Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

13 - 50
وخوشی میں غمگین اور بے چین کرسکتے ہیں اور اسبابِ غم میں مسرور کرسکتے ہیں۔ اسی لیے فرمایا:
اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ 
کہ دل کا چین صرف اللہ تعالیٰ کی یا دپر مبنی ہے۔
بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت
اور بِذکْرِ اللہِ کی تقدیم سے معنیٰ حصر کے پیدا ہوگئے لہٰذا اہلِ عرب پر اور سارے عالَم کے عربی دانوں پر یہ ترجمہ کرنا لازم ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ ہی کی یاد سے دل کو چین ملتا ہے۔ پوچھ لیجیے، علماء بیٹھے ہوئے ہیں جو قواعد سے واقف ہیں کہ تَقْدِیْمُ مَاحَقُّہُ التَّاْخِیْرُ یُفِیْدُ الْحَصْرَیہاں بِذکْرِ اللہِ کا حق تاخیر کا تھا مگر اللہ تعالیٰ نے اس کو مقدم فرمایا کیوں کہ اگر مقدم نہ کیا جاتا تو اللہ کی یاد کے علاوہ اور چیزوں سے بھی چین ملنا ثابت ہوجاتا لیکن    بِذکْرِ اللہِ کو مقدم فرماکر اللہ تعالیٰ نے حصر فرما دیا کہ صرف میری ہی یاد سے تم چین پاؤگے، اگر تم مجھے بھول جاؤگے اور میری نافرمانی میں مبتلا رہوگے تو سارے عالم کے اسبابِ چین میں ہم تم کو بے چین رکھیں گے۔ جیسے مچھلی بغیر پانی کے بے چین رہتی ہے۔ مولانا رومی نے کس طرح سے اس کو ثابت کیا کہ ؎
گرچہ در خشکی  ہزاراں  رنگ  ہاست
ماہیاں  را   با  یبوست  جنگ   ہاست
چاہے خشکی میں ہزاروں عیش اور رنگینیاں ہوں لیکن مچھلیوں کو خشکی سے عداوت اور جنگ ہے۔ اگر ریڈیو سے دریا میں بین الاقوامی اعلان ہوجائے کہ اس وقت دریا کے اندر بڑے بڑے مگرمچھ آگئے ہیں جو مچھلیوں کو کھارہے ہیں لہٰذا اے مچھلیو! اپنی کوئی اور پناہ گاہ ڈھونڈ لو اور دریا کو چھوڑ دو تو مچھلیوں کی طرف سے یہی جواب ہوگا کہ دریا کے علاوہ ہماری کوئی پناہ گاہ نہیں، خشکی میں تو ہماری موت یقینی ہے، یہاں اُمید ہے کہ ہم بچ جائیں اور مگرمچھ ہمیں نہ کھائیں لیکن خشکی میں تو ہم زندہ ہی نہیں رہ سکتے۔ اسی طرح لاکھ عیش و طرب اور اسبابِِ غفلت ہوں، مؤمن بھی اللہ تعالیٰ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا اور بزبانِ حال کہتا ہے ؎
ترا ذکر ہے مری زندگی ترا بھولنا مری موت ہے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter