نفس میں صرف ذلت و خواری ہے 9 1
5 نظر باز کے چہرے پر لعنت برستی ہے 11 1
6 اللہ والوں کی شانِ رحمت و محبت 11 1
7 اللہ کے لیے محبت اللہ والا بنادیتی ہے 12 1
8 حضرت مولاناشاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ کی کرامت 13 1
9 عشق و محبت کا تقاضا 14 1
10 صحبتِ شیخ کے آداب 15 1
11 حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فنائیت اور اخلاص 15 1
12 محبتِ للّٰہی کی قوت 16 1
13 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور لالچی مرید 17 1
14 مربی کے حقوق 18 1
16 مرید کو اپنے پاس قیام کی اجازت دیناشیخ کا احسانِ عظیم ہے 19 1
17 شیخِ کامل اپنے مرید کو اچھی طرح جانتا ہے 19 1
18 لوگوں کی تعریف سے خود کو بڑا سمجھنے والے کی مثال 20 1
19 تواضع علامتِ قبولیت اور تکبر علامتِ مردودیت ہے 21 1
20 عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا 22 1
21 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم 22 1
22 والدین کا مقام 23 1
23 ماں باپ کو ذرّہ برابر بھی تکلیف پہنچانا جرمِ عظیم ہے 24 1
24 لفظِ ’’اُف ‘‘ کا معنیٰ 25 1
25 ایک بنیے کا واقعہ 26 1
26 والدین سے بے ادبی کسی حال میں جائز نہیں 27 1
27 والدین کو ستانے کا وبال دنیا میں بھی آتا ہے 28 1
29 ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کا خیال رہے 29 1
30 والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے 30 1
31 والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم 30 1
32 والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین 31 1
33 وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا 31 1
34 مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت 31 1
35 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی اپنے شیخ اور ان کے شہر والوں کے لیے دعا 32 1
36 والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو 33 1
37 ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں 33 1
38 ضعفاء عذابِ الٰہی سے حفاظت کا ذریعہ ہیں 34 1
39 گزشتہ خطاؤں پر اللہ تعالیٰ اور والدین سے معافی مانگنے کی ہدایت 34 1
40 والدین کی وفات کے بعد ان کے فرماں برداروں میں شامل ہو نے کا طریقہ 35 1
41 والدین کی وفات کے بعد ان کا حق ادا کرنے کا نسخہ 35 1
42 حقوق العباد کا خیال رکھیے 36 1
43 مردو عورت کی مساوات کا نعرہ غیر اسلامی اور خواتین پر ظلم ہے 37 1
44 خواتین کی دینداری کی اہمیت اور فوائد 38 1
45 اصلاحی مشورہ کے لیے خواتین کو خط و کتابت کی ترغیب 39 1
46 خواتین کی خط و کتابت محرم کی اجازت سے ہو 39 1
47 ضمیمہ 42 1
48 آیت رَبِّ ارْحَمْھُمَا.....الخ کے لطائف و معارف 42 47
49 بچپن یاد دِلانے کا راز 43 1
50 ایک عبرت ناک واقعہ 45 1
51 آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 48 1
Flag Counter