ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج |
ہم نوٹ : |
|
ایک دفعہ ایک شخص نے اعتراض کیا کہ آپ یہی مضمون کیوں بیان فرماتے رہتے ہیں، دوسرے مضامین کیوں بیان نہیں فرماتے۔ تو حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ جہاں کالرا (ہیضہ) پھیلا ہوا ہو تو کیا حکیم وہاں نزلہ زکام کی دوا دے گا؟ اس دور میں یہ امراض ہیضہ کی طرح پھیلے ہوئے ہیں، اسی لیے میں بدنظری و حسن پرستی پر زیادہ بیان کرتا ہوں اور فرمایا کہ بعض لوگ اس مضمون کے بیان کرنے پر مجھ سے بدگمان بھی ہوتے ہیں لیکن مجھے اس کی پرواہ نہیں، میں اللہ کے لیے اپنی عزت کو داؤ پر لگاکر یہ مضمون بیان کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا۔ یہ حضرت والا کے مجدد ہونے کی دلیل ہے، کیوں کہ مجدّد دین کے جس شعبہ کے لیے بھیجا جاتا ہے اس سے سرِ مو انحراف نہیں کرسکتا۔ حضرت والا کی شانِ تجدید حضرت والا کی ہر تقریر وتحریر سے ظاہر ہے۔ الغرض اس بیان میں حضرت والا نے خصوصی طور پر خواص کو اہلِ مدارس علماء وطلباء کے تقویٰ کی حفاظت کے لیے انتہائی اہم ہدایات دیں جو بلا مبالغہ حرزِ جان و ایمان بنانے کے قابل ہیں۔ احقر نے اس وعظ کو جمع و مرتب کیا اور اس کا نام ’’ہم جنس پرستی کی تباہ کاریاں اور ان کا علاج‘‘ تجویز کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ اس وعظ کو تا قیامت امتِ مسلمہ کے لیے نافع بنائے اور حضرت والا نور اللہ مرقدہ پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے اور جنت کے اعلیٰ مقام سے نوازے، آمین۔ احقر سید عشرت جمیل میر عفااللہ عنہ خادمِ خاص حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ ۲۵؍رجب المرجب ۱۴۳۴ ھ،۴ جون ۲۰۱۳ء