Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

17 - 50
ہیں ان کا نورِ باطن بھی اس فضا میں شامل ہوتا ہے۔ اس لیے کعبہ میں قدم رکھتے ہی نورِ ایمان بڑھ جاتا ہے۔ مولانا رومی فرماتے ہیں   ؎
کعبہ  را  ہر  دم  تجلّی  می   فزود
کعبہ پر ہر وقت اللہ تعالیٰ کی تجلی جو ہر لحظہ اضافہ کے ساتھ ہورہی ہے جس سے کعبہ انوار سے معمور ہے اور دوسرے ؎
کیں  ز  اخلاصات  ابراہیم  بود
حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اخلاص کا نور بھی اس میں ہے۔
فیض عاشقانِ حق
حرمین شریفین میں بین الاقوامی عاشقوں کی ملاقات ہورہی ہے۔ آپ چاہے ان کو جانیں یا نہ جانیں لیکن ان کا فیض پہنچے گا۔ جیسےیہاں اگر رات کی رانی لگی ہو تو اس کی خوشبو آپ کو ضرور ملے گی۔ اولیاء اللہ جو حرم میں موجود ہوتے ہیں ان سے تعارف ہو یا نہ ہو مگر اپنے سینے میں خونِ آرزو سے جو وہ جلا بھنا دل رکھتے ہیں ان کے دردِ دل کی خوشبو سے آپ محروم نہیں رہیں گے۔ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ شرح مشکوٰۃ میں لکھتے ہیں:
اِنْ مَرَّ وَلِیٌّ مِّنْ اَوْلِیَاءِ اللہِ تَعَالٰی بِبَلَدَۃٍ لَنَالَ بَرَکَۃَ مُرُوْرِہٖ اَہْلُ تِلْکَ الْبَلَدَۃِ8؎
اگر اولیاء اللہ میں سے کوئی ولی کسی شہر سے صرف گزر جائے، ٹھہرے بھی نہیں کہ وہاں قیام کا اس کو موقع نہیں ہے، تو اس شہر والے اس کے گزرنے کی برکت سے محروم نہیں رہیں گے۔ جیسے تاریکی میں چراغ گزر جائے، کچھ دیر کو ٹھہرے بھی نہیں تو نور پھیلے گا یا نہیں؟
حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے مفتی شفیع صاحب مفتی اعظم پاکستان نے سوال کیا تھا کہ حضرت یہ جو شعر ہے کہ اللہ والوں کی صحبت سو برس کی اخلاص والی عبادت سے افضل ہے کیا یہ صحیح ہے؟ حضرت حکیم الامت نے فرمایا کہ مفتی صاحب آپ کو تعجب کیوں ہے؟ معلوم ہوتا ہے کہ آپ اس کو مبالغہ سمجھتے ہیں حالاں کہ شاعر نے یہ کم بیان کیا ہے۔
_____________________________________________
8؎   مرقاۃ المفاتیح ،باب اسماءاللہ تعالٰی،   191/5،(2288)،مطبوعۃ دارالکتب العلمیۃ،بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter