Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

21 - 50
جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا  استدلال
میں یہ عرض کررہا تھا کہ نعمت دینے والے کا درجہ نعمت سے زیادہ ہوتا ہے۔ پس حامل تجلیاتِ منعم ہونے کے سبب اہل اللہ جنت سے افضل ہیں۔ اسی لیے علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فَاذۡکُرُوۡنِیۡۤ اَذۡکُرۡکُمۡ وَ اشۡکُرُوۡا لِیۡ وَ لَا تَکۡفُرُوۡنِ11؎کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ ذکر کو        اللہ تعالیٰ نے مقدم کیوں کیا اور شکر کو مؤخر کیوں کیا؟اس کی وجہ یہ ہے کہ فَاِنَّ حَاصِلَ الذِّکْرِ الْاِشْتِغَالُ بِالْمُنْعِمِ ذکر کی حالت میں آدمی نعمت دینے والے کے ساتھ مشتغل رہتا ہے اور علامہ آلوسی نے باب افتعال استعمال کیا کہ ارادہ کرکے وہ اللہ کو یاد کرتے ہیں۔ ایک شخص نے حکیم الامت کو لکھا کہ ایسا وظیفہ بتائیے کہ ہر وقت بلا ارادہ زبان سے اللہ اللہ نکلتا رہے۔ فرمایا کہ توبہ کرو اس بات سے۔ اس لیے کہ بے ارادہ زبان سے اللہ نکلنے کا مقصد یہ ہے کہ آپ مجبور ہوگئے اور ثواب ملتا ہے اپنے اختیار سے اللہ تعالیٰ کو یاد کرنے سے۔ جب مجبوراً اللہ کہوگے اور تمہارا اختیار ہی نہ رہے گا تو ثواب کیا ملے گا ذکر کا؟ تو ذکر کا حاصل ہے نعمت دینے والے کے ساتھ مشغول ہونا وَاِنَّ حَاصِلَ الشُّکْرِ الْاِشْتِغَالُ بِالنِّعْمَۃِ اور شکر حاصل ہےنعمت کےساتھ مشغول ہونا۔فَالْمُشْتَغِلُ بِالْمُنْعِمِ اَفْضَلُ بِالْمُشْتَغِلِ بِالنِّعْمَۃِ12؎ جو منعم کے ساتھ مشغول ہے وہ نعمتوں میں مشغول ہونے والے سے افضل ہے، اس لیے ذکر کو مقدم فرمایا۔ اسی لیے جنت میں مشغولی سے پہلے اللہ والوں سے ملنے کا حکم ہوا۔ یہ تفسیر روح المعانی ہے۔ معلوم ہوا کہ جو لوگ اللہ والوں سے گھبراتے ہیں، ان کے جنتی ہونے میں خطرہ ہے، ان کو ذوقِ جنت حاصل نہیں جبکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں پہلے میرے عاشقوں سے ملو۔
تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں
اور سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اللہ تعالیٰ کی محبت مانگی تو ساتھ ہی اللہ والوں کی محبت بھی مانگی ہے۔ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ حُبَّکَ اے خدا! میں تجھ سے تیری محبت کا سوال 
_____________________________________________
11؎           البقرۃ: 152
12؎    روح المعانی:19/2،البقرۃ(152)،داراحیاء التراث، ذکرہ بلفظ لأن فی الذکر اشتغالا بذاتہ تعالٰی وفی الشکراشتغالابنعمتہٖ والاشتغال بذاتہ تعالی اولی من الاشتغال بنعمتہٖ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter