Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

29 - 50
نے تو فرشی کو عرشی بنادیا۔ حضرت نےفرمایا کہ مجھے اس کے کلام میں اخلاص کی خوشبو نہیں ملی،ایسا محسوس ہوا کہ یہ پکا دنیادارہے اور مال اُڑانے کے لیے آیا ہے۔ تو حضرت نے میزبان سے کہا کہ آج جَو کی روٹی اور ارہر کی اُبلی ہوئی دال پکانا اور چٹنی بھی نہ رکھنا۔ امتحان میں ممتحن کو بھی تکلیف اُٹھانی پڑتی ہے۔ اس نے جب ارہر کی دال اور جو کی روٹی دیکھی تو حضرت اس کا چہرہ دیکھ رہے تھے کہ دیکھیں اس کے چہرے پر کیا کیا رنگ تبدیل ہوتے ہیں، مایوسی اور صدمے سے نڈھال معلوم ہونے لگا۔ پھر میزبان سے تنہائی میں فرمایا کہ رات کے کھانے پر بھی یہی جو کی روٹی اور دال ہوگی، کچھ اور نہیں ہوگا، نہ بریانی نہ پلاؤ، میرا حکم چلے گا۔ اب دوسرے دن دوپہر کو بھی پھر وہی روٹی اور وہی دال تھی اور رات کو سوچا کہ شاید اب بریانی مل جائے۔لیکن دیکھا تو وہی دال۔ جب دیکھا کہ یہاں تو دال نہیں گلے گی تو ٹھیک بارہ بجے رات کو عرشِ اعظم سے فرش پر اُتر آیا اور بستر لے کے بھاگ گیا۔ اس نے کہا تھا کہ آپ کی تقریر سے تو میری روح عرشِ اعظم پر پہنچ گئی۔ وہ سمجھتا تھا کہ اللہ والے ایسے ہی بے وقوف ہوتے ہیں، انہیں خوب بےوقوف بنالو۔ یہ احمق نہیں سمجھتے کہ اللہ تعالیٰ جس کو اپنے دین کی خدمت کے لیے قبول کرتا ہے اس کو عقل و فراست بھی دیتا ہے۔ ان کو کیا معلوم کہ اللہ والوں کی فراست کیا ہوتی ہے۔
اور حضرت نے ایک اور واقعہ سنایا کہ ایک نیا مرید آیا اور کہا کہ حضرت! مجھے دبانا بہت اچھا آتا ہے۔ کہا کہ اچھا دیکھوں کیسا دباتا ہے۔ دبانے میں واقعی ماہر تھا، ایسا دبایا کہ حضرت کو سلادیا۔ جب حضرت کو خوب گہری نیند آگئی تو سارا پیسہ حضرت کی جیب سے نکال کر ایک دو تین ہوگیا۔ حضرت کی جب آنکھ کھلی تو فرمایا کہ یہ دبوانا تو بڑا مہنگا پڑا اور فرمایا کہ پیر کو مریدوں کے چکر میں جلدی نہیں آنا چاہیے، کافی دن آزمایش کرنی چاہیے۔
محرومی کے دو سبب
غرض جو لوگ اللہ والوں کے ساتھ اخلاص سے نہیں رہتے محروم رہتے ہیں۔ اسی طرح جو اللہ والوں سے استغنا برتتے ہیں کہ صاحب! ہمیں کیا ضرورت ہے اللہ والوں کی جوتیاں اُٹھانے کی، ہم خود بخاری پڑھاتے ہیں تو ایسے مولوی صاحب کی اُمت کی نگاہوں میں کوئی عزت نہیں ہوتی، وہ مولوی صاحب نہیں مُولی صاحب، گاجر صاحب ہیں کیوں کہ ان کے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter