Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

43 - 50
فضل بصورتِ عدل
امام ابنِ حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ نے چودہ جلدوں میں بخاری شریف کی شرح      فتح الباری عربی زبان میں لکھی ہے۔ وہ اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو پیمایش کا حکم دیا اور خاموشی سے اس اللہ والوں کی  زمین کو قریب کردیا تو کیا یہ عدل کے خلاف ہے؟ تو اس کے جواب میں فرماتے ہیں کہ ہٰذَا فَضْلٌ فِیْ صُوْرَۃِ عَدْلٍیہ عدل کی صورت میں فضل تھا،اور فضل عدل کے خلاف نہیں ہوتا کیوں کہ فضل قانون کا پابند نہیں ہوتا۔ آپ سو ریال یومیہ کی مزدوری پر دو مزدور لائے، دونوں کو آپ نے طے شدہ مزدوری کے مطابق سو ریال دے دیے لیکن ایک کو سو ریال آپ نے مزید دیے کہ یہ میں آپ پر فضل کررہا ہوں، تو یہ فضل عدل کے خلاف نہیں، دوسرا مزدور یہ نہیں کہ سکتا کہ صاحب یہ عدل کے خلاف ہے کیوں کہ طے شدہ مزدوری سو ریال اس کو عدل کے مطابق دے دی گئی۔ جس کو مزید سو ریال دیے یہ فضل ہے اور فضل قانون سے مقید نہیں ہوتا۔
ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب
اس کے بعد علامہ حجر عسقلانی نے فتح الباری میں ایک اشکالِ علمی قائم کیا جو اہلِ علم کے لیے بہت مفید ہے کہ قاتل نے سو مقتولین کے ورثا سے تو معافی بھی نہیں مانگی، نہ قصاص دیا، نہ دیت دی تو اللہ تعالیٰ نے بندوں کا حق کیسے معاف کردیا؟ اس کا جواب سن لیجیے! علامہ  ابنِ حجر عسقلانی الفاظ فتح الباری کے پیش کرتا ہوں اور ترجمہ بھی کردوں گا۔
اِنَّ اللہَ  تعالی اِذَا قَبِلَ تَوْبَۃَ الْقَاتِلِ تَکَفَّلَ بِرِضَاخَصَمِہٖ28؎
جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے خوش ہوجاتا ہے اور اس کی توبہ کو قبول کرلیتا ہے تو جتنا حق بندوں کا ہوگا خود اللہ تعالیٰ ادا کرے گا اور جتنے فریق ہوں گے جو اپنا حق مانگیں گے تو ان کے سارے حقوق قیامت کے دن اللہ تعالیٰ خود ادا فرماکر ان کو راضی کردیں گے۔ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ میں نے اپنے اس بندے کو معاف کردیا ہے اور میں اس سے خوش ہوگیا ہوں،
_____________________________________________
28؎   فتح الباری للعسقلانی:517/6 ،باب قولہ ام حسبت ان اصحٰب الکہف ، دارالمعرفۃ، بیروت 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter