Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

47 - 58
لگادیا جائے تو وہ میٹھا ہوجاتا ہے،تو میں سکرین کا خالق ہوں، آپ کے غم کو میرا نام شیریں   اور میٹھا کردے گا۔ لہٰذا کہیےفَسَبِّحۡ آپ سبحان اﷲ کہیے۔ اسی میں جواب ہوگیا ان نالائقوں کا جو آپ کو پاگل اور جادوگر کہہ رہے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ پاگلوں کو، جادوگروں کو نبوت دینے سے پاک ہے۔ پاکی بیان کرنے کی یہ وضاحت اﷲ تعالیٰ نے میرے قلب پر منکشف فرمائی ہے کہ اس میں ان خبیثوں کا جواب ہوگیا کہ سبحان اﷲتم ہم کو پاگل کہتے ہو؟ اﷲپاک ہے اس عیب سے کہ پاگلوں کو نبی بنا دے بِحَمۡدِ رَبِّکَ اور اپنے پالنے والے کی تعریف بھی کیجیے              جس نے آپ کو پالا اور ایسا پالا کہ آپ کو نبی بنا دیا۔ انسانیت کی ایسی معراج عطا کی کہ آپ   سے بڑھ کر کوئی انسان نہیں ہوسکتا۔ پس یہ حمد اس بات کی ہے کہ آپ حقیقت میں سچے نبی ہیں، میں نے آپ کو نبوت عطا فرمائی ہے، عطائے نبوت کا شکریہ ادا کیجیے۔ آگے ہے وَ کُنۡ مِّنَ السّٰجِدِیۡنَ اور آپ نماز شروع کردیجیے۔یہاں سجدہ سے مرادنماز ہے، سجدہ تو جز ہے مگر اس جز پر اطلاق کل کا یعنی نماز کا فرمایا اس کا نام مجاز مُرسل ہے تسمیۃ الکل باسم الجز کا علاقہ ہے۔ پوری نماز کا نام سجدہ سے رکھا جو کہ جزءِ  نماز ہے۔ یہ نبوت کی دلیل ہے کہ وہ یتیم بکریاں چَرانے والا جس نے مدرسے کا منہ نہ دیکھا ہو، جس نے مختصر المعانی و بلاغت کی کوئی کتاب نہیں پڑھی اس کی زبان سے اﷲمجاز مرسل بیان کرارہا ہے تا کہ جو ظالم آپ کو پاگل اور جادوگر کہہ رہے ہیں ان کو معلوم ہوجائے کہ آپ سچے نبی ہیں اور اﷲ تعالیٰ کی  طرف سے بول رہے ہیں؎
تو  ندیدی  گہے  سلیماں  را
چہ  شناسی  زبانِ  مرغاں  را
وَ کُنۡ مِّنَ السّٰجِدِیۡنَ سجدہ میں چوں کہ قرب زیادہ ملتاہے،اس لیےیہاں سجدہ ہی سے تعبیر فرمایا۔تو غم کے تین علاج ہوگئے، اگر صوفی ذکر کریں اور لوگ ان کی غیبتیں شروع کردیں، خاندان والے کہنے لگیں کہ دیکھو کیسا اچھا خاصا ماڈرن اور اپ ٹو ڈیٹ تھا، اب بالکل بے وقوف ہوتا جارہا ہے۔ میں نے ملاوی میں ایک جگہ ایس لکھا دیکھا، اس پر سرخ لکیر لگی تھی، تو میں نے مولانا عبد الحمید صاحب سے پوچھا جو جنوبی افریقہ کے عالم ہیں کہ ایس لکھ کر کراس کیوں    ڈالا گیا ہے؟ انہوں نے کہاکہ یہ ایس اسٹاپ کا ہے، اس کامطلب یہ ہے کہ آپ یہاں آکر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter