Deobandi Books

النبی الخاتم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

47 - 81
ہونا چاہیے عقل کے لیے یہ باور کرنا آسان ہے کہ غیب اور نامحسوس سے تڑپ کر یکایک یہ ترتیب محسوس اور عالمِ شہادت میں آجائے، اگر ایسا ہو گا تو ابھی غیب کی اور بہت سی غیر مرئی ہستیاں ، ایسی ہستیا ں جنہیں گو سب نہیں دیکھتے لیکن سب میں ان کے دیکھنے والے موجود ہیں، کیا وہ اس کے قابو سے باہر رہ جائیں گی جس کو سب پر قبضہ عطا کیا گیا ہے ؟ ما لکم کیف تحکمون؟ 
جنوں سے ملاقات اوربیعت
نہ کہا جا تا تو سوچا جاتا، سمجھا جاتا، مانا جاتا، لیکن جب کہا گیا اور صحیح روایتوں میں یقین کے ساتھ کہا گیا کہ تسخیر کا یہ سلسلہ اسی ترتیب کے ساتھ غیب سے شہادت کی طرف بڑھا اور شہادت تک تسخیری آثار اس عالم کی چیزوں سے گزر کر پہنچے جن کو ان دونوں دنیائوں کے درمیان برزخی واسطہ کی حیثیت حاصل ہے، توکیا عقل بھی اسی ترتیب کو نہیں ڈھونڈتی ہے؟ لوگوں نے بے پروائی کے ساتھ کیوں سناجب ان کو یہی سنایا گیا؟ صحیح حدیثوں میں ہے کہ ملک الجبال کے واقعہ کے بعد ہی نخلہ کے نخلستان میں اس برزخی تسخیر کا ظہور ہوااور ٹھیک ایسے وقت میں ظہور ہو ا جو رات کی تاریکی کو دن کی روشنی سے ملانے میں واسطہ اور برزخ کاکام دیتا ہے۔ ’’صحیح بخاری‘‘ میں ہے کہ صبح کا وقت تھا، کھجوروں کے جھنڈ میں فجر کی نماز کا قرآن گونج رہا تھا عین اس وقت 
	{صَرَفْنَآ اِلَیْکَ نَفَرًا مِّنَ الْجِنِّ یَسْتَمِعُوْنَ الْقُرْاٰنَج }
ہم نے تیری طرف جنوں کی ایک ٹولی پھیر ی تاکہ وہ قرآن سنیں۔
وہ چیخنے لگے:
	{ اِنَّا سَمِعْنَا قُرْاٰنًا عَجَبًالا یَّہْدِیْٓ اِلَی الرُّشْدِ}
ہم نے پڑھنے کی ایک عجیب چیز سنی جو سوجھ کی راہ بتاتی ہے۔ 
اور ٹھیک جس طرح کچھ نہیں ہوتا لیکن شمع کے روشن ہونے کے ساتھ ہی بھانت بھانت کے کتنے کچھ پروانے جو نامحسوس تھے محسوس ہونے لگتے ہیں یہ بھی قرآن کی روشنی پر گرے اور پروانوں ہی کی طرح قربان ہوئے۔ جنوں میں آواز بلند ہوئی 
	{فَٰامَنَّا بِہٖ}
ہم نے اس کو مان لیا۔
اور قبل اس کے کہ دیدوں کی طرف تبلیغی مہم روانہ ہو نادیدوں کا یہ گروہ ان ہی نامحسوس علاقوں کی طرف تبلیغی مہم کے پہلے دستہ کی حیثیت سے روانہ ہو گیا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تعارف 6 1
3 دیباچہ 10 2
4 مکی زندگی 10 1
5 والدین کی وفات 22 4
6 عبدالمطلب کی کفالت اور ان کی وفات 22 4
7 ابو طالب کی کفالت 22 4
8 دائی حلیمہ سعدیہ 23 4
9 ملک ِعرب 23 4
10 قریش اور قریش کی حالت 24 4
11 ایامِ طفولیت اورشغلِ گلہ بانی 25 4
12 حجر اَسودکا جھگڑا 26 4
13 نکاح 26 4
14 خلوت پسندی 28 4
15 ابتدائے وحی 30 4
16 {اِنَّنِیْ اَنَا اللّٰہُ لَا اِٰلہَ اِلَّا اَنَا} 30 4
17 تعذیب ِصحابہ ؓ 32 4
18 ہجرتِ حبشہ 33 4
19 نجاشی کے دربار میں جعفر طیارؓ کی تاریخی تقریر 34 4
20 ذاتِ مبارک ﷺ کے ساتھ ایذا رسانیوں کا آغاز 35 4
21 ابو طالب کو توڑنے کی کوشش 36 4
22 شعب ِابی طالب 37 4
23 شعبِ ابی طالب کے مصائب کی قیمت واقعۂ معراج 37 4
24 واقعۂ معراج کے متعلق چند ارشادات 38 4
25 جناب ابوطالب اور خدیجہ کی وفات 40 4
26 طائف کی زندگی 40 1
27 طائف سے واپسی 42 26
28 جبرائیل امین ؑکا ظہورطائف کی راہ میں 44 26
29 جنوں سے ملاقات اوربیعت 47 26
30 مدینہ والوں سے پہلی ملاقات ٓ 48 26
31 انصارِ مدینہ کی پہلی ملاقات 49 26
32 دارالندوہ کا آخری فیصلہ اور ہجرت 53 26
33 سفرِ ہجرت کا آغاز اور اس کے واقعات 53 26
34 سفرِ ہجرت میں سراقہ سے گفتگو 55 26
35 مدنی زندگی 57 1
36 بنائے مسجد و صفہ 58 35
37 تحویلِ قبلہ کا راز 58 35
38 مؤاخاۃ اور اس کا فائدہ 59 35
39 اذان کی ابتدا 60 35
40 تبلیغِ عام کا آغاز 60 35
41 مشکلاتِ راہ 61 35
42 غزوئہ بدر 61 35
43 عہدِ نبوت کے جہاد میں شہدا اور مقتولوں کی اٹھارہ سو تعداد 62 35
44 بیرونِ عرب میںتبلیغ کا کام 64 35
45 اسلامی جہاد کی ترتیب 67 35
46 ازواجِ مطہرات 67 35
47 مدینہ میں دنیا کے مذاہب کا اکھاڑہ 67 35
48 حضرت عائشہ صدیقہؓ کی حیثیت 70 35
49 ختمِ نبوت 74 35
Flag Counter