Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

15 - 50
 سارے عالم کی تسبیحات کی آوازوں سے زیادہ مجھے اپنے گناہ گار بندوں کے آہ و نالے محبوب ہیں۔ مُسَبِّحِیْنْ میں الف لام استغراق کا ہے لہٰذا اس میں ملائکہ بھی داخل ہیں کہ جہاں کہیں بھی میری تسبیح ہو رہی ہے مجھے اس سے زیادہ یہ محبوب ہے کہ میرا کوئی گناہ گار بندہ مجھے مغفرت پر قادر سمجھ کر رو رہا ہو، آہ و زاری و اشکباری کررہا ہو کہ میرا اللہ ہی مجھے معاف کرسکتا ہے تو مجھے اس کے رونے کی یہ آواز تمام عالم کے مُسَبِّحِیْنْ کی آوازوں سے زیادہ پسند ہے اور یہ حدیث دلیل ہے کہ اللہ، اللہ ہے کیوں کہ اگر دنیا کے سلاطین کا استقبال ہورہا ہو اور خطبۂ استقبالیہ دیا جارہا ہو اس وقت اگر کوئی آکر رونے لگے تو سیکورٹی پولیس اس کو بھگادیتی ہے کہ اس وقت بادشاہ کا فنکشن ہورہا ہے، تم رنگ میں بھنگ مت ڈالو، اگر رونا ہے تو کل آکے رونا لیکن اللہ تعالیٰ حدیث قدسی میں فرمارہے ہیں کہ گناہ گاروں کا رونا مجھے زیادہ محبوب ہے کیوں کہ دنیا کے بادشاہ اپنی تعریف کے محتاج ہیں اور اللہ تعالیٰ سارے عالَم کی تسبیح اور حمد و ثناء سے بے نیاز ہیں کیوں کہ تسبیح و تعریف سے دنیا کے بادشاہوں کی طرح ان کی عزت میں اضافہ نہیں ہوتا اور اگر ساری دنیا سر کش و نافرمان ہوجائے تو اللہ تعالیٰ کی عزّت میں کوئی کمی نہیں آتی۔ علماء کے محضر میں یہ حدیثِ قدسی بیان کررہا ہوں جس کی تعریف ہے:
ہُوَ الْکَلَامُ الَّذِیْ یُبَیِّنُہَا النَّبِیُّ بِلَفْظِہٖ وَیُنْسِبُہٗ اِلٰی رَبِّہٖ6؎ 
اور اس لیے بیان نہیں کررہا ہوں کہ علماء نہیں جانتے، سب جانتے ہیں لیکن تکرارِ علم کررہا ہوں کیوں کہ علم زندہ رہتا ہےتکرار سے اورعشق زندہ رہتا ہے صحبتِ ابرار سے، اگر عاشقوں کی صحبت نہ ملے تو عشق زندہ نہیں رہ سکتا۔
جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز
اور یہ نکتہ شاید پہلی دفعہ آپ مجھ ہی سے سنیں گے کہ عشق کو زندہ رکھنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے جماعت کی نماز کو واجب فرمایا۔ جماعت کے وجوب میں یہ راز چھپا ہوا ہے کہ چاہے تم کو تنہائی کی عبادت میں بڑا سکون مل رہا ہو مگر تم فاسقین کے رجسٹر سے نہیں نکل سکوگے جب تک مسجد میں جماعت سے نماز نہیں پڑھوگے تاکہ میرے عاشقوں کی ملاقات تم پر اختیاری نہ
_____________________________________________
6؎   مرقاۃ المفاتیح :230/1،کتاب الایمان،دارالکتب العلمیۃ،  بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter