Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

45 - 50
وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر
یہاں شئی پر ایک لطیفہ سنیے۔ ابلیس نے حضرت شیخ ابن عربی سے کہا کہ میں بھی بخشا جاؤں گا۔ شیخ نے کہا تو ہر گز نہیں بخشا جائے گا۔ کہا کہ میں تو قرآن شریف کی دلیل سے بخشا جاؤں گا۔ فرمایا کہ وہ کیا ہے؟ کہا کہ وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ30؎ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میری رحمت ہر شئی پر وسیع ہے اور میں بھی شئی ہوں یا نہیں؟ تو جب رحمت وسیع ہوگی تو میں بھی بخشا جاؤں گا۔ حکیم الامت فرماتے ہیں شیخ محی الدین ابنِ عربی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے مریدوں کی تربیت کے لیے اس کو جواب نہیں دیا تاکہ وہ اس مردود کے وسوسوں کو اہمیت نہ دیں اور اس بھونکتے ہوئے کتّے کا جواب نہ دیں لیکن حکیم الامت فرماتے ہیں کہ مجھے شیخ      محی الدین ابنِ عربی رحمۃ اللہ علیہ کے صدقے میں اس کا جواب آگیا۔ دیکھیے!یہ ہے           حکیم الامت کا ادب۔ باادب عالم ایسے ہوتے ہیں۔ آج کل کا غیرتربیت یافتہ مُلّا ہوتا تو کہتا کہ شیخ محی الدین ابنِ عربی سے جواب نہیں بن پڑا اور مجھے جواب آگیا۔ لیکن آہ! حکیم الامت کی فنائیت دیکھیے۔ فرماتے ہیں کہ حضرت شیخ ابنِ عربی کی برکت سے مجھے جواب آگیا اور وہ یہ ہے کہ دوزخ میں جتنا عذاب شیطان کو دیا جائے گا اس سے زیادہ عذاب دینے پر اللہ تعالیٰ قادر ہے یا نہیں؟ ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ قادر ہے تو جتنی قدرت زیادہ عذاب دینے کی ہے، اس کا نہ دینا بھی رحمت ہے۔ جیسے کسی کو سو جوتے مارنے کی طاقت ہے لیکن نوّے مار کر دس چھوڑ دیے تو رحمت ہے یا نہیں؟ لہٰذا اللہ تعالیٰ جتنا عذاب شیطان کو دیں گے اس سے زیادہ دینے پر قادر ہیں۔ پس باوجود قدرت کے جو مزید عذاب نہ دیں گے یہی رحمت ہے۔
حیات پر موت کی تقدیم کا راز
آگے اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں الَّذِیۡ خَلَقَ الۡمَوۡتَ وَالۡحَیٰوۃَ وہ اللہ تعالیٰ جس نے موت کو پیدا کیا اور زندگی کو۔ میرے مرشد حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری     رحمۃ اللہ علیہ نے یہ آیت پڑھاتے ہوئے احقر سے فرمایا کہ بتاؤ! موت پہلے آتی ہے یا زندگی؟ میں نے عرض کیا کہ حضرت زندگی پہلے آتی ہے۔ فرمایا کہ یہاں اللہ تعالیٰ نے موت کو کیوں
_____________________________________________
30؎   الاعراف: 156
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter