Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

14 - 50
توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے
اور مچھلی کو شکاری جب کبھی خشکی میں لے آتا ہے تو تھوڑی دیر وہ تڑپتی ہے، لیکن چند منٹ کے بعد تڑپنے کی طاقت بھی ختم ہوجاتی ہے۔ یہ میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے؎
یہ  واقعہ  مرا  خود  اپنا  چشم  دید  ہوا
اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ جب مچھلی کو شکار کرکے دریا سے نکالا تو تھوڑی دیر وہ تڑپ رہی تھی اس کےبعد اس کا تڑپنا بھی ختم ہوگیا لہٰذا شیطان اور نفس جب کسی گناہ میں مبتلا کرکے ہم کو اللہ کے دریائے قرب سے باہر کردیں تو تڑپ کر، جلدی سے توبہ کرکے پھر اللہ کے دریائے قرب میں آجاؤ ورنہ ایک دن ایسا ہوگا کہ تڑپنے کی طاقت بھی نہ رہے گی یعنی احساسِ ندامت بھی اپنے گناہوں پر نہ رہے گا اور روحانی موت ہوجائے گی۔اس لیے گناہوں سے توبہ کرنے    میں تاخیر نہ کرو۔
توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت
اور جلدی سے توبہ و استغفار کرکے متقین کی صف میں شامل ہوجاؤ جیسا کہ ملّاعلی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہاِنَّ الْمُسْتَغْفِرِیْنَ نُزِّلُوْا مَنْزِلَۃَ الْمُتَّقِیْنَ4؎ استغفاراور توبہ کے کیمیکل میں اللہ تعالیٰ نے یہ اثر رکھا ہے کہ ان کو اولیاء اللہ کے درجے میں پہنچادیتا ہے۔
اور علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے اِنَّاۤ  اَنۡزَلۡنٰہُ کی تفسیر میں حدیث نقل فرمائی کہ اللہ تعالیٰ کو اپنے بندوں کا رونا اور ان کی آہ و زاری اور استغفار و توبہ اور اظہارِ ندامت اتنا پسند ہے کہ سارے عالم کے مُسَبِّحِیْن یعنی سارے عالم کے سبحان اللہ، سبحان اللہ کہنے والوں کی آوازوں سے زیادہ محبوب ہے۔ اب اس حدیثِ پاک کی عربی عبارت پڑھتا ہوں:
لَاَنِیْنُ الْمُذْنِبِیْنَ اَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ زَجَلِ الْمُسَبِّحِیْنَ5؎
_____________________________________________
4؎   مرقاۃالمفاتیح:135/5باب الاستغفار و التوبۃ،المکتبۃ الامدادیۃ، ملتانکشف الخفاء ومزیل الالباس:298، (805)، فی باب حرف الھمزۃ مع النون   /روح المعانی:196/30، القدر(4) ،  داراحیاءالتراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter