Deobandi Books

النبی الخاتم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

38 - 81
کائنات سے جدائی کی اس رفتار نے آخر کسی دوسری جانب ارتقا کی کتنی منزلیں طے کی ہوں گی؟ جس چیز کو ایک طرف سے دبائو گے تو دوسری طرف اس کا ابھرنا ناگزیر ہے۔ ستر اور خاموشی سے کام لیا جاتا تو وہ خود عقل قیاس کرتی کہ اس دبائو نے کسی دوسری سمت کتنا ابھار پیدا کیا ہو گا۔
لوگ سوچتے نہیں ورنہ جب شعب ابی طالب سے نکلنے کے ساتھ ہی کہنے والے نے حراکے واقعہ سے بھی زیادہ قدرت کی نادرہ نمائی کاا ظہار کیا، تو جن پر ابھی اس شب کی روشنی نہیں کھلی تھی جس میں ’’اَن پڑھ کو کتاب دی گئی‘‘، وہی کہنے لگے کہ ایک رات میں اتنا عروج؟ ایسا عروج کس طرح میسر آیا؟
واقعۂ معراج کے متعلق چند ارشادات
ان بھولے بھالوں سے کوئی کیا کہہ سکتا ہے؟ آخر جو نیچے سے دبایا گیا اور مسلسل اتنی بے دردیوں سے دبایا گیا اور وہ دبتا ہی چلا گیا، کس قدر عجیب بات ہے کہ اسی کے متعلق پوچھتے ہیں کہ اوپر کی طرف کس طرح چڑھا اور کیوں چڑھتا گیا؟ جن کو یہی نہیں معلوم ہے کہ عالم کیا ہے؟ انسان کیاہے؟ اور دونوں کا بنانے والا کیا ہے؟عالم انسان میں ہے یا انسان عالم میں ہے؟ جن پر یہی معمہ نہیں کھلا ہے تو پھر وہ اُس گرہ کو کیا کھول سکتے ہیں جس میں انسان اپنے خالق کے ساتھ بندھا ہوا ہے؟ خالقِ عرش پر بھی ہے اور جس کو خلیفہ اور آدمی کہتے ہیں، وہی جس میں خالق کی روح پھونکی گئی ہے، اس کی گردن کی ورید کے پاس بھی عرش ہی والا خالق ہے؟
جب تک ان متناقضات کے تناقض کو تم سلجھا نہیں سکتے اس قسم کے ژولیدہ حقائق کی گتھیوں میں کیوں الجھتے ہو جونہ روح کو جانتے ہیں اور نہ جسم کو؟ وہی باہم ایک دوسرے سے سر گوشیاں کرتے ہیں کہ یہ واقعہ روح کے ساتھ پیش آیا یا جسم کے ساتھ؟ جسم کے ساتھ پیش آیا تو کیا؟ روح کے ساتھ پیش آیا تو کیا؟ جن کی سمجھ میں دونوں پہلوئوں میں سے ایک پہلو بھی نہیں آتا وہ ان دو شقوں سے ایک کا تعین آخر کس بنیاد پر کرتے ہیں ؟ ہستی کا جو تناور درخت تمہارے سامنے کھڑا ہے اور جس کے مختلف حصوں کے نام خاک و آب ، آتش و باد، سفلیات و علویات،ارض و سماوات ، مرئیات وغیر مرئیات ہیں، وہی جس سے تمہارے سامنے فرات نیل1 یا گنگا وجمنا کی موجیں بھی ابلتی ہیں اور پھر اسی سے ان عالموں میں جہاں تمہاری اور تمہاری بینائی کی رسائی نہیں تسنیم و کوثر کی نہریں بھی پھوٹتی ہیں، تم کو کیا معلوم کہ اس درخت کی جڑ کہاں ہے اور اس کی پھنگ وجود کی کس شکل پر ختم ہوئی ہے؟ نہ دیکھنے والے کیوں منہ تکتے ہیں جب دیکھنے والے نے کہا کہ وہ سدرۃ المنتہیٰ ہے؟ مٹی ہی گیہوں ہے اور گیہوں ہی روٹی ہے، روٹی ہی خون ہے اور خون ہی گوشت ہے، اور گوشت ہی کہیں آنکھ ہے ، کہیں جگر ہے، کہیں ہڈی اور کہیں ناخن ہے ،ایک ہی وجود تمہیں مختلف پیرایوں میں کیا کیا نظر آیا، پھر اگر کسی نے شجرِ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تعارف 6 1
3 دیباچہ 10 2
4 مکی زندگی 10 1
5 والدین کی وفات 22 4
6 عبدالمطلب کی کفالت اور ان کی وفات 22 4
7 ابو طالب کی کفالت 22 4
8 دائی حلیمہ سعدیہ 23 4
9 ملک ِعرب 23 4
10 قریش اور قریش کی حالت 24 4
11 ایامِ طفولیت اورشغلِ گلہ بانی 25 4
12 حجر اَسودکا جھگڑا 26 4
13 نکاح 26 4
14 خلوت پسندی 28 4
15 ابتدائے وحی 30 4
16 {اِنَّنِیْ اَنَا اللّٰہُ لَا اِٰلہَ اِلَّا اَنَا} 30 4
17 تعذیب ِصحابہ ؓ 32 4
18 ہجرتِ حبشہ 33 4
19 نجاشی کے دربار میں جعفر طیارؓ کی تاریخی تقریر 34 4
20 ذاتِ مبارک ﷺ کے ساتھ ایذا رسانیوں کا آغاز 35 4
21 ابو طالب کو توڑنے کی کوشش 36 4
22 شعب ِابی طالب 37 4
23 شعبِ ابی طالب کے مصائب کی قیمت واقعۂ معراج 37 4
24 واقعۂ معراج کے متعلق چند ارشادات 38 4
25 جناب ابوطالب اور خدیجہ کی وفات 40 4
26 طائف کی زندگی 40 1
27 طائف سے واپسی 42 26
28 جبرائیل امین ؑکا ظہورطائف کی راہ میں 44 26
29 جنوں سے ملاقات اوربیعت 47 26
30 مدینہ والوں سے پہلی ملاقات ٓ 48 26
31 انصارِ مدینہ کی پہلی ملاقات 49 26
32 دارالندوہ کا آخری فیصلہ اور ہجرت 53 26
33 سفرِ ہجرت کا آغاز اور اس کے واقعات 53 26
34 سفرِ ہجرت میں سراقہ سے گفتگو 55 26
35 مدنی زندگی 57 1
36 بنائے مسجد و صفہ 58 35
37 تحویلِ قبلہ کا راز 58 35
38 مؤاخاۃ اور اس کا فائدہ 59 35
39 اذان کی ابتدا 60 35
40 تبلیغِ عام کا آغاز 60 35
41 مشکلاتِ راہ 61 35
42 غزوئہ بدر 61 35
43 عہدِ نبوت کے جہاد میں شہدا اور مقتولوں کی اٹھارہ سو تعداد 62 35
44 بیرونِ عرب میںتبلیغ کا کام 64 35
45 اسلامی جہاد کی ترتیب 67 35
46 ازواجِ مطہرات 67 35
47 مدینہ میں دنیا کے مذاہب کا اکھاڑہ 67 35
48 حضرت عائشہ صدیقہؓ کی حیثیت 70 35
49 ختمِ نبوت 74 35
Flag Counter