Deobandi Books

انوار حرم

ہم نوٹ :

12 - 50
غم زدہ کرسکتے ہیں اور اگر ہم چاہیں تو غم کے اسباب میں تم کو مسرور کرسکتے ہیں، اسبابِ غم میں گھرا ہوا ہے اور مسکرا رہا ہے۔ اس پر بھی میرا ایک قطعہ اردو کا ہے؎
رضائے  دوست  کی  خاطر  یہ  حوصلے  ان  کے
ہنسی  لبوں   پہ   ہے گو  دل  پہ   زخم  کھاتے  ہیں
عجیب   جامع    اضداد    ہیں     ترے     عاشق
خوشی  میں  روتے  ہیں اور غم  میں مسکراتے  ہیں
جبکہ مناطقہ اور فلاسفہ کے نزدیک اجتماعِ ضدین محال ہے لیکن اللہ تعالیٰ کے عاشقوں نے محال کو ممکن بنادیا کہ اگر کبھی خطا ہوگئی اور اللہ تعالیٰ کی مرضی کے خلاف اپنا دل خوش کرلیا تو اس خوشی پر نادم ہوکر رونے لگتے ہیں کہ اے اللہ تعالیٰ! معاف کردیجیے، اور اللہ کو خوش کرنے کے لیے گناہ سے بچ کر اپنے دل کو ناخوش کرلیا تو اس غم پر خوش ہوتے ہیں کہ ہمارا دل تو غمگین ہوا لیکن ہمارا مولیٰ تو خوش ہوگیا۔ اس توفیق پر ان کی خوشی کی کوئی انتہا نہیں ہوتی۔ اجتماعِ ضدین کی مثال پر میرا ایک اور شعر ہے؎
صدمہ و غم میں مرے دل کے تبسم کی مثال
جیسے غنچہ گھرے  خاروں  میں چٹک لیتا  ہے
مولانا جلال الدین رومی فرماتے ہیں کہ اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو غم میں آپ کو خوش رکھ سکتا ہے، اسبابِ غم میں آپ کو مسرور رکھنے پر وہ قادر ہے اور اسبابِ خوشی میں وہ دل کو بے چین اور پریشان اور اشکبار کرسکتا ہے ؎
گر او خواہد عین غم شادی شود
عین  بند  پائے  آزادی  شود
اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو غم کی ذات کو خوشی بنادے اور پاؤں کی بیڑی کو آزادی بنادے۔ دنیا کے لوگ پہلے غم کے اسباب کو ہٹاتے ہیں پھر خوشی لانے کی کوشش کرتے ہیں، پاؤں کی بیڑی یعنی اسبابِ قید کو دور کرتے ہیں پھر آزادی دیتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کو اسبابِ غم ہٹانے کی ضرورت نہیں، وہ غم کی ذات ہی کو خوشی بنادیتے ہیں اور قید ہی کو آزادی بنادیتے ہیں۔ وہ اسبابِ راحت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 علم الیقین، عین الیقین اورحق الیقین کی تشریح مع تمثیل 10 1
4 ہر غم کا مداوا 11 1
5 اجتماعِ ضدین اور عشاقِ حق 11 1
6 بِذِکْرِ اللہِ کی تقدیم کی حکمت 13 1
7 توبہ میں دیر کرنا خطرناک ہے 14 1
8 توبہ کا کیمیکل اور اس کی کرامت 14 1
9 جماعت کے وجوب کا ایک عاشقانہ راز 15 1
10 جمعہ و عیدین و حج کے اجتماعات کا مقصد 16 1
11 فیض عاشقانِ حق 17 1
12 نماز باجماعت کو رکوع سے تعبیر کرنے کی حکمت 18 1
13 صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت 18 1
14 مؤمن کے خُلُوْدْ فِی الْجَنَّۃِ اور کافر کے خُلُوْدْ فِی النَّارِ کی وجہ 19 1
15 جنت پر اہل اللہ کی فضیلت کی دلیل 19 1
16 لفظ صاحبِ نسبت پر استدلال بالنص 20 1
17 جنت پر اہل اللہ کی افضلیت کا دوسرا استدلال 21 1
18 تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں 21 1
19 محبتِ الٰہیہ کی مقدار 22 1
20 اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے 22 1
21 لذّتوں کی تین اقسام 24 1
22 عاشقوں کو اللہ تعالیٰ جنت سے زیادہ محبوب ہیں 24 1
23 سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا عالم قربِ خاص 25 1
25 حضرت مرشد پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 26 1
26 مقدارِ محبت کا پہلا جز 26 25
27 مقدارِ محبت کا دوسرا جز 27 25
28 مقدارِ محبت کا تیسرا جز 27 25
29 محبت کی مطلوبہ مقدار کیسے حاصل ہو؟ 27 1
30 وصول الی اللہ کی شرط 28 1
31 محرومی کے دو سبب 29 1
32 صحبتِ اہل اللہ کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 31 1
33 صحبتِ اہل اللہ کےمتعلق بڑے پیر صاحب کا ارشاد 32 1
34 کلام مؤ ثر کس کو عطا ہوتا ہے؟ 32 1
35 اہلِ ذکر سے کون لوگ مراد ہیں؟ 33 1
36 اہل اللہ کے تربیت یافتہ کی مثال 33 1
37 انعامِ خونِ آرزو 34 1
38 قربِ دوام اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے حاصل نہیں ہوسکتا 35 1
39 بدنگاہی کی حرمت کا ایک دلکش عنوان 36 1
40 بدنظری نُصوصِ قطعیہ سے حرام ہے 36 1
41 تمام احکاماتِ الٰہیہ عین فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں 36 1
42 احمقانہ مرض 37 1
43 بدنظری کے چند طبی نقصانات 37 1
45 حفاظتِ نظر اور حلاوتِ ایمانی 38 1
47 اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصۡنَعُوۡنَ کی تفسیر 38 1
48 آیت اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ عَیۡنَیۡنِ کی تفسیر 40 1
49 دورِ حاضر میں وصول الی اللہ کا طریق 40 1
50 اللہ تعالیٰ کے نام کی لذّت کی تاثیر 41 1
51 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 42 1
52 اہل اللہ کی بستی اور سامانِ مغفرت 42 1
53 فضل بصورتِ عدل 43 1
54 ایک علمی اِشکال اور اس کا جواب 43 1
56 حقوق العباد معاف ہونے کی شرط 44 1
57 وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ کی عجیب تفسیر 45 1
58 حیات پر موت کی تقدیم کا راز 45 1
59 لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا کی تفسیر بزبانِ نبوت 46 1
60 کون عقل و فہم میں کامل ہے 46 59
61 کون اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے والا ہے 46 59
62 کون اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری میں تیز ہے 47 59
63 اسمائے حسنیٰ کی تقدیم و تاخیر کے اسرار 48 1
Flag Counter