انوار حرم |
ہم نوٹ : |
|
سے پوچھا کہ سنا ہے جو لوہا آپ سے متصل یعنی ٹچ (Touch) ہوجاتا ہے وہ سونا بن جاتا ہے اس کی کیا دلیل ہے؟ تو پارس پتھر نے ہنس کر کہا کہ دلیل مت پوچھو مجھ سے ٹچ ہوکے دیکھ لو۔ اسی طرح صدقِ دل سے اللہ والوں کے ساتھ رہ کے تو دیکھو کہ ان کی صحبت سے کیا ملتا ہے۔ ارے عطائے عشق بھی ہوگا، بقائے عشق بھی ملے گا اور ارتقائے عشق بھی عطا ہوگا۔ تجربہ کرکے دیکھ لو۔ علامہ آلوسی کُو نُوۡامَعَ الصّٰدِقِیۡنَ کی تفسیر فرماتے ہیں کہ خَالِطُوْہُمْ لِتَکُوْنُوْا مِثْلَہُمْ 16؎ اللہ والوں کے ساتھ اتنی مدت تک رہو کہ تم بھی اللہ والے بن جاؤ۔سائنس کی رو سے دیسی آم کی لنگڑے آم کے ساتھ اتنے عرصے تک پیوندکاری واجب ہے کہ دیسی آم لنگڑے آم میں تبدیل ہوجائے۔ اسی لیے سائنس دان دیسی آم کی پٹی لنگڑے آم کے ساتھ کَس کے باندھتے ہیں تاکہ لنگڑے آم کی سیرت دیسی آم میں منتقل ہوجائے۔ اسی طرح جتنا قوی تعلق کسی اللہ والے سے ہوگا اتنا ہی زیادہ قوی دین آپ کے اندر آجائے گا اور ہمت شیرانہ آپ میں منتقل ہوجائے گی اور لومڑیانہ خصائل ختم ہوجائیں گے۔ پھر اگر سارے عالم میں منتخب دنیا کی سب سے بڑی حسینہ بھی سامنے آجائے لیکن اگر وہ اللہ کے سچے عاشقوں کا تربیت یافتہ ہے تو مجال نہیں کہ اس پر نظر ڈالے۔ وہ اپنے دل کا خون کرلے گا کیوں کہ اسی خونِ آرزو کا خون بہا وہ اللہ کی ذات کو پارہا ہے۔ جب تم نظر لیلیٰ سے بچاؤگے تو دل میں مولیٰ کو پاؤگے۔ جنت تو اُدھار ہے لیکن مولیٰ اُدھار نہیں، مولیٰ تمہیں نقد ملے گا یعنی ایمان کی حلاوت اسی وقت دل میں پاؤگے۔ غرض اللہ والوں سے اللہ ملتا ہے اور اللہ والوں کی سیرت اور ان کی صفات، ان کا تقویٰ اور ان کا دردِ محبت منتقل ہوجاتا ہے۔ وصول الی اللہ کی شرط لیکن شرط یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کو پانے کی نیت بھی ہو۔ خالی پیر کے دسترخوان پر مال اُڑانے کی نیت نہ ہو۔ بعض اسی نیت سے آتے ہیں کہ سنتے ہیں کہ خانقاہوں میں بریانی وغیرہ ملتی ہے، چلو مال اُڑائیں۔ چناں چہ مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے یہ واقعہ سنایا کہ ایک شخص آیا اور ایک ہی مجلس کے بعد اس نے کہا کہ واللہ! میری روح تو عرش تک پہنچ گئی، آپ _____________________________________________ 16؎روح المعانی:56/11 ،التوبۃ (119)،داراحیاء التراث، بیروت