Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

27 - 50
کہ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ حُبَّکَ اَحَبَّ اِلَیَّ مِنْ نَفْسِیْ اے اللہ! اپنی محبت مجھ کو میری جان سے زیادہ دے دے،اور جب یہ محبت ہمیں عطا ہوجائے گی تو ہم اللہ تعالیٰ کو ناخوش کرکے اپنی جان کو خوش نہیں کریں گے اور اس کا انعام یہ ہے جو ابھی بیان ہوا کہ دنیا ہی میں ایسا مزہ پائیں گے کہ دونوں جہاں کی لذت کو بھول جائیں گے۔
مقدارِ محبت کا دوسرا جز
اورمحبت کی مقدار کا دوسرا جز جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مانگا وہ کیا ہے؟وَمِنْ  اَہْلِیْ اور اتنی محبت دے دے کہ میرے بیوی بچوں سے زیادہ مجھے آپ کی محبت ہو۔
مقدارِ محبت کا تیسرا جز
اوروَمِنَ الْمَاءِ الْبَارِدِ اور اے اللہ! اپنی محبت مجھے اتنی دے دے کہ ٹھنڈے پانی سے پیاسے کو جو مزہ آتا ہے اس سے زیادہ مجھے آپ کی محبت ہو۔ پوچھو میرصاحب سے کہ ٹھنڈے پانی میں کتنا مزہ آتا ہے ان کو۔ یہ پانی میں برف نہیں ڈالتے، برف میں پانی ڈالتے ہیں، اگر ٹھنڈا پانی نہ ملے تو ان کو قے ہونے لگتی ہے۔ بس جب اللہ تعالیٰ سے محبت ہوجائے گی      تو غیراللہ سے قے ہونے لگے گی۔ اے اللہ! حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ دونوں دعائیں ہمارے حق میں قبول فرمالے کہ اے خدا! ہم آپ سے آپ کی محبت مانگتے ہیں، آپ کے عاشقوں کی محبت مانگتے ہیں اور ان اعمال کی محبت مانگتے ہیں کہ جن سے آپ کی محبت ملتی ہے، اور محبت کتنی ہونی چاہیے کہ آپ ہمیں ہماری جان سے زیادہ اور ہمارے اہل و عیال سے زیادہ اور شدید پیاس میں ٹھنڈے پانی سے زیادہ پیارے ہوجائیں۔
محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟
لیکن محبت کی یہ مقدار کہاں سے ملے گی جس سے ہم اللہ والے ہوجائیں، تو ایک بات سن لیجیے۔ بہت دردِدل سے کہتا ہوں کہ امرود ملتا ہے امرود والوں سے، آم ملتا ہے آم والوں سے، کپڑا ملتا ہےکپڑے والوں سے، مٹھائی ملتی ہے مٹھائی والوں سے، کباب ملتا ہے کباب والوں سے، اللہ ملتا ہے اللہ والوں سے، کسی دلیل کی اس میں ضرورت نہیں ہے۔ ایک لوہے نے پارس پتھر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter