انوار حرم |
ہم نوٹ : |
|
بدنظری کرتا ہے اس کا مثانہ کمزور ہوجاتا ہے جس سے پیشاب بار بار لگے گا اور منی رقیق ہوجائے گی جس سے سرعتِ انزال کی شکایت ہوجائے گی اور بیویوں کے حقوق صحیح ادا نہیں ہوں گے، اس لیے انگریزوں کی عورتوں کو ان سے تسلی نہیں ہوتی اور وہاں زنا کے عام ہونے کا ایک سبب یہ بھی ہے۔ متقی جتنا قوی حق ادا کرسکتا ہے اپنی بیوی کا غیرمتقی اتنا ادا نہیں کرسکتا۔ بدنظری سے اعصاب کو گرمی پہنچتی ہے اور ہر گرم چیز قوام کو رقیق کردیتی ہے۔ اس لیے حسینوں کے قریب بھی نہ بیٹھو۔ چاہے نہ دیکھے لیکن جو قریب بیٹھے گا وہ بھی گرم ہوجائے گا۔ دیکھیے! اگر گھی کے کنستر کو چادر میں لپیٹ کر آگ کے قریب رکھ دو تو چاہے وہ آگ کو نہ دیکھ سکے لیکن گھی پگھل جائے گا، اور اَٹھنّی کو آپ نے کالے کپڑے میں لپیٹ دیا لیکن مقناطیس یعنی میگنٹ کو اَٹھنّی کے قریب سے گزارا تو اَٹھنّی ناچنے لگے گی۔ پس حسن میں بھی میگنٹ ہے اور عشق میں بھی میگنٹ ہے، اس لیے حسن و عشق میں فاصلے ہونا ضروری ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ دونوں ایک دوسرے سے مل جائیں اور کشمکش میں مبتلا ہوجائیں۔ حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی حفاظتِ نظر کا حکم دے کر اللہ تعالیٰ نے ہمیں کشمکش سے بچالیا اور سکون سے جینا عطا فرمایا اور ہرنظر کے بچا نے پر وعدہ ہے حلاوتِ ایمانی کا اِنَّ النَّظَرَ سَہْمٌ مِنْ سِہَامِ اِبْلِیْسَ مَسْمُوْمٌ مَنْ تَرَکَہَا مَخَافَتِیْ اَبْدَلْتُہٗ اِیْمَانًا یَجِدُ حَلَاوَتَہٗ فِیْ قَلْبِہٖ 25؎ حدیثِ قدسی میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ نظر ابلیس کا تیر ہے زہر میں بجھایا ہوا جس نے میرے ڈر سے اس کو ترک کیا تو اس کے بدلے میں اس کو ایسا ایمان دوں گا جس کی حلاوت وہ اپنے قلب میں پالے گا۔ اور جس نے ابلیس کا یہ تیر کھالیا اس کا کیا حال ہوتا ہے؟ اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ 26؎ اللہ تعالیٰ باخبر ہے تمہاری مصنوعات سے۔ جدہ میں مجھے خیال آیا کہ اللہ تعالیٰ نے یَصْنَعُوْنَ کیوں فرمایا، یَعْلَمُوْنَ اور _____________________________________________ 25؎کنزالعمال:328/5،(13068)،الفرع فی مقدمات الزناوالخلوۃ بالاجنبیۃ،مطبوعۃ مؤسسۃالرسالۃ۔ المستدرک للحاکم: 4/349 (7875) 26؎النور: 30