Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

39 - 50
یَفْعَلُوْنَ بھی تو فرماسکتے تھے لیکن نظربازی کرکے حرام لذّت لینے والا کون سی صنعت بناتا ہے؟یہ سمجھ میں نہیں آتا تھا تو میں نے اللہ تعالیٰ سے درخواست کی کہ اے اللہ! یہاں میرے پاس کوئی تفسیر نہیں ہے، مسافر ہوں اپنی رحمت سے اس کا مفہوم مجھے عطا فرمائیے تو میرے قلب میں آیا کہ جو بدنظری کے مریض ہیں، نظربازی کے وقت ان کے چہرے کے عجیب عجیب ڈیزائن بنتے ہیں۔ جسے علامہ آلوسی نے فرمایا کہ جب کتّا پاگل ہوجاتا ہے تو ایک سمت کو نہیں چلتا لَایَقْصُدُ فِی الْمَشْیِِ سِمْتًا وَاحِدًا اس طرح جو اس مرض کے شکار ہیں وہ بھی مختلف سمتوں میں نظر مارتے ہیں، کبھی اوپر، کبھی نیچے، کبھی دائیں، کبھی بائیں دیکھتے رہتے ہیں کہ معلوم نہیں کدھر سے کوئی نمکین شکل نظر آجائے۔ یہ ایک ڈیزائن اور ایک صنعت بنی۔ کبھی اس منظور کے خیالوں میں گم ہیں تو ایک دوسری ڈیزائن بن گئی، اس سے دل ہی دل میں باتیں کرنا چاہتے ہیں، اس کو ہاتھوں سے چھونا چاہتے ہیں، ہونٹوں سے اس کو چومنا چاہتے ہیں، اسی طرح پاؤں سے اس کے گھر کا چکر لگانا چاہتے ہیں، اور ان اعمال اور مختلف ڈیزائن کو اللہ تعالیٰ نے یَصْنَعُوْنَ سےتعبیر فرمایا۔ جب میں نے کراچی پہنچ کر تفسیر روح المعانی دیکھی تو مجھے بے انتہا خوشی ہوئی کہ علامہ آلوسی نے وہی معانی بیان کیے جو اللہ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمائے تھے۔ 
فرمایا کہ اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ  بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کے معنیٰ ہیں اِنَّ اللہَ خَبِیْرٌ بِاِجَالَۃِ النَّظَرِ، جَالَ یَجُوْلُ معنیٰ گھومنا، اَجَالَ یُجِیْلُ معنیٰ گھمانا۔ تو جب تم نظر کو گھما گھماکے          اِدھر اُدھر دیکھتے ہو تو اللہ تعالیٰ بھی تم کو دیکھ رہا ہے کہ یہ نالائق آنکھوں کو کہاں استعمال کررہا ہے، میں اس کو دیکھتا ہوں اور یہ کہیں اور دیکھ رہا ہے؎
جو کرتا ہے تو چھپ کے اہلِ جہاں  سے
کوئی    دیکھتا   ہے   تجھے   آسماں   سے
دوسری تفسیر ہے:اِنَّ اللہَ خَبِیْرٌ بِاسْتِعْمَالِ سَائِرِ الْحَوَاسِّ جب تم بدنظری کرتے ہو تو تمہارے حواسِ خمسہ غیراللہ میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ کان سے اس کی گفتگو سننے کو دل چاہتا ہے، زبان سے اس کو چاٹنے کو دل چاہتا ہے، ناک سے اس کو سونگھنے کو دل چاہتا ہے، ہاتھ سے اس کو چھونے کو دل چاہتا ہے تو اللہ تعالیٰ تمہاری اس ڈیزائن سے بھی باخبر ہے۔ تیسری تفسیر ہےاِنَّ اللہَ خَبِیْرٌ بِتَحْرِیْکِ الْجَوَارِحِ اور تمہارے ہاتھ پیر بھی اس کے چکر میں آجاتے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter