Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

10 - 50
وَ  لَمۡ  یَکُنۡ  لَّہٗ   کُفُوًا  اَحَدٌ 2؎
عربی قواعد کے لحاظ سے جب نکرہ نفی کے تحت آتا ہے تو فائدہ عموم کا دیتا ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ دونوں جہاں میں اللہ تعالیٰ کا کوئی مثل نہیں ہے۔ لہٰذا جو اللہ تعالیٰ پر فدا ہوتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو لذّتِ بے مثل دیتے ہیں جس کی مثال دونوں جہاں میں نہیں ہے جس پر میرااردو شعر ہے؎
لذّت دو جہاں ملی مجھ کو تمہارے نام سے
مجھ کو تمہارے نام سے لذّت دو جہاں ملی
علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل
لیکن ایک تو اس لذّت کا ادراک ہونا ہے، دونوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ علم کی تین قسمیں ہیں: علم الیقین، عین الیقین اور حق الیقین مگر اس کو سمجھانے میں لوگوں کو دِقّت ہوتی ہے لیکن میں اس کو کباب کی مثال سےسمجھاتا ہوں کہ اگر کوئی صحیح راوی کہہ دے کہ شامی کباب غضب کا ہوتا ہے، بہت مزہ آتا ہے تو اس کا نام ’’علم الیقین‘‘ ہے۔
کباب پر ایک واقعہ یاد آگیا۔ مدینہ پاک میں ایک ڈاکٹر صاحب نے دعوت کی جس میں کباب بہت عمدہ تھے تو اس وقت میں نے یہ شعر کہا جو اسی وقت موزوں ہوا تھا کہ  ؎
کچھ  نہ  پوچھو  کباب   کی   لذّت
ایسی   جیسے   شباب    کی   لذّت
تو ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ میرے کباب کی ایسی تعریف آج تک کسی نے نہیں کی۔تو میں نے عرض کیا کہ اگر راوی صحیح ہے، سچا ہے تو یہ علم ہوجائے گا کہ واقعی کباب اچھی چیز ہے، اس کا نام ’’علم الیقین‘‘ہے لیکن کسی کو شامی کباب کھاتے ہوئے دیکھ لیا کہ وہ چٹخارے لے کر کھارہا ہے اور واہ واہ، سبحان اللہ، سبحان اللہ، کہہ رہا ہے اور مرچوں کے چٹ پٹے پن سے آنکھوں سے آنسو بھی بہہ رہے ہیں تو اس کا نام ’’عین الیقین‘‘ ہے۔ حکیم الامت فرماتے ہیں اگر اللہ والوں کو کبھی تکلیف بھی آجاتی ہے اور ان کے آنسو بھی بہہ جاتے ہیں لیکن ان کے یہ آنسو مصیبت کے
_____________________________________________
2؎   الاخلاص:3
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter