Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

19 - 50
دنیا میں مولویوں کی خوشامد کرلو کیوں کہ یہاں تو ان سے مسئلہ پوچھنے پر ہم مجبور ہیں مگر جنت میں تو شریعت نہیں ہے وہاں تو مولویوں سے جان چھوٹے گی کیوں کہ وہاں تو کوئی مسئلہ پوچھنا نہیں ہے، صرف کھانا پینا اور مزے کرنا ہے۔ جیسے ایک بار قاری طیب صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے مجھ سے فرمایا کہ آؤ! جنتی کام کرلیں۔ میں نے کہا کہ حضرت! دنیا میں جنتی کام کیا ہے؟ فرمایا کہ چلو دسترخوان لگ رہا ہے، کھانا پینا ہی تو ہے جنت کا کام۔ جنت میں نماز روزہ نہیں ہے، شریعت نہیں ہے، وہاں کوئی عبادت نہیں کرنی ہے، وہاں بس عیش ہی عیش ہے، مزہ ہی مزہ ہے،اہل اللہ کی ملاقات،عاشقوں کی زیارت۔اگر آپ کا دل چاہا کہ چلو سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کرلیں تو فوراً آپ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوجائیں گے، پرندہ اُڑ رہا ہے دل چاہے کہ یہ بھنا ہوا مجھے مل جائے اسی وقت بھنا ہوا موجود۔ جو چاہوگے  اللہ تعالیٰ دے گا اور ہمیشہ کی غیرمحدود زندگی ملے گی، کبھی موت ہی نہیں آئے گی۔
مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کےخُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ
اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں کہ دنیا میں چند روز تم اپنی محدود زندگی کو میری مرضی پر ڈھال لو تو میں تمہیں غیرمحدود زندگی اور غیرمحدود لذّت تمہاری نیت کی بنا پر دوں گا کیوں کہ مؤمن کی نیت یہ ہوتی ہے کہ اگر ہمیشہ زندہ رہوں گا تو اللہ تعالیٰ کی مرضی پر جیوں گا، اپنی مرضی اور اپنی خواہش کو اللہ تعالیٰ کی مرضی پر نثار کردوں گا تو مؤمن کی اس نیت پر خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ ہے اور کافر کی نیت کیوں کہ یہ ہے کہ اگر قیامت تک بھی زندہ رہوں گا تو کفر پر ہی رہوں گا، اس لیے کافر کے لیے خُلُوْدْ فِی النَّارِ ہے۔
جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل
تو میں عرض کررہا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں بھی اپنے عاشقین، اللہ والوں اور مولویوں یعنی علمائے ربانیّین کی ملاقات کو ضروری کردیا لیکن فرمایا جنت میں بھی تم ان سے مستغنی نہیں ہوسکتے۔ فرماتے ہیں:
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter