حقوق الوالدین |
ہم نوٹ : |
|
بھائی کے دستخط کے بغیر پیر سے بھی براہِ راست خط وکتابت کرنا ہمارے بزرگوں نے پسند نہیں کیا، منع فرمایا ہے، کیوں کہ وہ نامحرم ہے، اس معاملے میں سخت احتیاط کی ضرورت ہے، یہاں تک کہ ایک عورت نے جو حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کی مریدنی تھی، حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کو اتنا لکھ دیا کہ مجھے آپ سے بڑی محبت معلوم ہوتی ہے، حالاں کہ اللہ کے لیے جو محبت ہوتی ہے اس کو لکھا تھا، لیکن ہمارے اکابر کی احتیاط دیکھیے کہ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے وہیں لکھا کہ آیندہ سے محبت کا لفظ مت استعمال کرنا، اگر لکھنا ہی ہوتو یہ لکھنا کہ مجھے آپ سے بڑی عقیدت معلوم ہوتی ہے۔ دیکھا!محبت اور عقیدت میں فرق۔ دیکھیے ہمارے بزرگوں نے اپنے نفس کی کتنی احتیاط کی ہے۔ اصلی خانقاہ اور نقلی خانقاہ الحمد للہ! ہمارے ہاں جعلی پیروں کی طرح معاملہ نہیں ہے کہ عورتیں بھی بیٹھی ہیں اور مرد بھی ساتھ بیٹھے ہیں، پیر صاحب دولہا بنے ہوئے، بال بڑے بڑے رکھے ہوئے، قلوپطرا لگائے ہوئے عورتوں کو دیکھ بھی رہے ہیں اور ان سے ٹانگ بھی دبوارہے ہیں۔ ہماری خانقاہ الحمدللہ!ان گندگیوں سے پاک ہے۔ یہ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی خانقاہ ہے، حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے غلاموں کی خانقاہ ہے، یہاں شریعت وسنت کے مطابق کام ہوتا ہے۔ ہم ایسے تصوف سے باز آئے جس میں شریعت کے ایک بھی قانون کو یا ایک ذرہ سنت کو ذرہ بھر نقصان پہنچے، میں ایسے تصوف کو جائز ہی نہیں سمجھتا، ایسی خانقاہ خواہ مخواہ ہے اور ایسا پیر اور شاہ صاحب جو ہے وہ شاہ صاحب نہیں ہے بلکہ سیاہ صاحب ہے، جس کے لیے میرا شعر ہے ؎سارے مرغے یہ خبر سن کے سہم جاتے ہیں جب یہ سنتے ہیں کہ بستی میں کوئی پیر آیا ہم جہاں جاتے ہیں خالص اللہ کی محبت کا درد پیش کرنے جاتے ہیں، اللہ مجھے عطا کرے، پہلے اختر محتاج ہے، پھر میں اس دردِ محبت کو اللہ تعالیٰ کی توفیق سے سارے عالم میں نشر کرنا چاہتا ہوں۔ دنیا کیا چیز ہے؟ دنیا تو اگر مچھر کے پر کے برابر بھی ہوتی تو اللہ تعالیٰ کسی کافر کو ایک گھونٹ پانی بھی نہ دیتا۔ اب دعا کیجیے اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ جو لوگ بھی آئے ہیں مرد حضرات