Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

33 - 58
ایک پیاسا دریا کے کنارے پیاس سے مر رہا تھا، اس کے اور دریا کے درمیان دیوار حائل تھی، کسی بزرگ سے مشورہ لیا کہ میں دریا تک پہنچنا چاہتا ہوں، بزرگ نے کہا کہ یہ دیوار تیرے اور دریا کے پانی کے درمیان حائل ہے، اس دیوار کو گرا دے، اس نے ایک اینٹ گرائی، وہ دریا میں گری تو چھم کی آواز آئی،یہ مست ہوگیا ؎
از  کجا  می  آید  ایں  آوازِ  دوست 
جو اپنے نفس کو گرانا شروع کرتا ہے، تو ہر اینٹ کے گرنے سے خدا کا قرب بڑھتا رہتاہے اور دریائے قرب سے آواز آتی رہتی ہے کہ اللہ قریب ہوتا جا رہا ہے، میں اﷲ سے قریب ہوتا جارہا ہوں؎
نکھرتا  آرہا   ہے   رنگِ  گلشن
خس و خاشاک جلتے جارہے ہیں
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرما تے ہیں جس دن وہ دیوار گر جائے گی یہ پیاسا دریا میں جھم سے کود جائے گا، خوب پانی پیے گا، خوب نہائے گا، مست ہو جائے گا   ؎ 
پستی   دیوار   قربے    می    شود
فصلِ  او  در مانِ  وصلے   می  شود
جب تک ہم نفس کی دیوار نہیں گرائیں گے اللہ نہیں مل سکتا، نفس کے فصل سے اللہ کا وصل ملے گا، یہی ظالم نفس اﷲ سے دور کیے ہوئے ہے، مگر جن لوگوں نے نفس کی دم پکڑی ہوئی ہے ان پر روتا ہوں، جنہوں نے نفس کی دُم کو ایسا مضبوط پکڑا ہے کہ شیخ رو رو کے مر جائے مگر کیا مجال ہے کہ وہ اس کو چھوڑ دیں۔ بس اللہ کی توفیق کا سہارا ہے، خدائے تعالیٰ ہم کو اور آپ سب کوتوفیق دے کہ ہم اس نفس دشمن کی دُم چھوڑ دیں اور جان کی بازی لگا کر اﷲ کو راضی کریں۔ واللہ! قسم کھا کر اپنے بزرگوں کے اقوال کی روشنی میں اعلان کرتا ہوں کہ جس نے حرام خوشیوں کو چھوڑ دیا اللہ تعالیٰ اس کو اپنی محبت کی خوشیاں، اپنے قرب کی خوشیاں اور تعلق مع اللہ کی دولت سے اسے وہ خوشیاں دیتا ہے کہ بادشاہوں کو اس کی خبر نہیں۔ دنیائے رومانٹک کی فلم دیکھنے والوں، ناچنے گانے والوں کو اس کی خبر نہیں، مال داروں کو اس کی خبر نہیں،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter