Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

30 - 50
علم و عمل میں فاصلے ہیں۔ مولوی وہ ہے جو مولیٰ والا ہو۔ جیسے لکھنوی اس کو کہتے ہیں جو لکھنؤ والا ہو،اصل مولوی وہ ہے جس کو نسبت ہو مولیٰ سے، جس نے کسی اللہ والے کی صحبت اُٹھائی ہو، اہل اللہ سے پیوندکاری کی ہو، جو دیسی آم الگ رہتا ہے اور لنگڑے آم سے ملاقات نہیں کرتا بلکہ مذاق اُڑاتا ہے،توہین کرتا ہےاوراپنے منہ سے کہتا ہے کہ میں خودلنگڑا آم ہوں،آؤ میرے ساتھ رہو، میری مجلس میں بیٹھو، مجھ سے پیوندکاری کرلو۔ تو اس سے پوچھو کہ آپ نے کس لنگڑے آم سے پیوندکاری کی ہے؟ آپ مربی بننے کے شوق میں جو پاگل ہورہے ہیں تو یہ بتائیے کہ آپ مربّہ بھی بنے ہیں کہ نہیں؟ پہلے مربّہ بنتا ہے پھر مربی ہوتا ہے۔ تو کسی مربی کی تربیت آپ نے اُٹھائی ہے؟ آپ کس کے تربیت یافتہ ہیں؟ میں کیسے آپ کو لنگڑا آم سمجھ لوں؟ آپ تو لنگڑے آم کا مذاق اُڑاتے رہتے ہیں اور اس کی غیبت کرتے رہتے ہیں۔ پہلے آپ کسی لنگڑے آم کی صحبت اُٹھائیے اور لنگڑا آم بن جائیے، پھر آپ کو کہنا نہیں پڑے گا کہ میں لنگڑا آم ہوں، لوگ آپ کی خوشبو سے خود آپ پر فدا ہوجائیں گے۔ ورنہ لاکھ تقریریں کیجیے کچھ اثر نہ ہوگا۔ میرے شیخ اوّل شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ جس عالم نے اللہ والوں کی صحبت نہیں اُٹھائی اور ان کی صحبت میں رہ کر مجاہدہ نہیں کیا اس کی گفتگو میں بھی اثر نہیں ہوتا۔ جب یہ خود مست نہیں تو دوسروں کو کیا مست کرے گا اور میرے شیخ اس کی مثال دیتے تھے کہ کچا قیمہ پیس کر اس میں کباب کے سارے اجزا ڈال دو اور ٹکیہ بناکر رکھ دو اور لکھ دو کہ یہ شامی کباب ہے، مگر اسے مجاہدہ سے نہیں گزارا گیا اور آگ پر رکھ کر سرسوں کے تیل میں تلا نہیں گیا تو اس کی صورت تو شامی کباب کی سی ہوگی لیکن سیرت نہ ہوگی، اور اس میں وہ خوشبو بھی نہیں آئے گی جو کباب میں ہوتی ہے اور جو کوئی کھائے گا تھو تھو کرے گا اور کہے گا کہ یار ہم نے تو مولانا لوگوں کی بڑی تعریف سنی تھی مگر  ؎
بہت  شور  سنتے  تھے  پہلو  میں  دل  کا
جو  چیرا  تو  اک  قطرۂ   خوں   نہ   نکلا
لیکن اس کچے کباب کو کڑھائی میں ڈال کر نیچے سے آگ لگائی جائے اور تیل میں تلا جائے اب جو اس کی خوشبوپھیلے گی تو  کافر بھی کہے گا کہ؎
بوئے   کباب   ما را    مسلماں   کرد
اس کباب کی خوشبو نے تو مجھے مسلمان کر ڈالا۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter