Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

22 - 50
کرتا ہوں۔ تو اللہ تعالیٰ کی محبت کا سوال کرنا بھی سنت پیغمبر ہے اور بخاری شریف کی اس حدیث سے یہ سنت ثابت ہے، لہٰذا اس سنت کو بھی ادا کرنا چاہیے اور آگے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ سے عرض کرتے ہیں وَحُبَّ مَنْ یُّحِبُّکَ اور اے خدا! جو آپ سے محبت کرتے ہیں میں ان کی محبت کا بھی سوال کرتا ہوں۔ تو اللہ والوں کی محبت مانگنا بھی سنت ہے،وَالْعَمَلَ الَّذِیْ یُبَلِّغُنِیْ حُبَّکَ13؎ اور جس عمل سے آپ کی محبت بڑھتی ہے ان اعمال کی توفیق بھی مانگتا ہوں۔ معلوم ہوا کہ ایسے اعمال کی توفیق مانگنا بھی سنت ہے۔
محبتِ الٰہیہ کی مقدار
لیکن محبت کی مقدار کیا ہونی چاہیے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مقدار بھی مانگی ہے۔ جس طرح جمبو کا پیٹرول اور ایئربس کا پیٹرول الگ ہوتا ہے، اسی طرح جس کو اللہ تعالیٰ بہت بڑا ولی اللہ بنانا چاہتا ہے اس کو کیفیت بھی زیادہ دیتا ہے کیوں کہ پرواز کی طاقت کمیت سے نہیں ہوتی کیفیت سے آتی ہے۔ دیکھیے! ریل کی کمیت ہوائی جہاز کی کمیت سے زیادہ ہوتی ہے۔ ریل کراچی سے جدہ آئے تو مہینے لگ جائیں گے اور جمبو ساڑھے تین گھنٹے میں پہنچ جاتا ہے۔ تو اللہ والوں کی عبادت کی مقدار سے اپنی مقدار کا توازن مت کرو کیوں کہ جس کیفیت سے وہ عبادت کررہے ہیں وہ کیفیت تم کو حاصل نہیں۔ اس لیے شیخ العرب والعجم حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عارف کی دو رکعات غیرعارف کی ایک لاکھ رکعات سے افضل ہیں کیوں کہ جس دردِ دل سے وہ اللہ کا نام لیتا ہے غیرعارف کو وہ دردِ دل حاصل نہیں، وہ محبت حاصل نہیں۔ اس لیے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے بخاری شریف کی اس حدیث کی دوسری سطر میں محبت کی مقدار مانگی ہے کہ محبت کتنی ہونی چاہیے۔
اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے
اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ حُبَّکَ اَحَبَّ اِلَیَّ مِنْ نَفْسِیْ14؎
اے خدا! اپنی محبت مجھ کو اتنی دے دے کہ میری جان سے زیادہ آپ مجھے پیارے معلوم
_____________________________________________
13؎     جامع الترمذی: 187/2، باب من ابواب جامع الدعوات،ایج ایم سعید
14؎     جامع الترمذی: 187/2، باب من ابواب جامع الدعوات،ایج ایم سعید
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter