انوار حرم |
ہم نوٹ : |
|
نہیں ہوتے، تسلیم و رضا کی لذّت کے ہوتے ہیں۔ جیسے کوئی مرچ والا کباب کھارہا ہو اور اس کے آنسو بہہ رہے ہوں اور کوئی اس سے کہے کہ کیوں رو رہے ہو، خواہ مخواہ تکلیف اُٹھارہے ہو۔ یہ کباب مجھے دے دو تو وہ کیا کہے گا کہ ارے ظالم! یہ رونا مصیبت کا نہیں ہے، مزے داری کا ہے۔ تو کباب کھاتے ہوئے دیکھ لیا اس کا نام ہے ’’عین الیقین‘‘ اور کسی نے کباب اس کے منہ میں رکھ دیا اور خود اسے کباب کا ذائقہ مل گیا اب اس کو ’’حق الیقین‘‘ حاصل ہوگیا۔ اسی طرح کسی اللہ والے سے سن لیا کہ اللہ تعالیٰ کے نام میں بڑی لذت ہے تو یہ علم الیقین ہے اور کسی اللہ والے کو دیکھ لیا کہ کس مزے سے وہ اللہ تعالیٰ کا نام لیتا ہے اور کیسی پُرکیف زندگی گزارتا ہے یہ عین الیقین ہے اور جب کسی اللہ والے کی صحبت کی برکت سے خود اس کے دل کو اللہ کے نام کی لذت حاصل ہوگئی تو اس کا نام حق الیقین ہے۔ ہر غم کا مداوا اور جس کو اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت مل گئی پھر وہ ہر حال میں خوش رہتا ہے کیوں کہ اللہ تعالیٰ کا قرآنِ پاک میں اعلان ہے اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ 3؎دلوں کا چین صرف میری یاد میں ہے کیوں کہ میں نے ہی تمہاری ماؤں کے پیٹ میں دل بنایا ہے۔ اگر سنگر مشین کی کمپنی اعلان کرسکتی ہے کہ سنگر میں میری ہی کمپنی کا تیل ڈلے گا تب یہ مشین پائیدار ہوگی اور اس کی حفاظت و کفالت کی ضمانت کمپنی اس صورت میں قبول کرے گی جب ہماری کمپنی ہی کا تیل اس میں ڈالوگے، اگر دوسری کمپنی کا تیل ڈالوگے تو اس کی حفاظت کی کمپنی ذمہ دار نہیں تو اللہ تعالیٰ کو اس کا زیادہ حق ہے کہ وہ فرمادیں کہ تمہارے دل کی مشین میں میری یاد ہی کا تیل پڑے گا، تم صرف میری ہی یاد سے چین پاؤگے کیوں کہ یہ اعلان تمہارے خالق کی طرف سے ہے جو تمہارے قلب کا بھی خالق ہے اور تمہارے قالب کا بھی خالق ہے۔ اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق کروڑوں ریال تمہارے پاس ہوں اور ہم نہ چاہیں تو خوشیوں کے اسباب میں ہم تم کو _____________________________________________ 3؎الرعد: 28