Deobandi Books

النبی الخاتم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

70 - 81
نہیں موجود ہے اس وقت تو بغیر نمونہ کے زندگی گزارنے والوں نے فتنے برپا کیے ، خدانخواستہ اگرنیم بیضہ بھی میسر ہوجاتا تو پھر سیخ میں کتنے ہزار مرغ گتھے جاتے اس کا کون اندازہ کر سکتا ہے؟
الغرض ان عورتوں کو بیوی کا مقام عطا کیا اور جس کو انسان سوچ نہیں سکتا اس حد تک ان کے ساتھ حقیقی عدل اور برابری کا نمونہ اس نے پیش کیا جس کا دماغ عالم گیر حکومت سیاست، ہمہ گیر تعلیم و تربیت کی الجھی ہوئی پیچ در پیچ گتھیوں کو سلجھانے میں اسی وقت مصروف تھا جس وقت عائلی اور خانگی کی ژولیدگیوں کو بھی بہ کشادہ پیشانی حل کر رہا تھا، اور اسی آسانی کے ساتھ حل کر رہا تھا کہ خواہ اس کی مدت کتنی ہی کم ہو2لیکن بد اندیشوںیا بد خیالوں کو دور سے زندگی ایسی سلجھی ہوئی خوش گوار لذیذ نظر آئی کہ بد بختوں نے اپنے اندر برے خیالات پکائے۔ گو یا سچ مچ اس خیر میں کوئی شرنہیں اور اس راحت میں کوئی زحمت نہیں تھی۔ ایک بیوی کے تعلقات کی شیر ینی کو مسلسل تلخیوں سے بدلنے والے کیا یہ سوچ سکتے ہیں؟ البتہ اس کا اندازہ ضرور کر سکتے ہیں کہ چند بیویوں کے تعلقات کو خوش گوار رکھنا فطرتِ انسانی کا اعجاز نہیں ہے تو اور کیا ہے ؟ بلاشبہ یہی ایک عائلی تجربہ بھی ان بد دماغوں اور بد عقلوں کے لیے کافی ہے جو جاننے کے بعد ماننے سے اس لیے ہچکچاتے تھے کہ دل میں تو نہیں لیکن عقل اور دماغ کے نظم میں ان کو بدنظمی کا اندیشہ ہوا۔ جس کی زندگی کا ہر شعبہ شخصی ، عائلی ، خاندانی ، قومی، سیاسی صرف ضبط اور نظم ہے اس کے متعلق یہ وسوسہ خود سوچنے والوں کی کیا عقلی بدنظمی کی کھلی دلیل نہیں ہے؟ یہی نہیں بلکہ سچ یہ ہے کہ زندگی کے اس قلیل حصہ کاکوئی دقیقہ، کوئی نکتہ ایسا نہ تھا جو نگاہ سے اوجھل ہو۔ دیکھ چکے کہ دنیا کی عورتوں کے لیے جو نمونہ بنا ئی گئیں ان میں سب کی سب عمر رسیدہ، تجربہ کار ، بیوہ عورتیں ہیں، جیسا کہ مردوں کے لیے جو جماعت نمونہ بنائی گئی ان میں زیادہ تر تجربہ کا ر سرد و گرم چشیدہ لوگ تھے، ایک ایک ان میں ایسا تھا جو ملکوں پر بھاری قوموں پر گراں ثابت ہوا۔
حضرت عائشہ صدیقہؓ کی حیثیت
لیکن دقیقہ سنجیوں، نکتہ نوازیوں کے اس سلسلہ میں انتہااس وقت ہوئی ہے جب کہ ایک طرف اگر مردوں کے نمونہ میں ایک نمونہ ہے جس کا دلـ، جس کا دماغ، جس کا ظاہر، جس کا باطن،ہر قسم کے اجنبی اثرات سے قطعاً آزاد ہے، اسی صحبت میں اس نے آنکھیں کھولیں، ان ہی کی گود میں اس نے ہوش سنبھالا، آخروقت تک وہ اسی حال میں رہا۔ 
پھر جس طرح مردوں کو حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شکل میں ایسا نمونہ دیا گیا جو دوسال کی عمر سے اس وقت خدمتِ مبارک سے علیحدہ ہوئے جب لوگوں نے مرقد انور سے ان کو نکلتے دیکھا۔ کیا ظلم نہ ہوتا اگر بے زبان عورتوں کو اس بے نظیر، ناگزیر نمونہ سے محروم رکھا جاتا؟ یہی وجہ ہے کہ تم دیکھتے ہو کہ سن رسیدہ اور ادھیڑ بلکہ بعض بوڑھی عورتوں کے اسی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تعارف 6 1
3 دیباچہ 10 2
4 مکی زندگی 10 1
5 والدین کی وفات 22 4
6 عبدالمطلب کی کفالت اور ان کی وفات 22 4
7 ابو طالب کی کفالت 22 4
8 دائی حلیمہ سعدیہ 23 4
9 ملک ِعرب 23 4
10 قریش اور قریش کی حالت 24 4
11 ایامِ طفولیت اورشغلِ گلہ بانی 25 4
12 حجر اَسودکا جھگڑا 26 4
13 نکاح 26 4
14 خلوت پسندی 28 4
15 ابتدائے وحی 30 4
16 {اِنَّنِیْ اَنَا اللّٰہُ لَا اِٰلہَ اِلَّا اَنَا} 30 4
17 تعذیب ِصحابہ ؓ 32 4
18 ہجرتِ حبشہ 33 4
19 نجاشی کے دربار میں جعفر طیارؓ کی تاریخی تقریر 34 4
20 ذاتِ مبارک ﷺ کے ساتھ ایذا رسانیوں کا آغاز 35 4
21 ابو طالب کو توڑنے کی کوشش 36 4
22 شعب ِابی طالب 37 4
23 شعبِ ابی طالب کے مصائب کی قیمت واقعۂ معراج 37 4
24 واقعۂ معراج کے متعلق چند ارشادات 38 4
25 جناب ابوطالب اور خدیجہ کی وفات 40 4
26 طائف کی زندگی 40 1
27 طائف سے واپسی 42 26
28 جبرائیل امین ؑکا ظہورطائف کی راہ میں 44 26
29 جنوں سے ملاقات اوربیعت 47 26
30 مدینہ والوں سے پہلی ملاقات ٓ 48 26
31 انصارِ مدینہ کی پہلی ملاقات 49 26
32 دارالندوہ کا آخری فیصلہ اور ہجرت 53 26
33 سفرِ ہجرت کا آغاز اور اس کے واقعات 53 26
34 سفرِ ہجرت میں سراقہ سے گفتگو 55 26
35 مدنی زندگی 57 1
36 بنائے مسجد و صفہ 58 35
37 تحویلِ قبلہ کا راز 58 35
38 مؤاخاۃ اور اس کا فائدہ 59 35
39 اذان کی ابتدا 60 35
40 تبلیغِ عام کا آغاز 60 35
41 مشکلاتِ راہ 61 35
42 غزوئہ بدر 61 35
43 عہدِ نبوت کے جہاد میں شہدا اور مقتولوں کی اٹھارہ سو تعداد 62 35
44 بیرونِ عرب میںتبلیغ کا کام 64 35
45 اسلامی جہاد کی ترتیب 67 35
46 ازواجِ مطہرات 67 35
47 مدینہ میں دنیا کے مذاہب کا اکھاڑہ 67 35
48 حضرت عائشہ صدیقہؓ کی حیثیت 70 35
49 ختمِ نبوت 74 35
Flag Counter