Deobandi Books

النبی الخاتم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

23 - 81
والوں سے مزدوری میں پاتا تھا۔ کیسی عجیب بات ہے جو اپنے حقیقی بچوں کی پرورش کا بوجھ بھی اپنے سر پر نہیں اٹھا سکتے تھے اور اسی لیے مجبوراًجعفرؓ عباس ؓکی اور علیؓ اس کی گود میں ڈال دئیے گئے2جن کی گود میں وہ پلنے کے لیے پیدا ہوئے تھے، تو پھر یہ کیسا بے بنیاد وہم ہے کہ جس کو خود قدرت کا ہاتھ براہِ راست پال رہا تھا، اس کی پرورش کی تہمت اس کے سر جوڑی جاتی ہے جس کی اگر سمجھا جائے تو شاید عمر کا ایک پیشتر حصہ اسی کے بل بوتے پر گزرا جو ان کا پروردہ سمجھا جاتا ہے۔
دائی حلیمہ سعدیہ
فہموں کی قلابازیاں اس مسئلہ میں بھی تقریباً اسی قسم کی ہیں جو حلیمہ سعدیہؓکے متعلق سمجھ کے پھیر سے بلاوجہ پیدا ہوئیں۔
آپ کو حلیمہ سعدیہ سے دودھ ملا یا حلیمہ کی اونٹنی، حلیمہ کی بکریوں، حلیمہ کے شوہر،حلیمہ کے بچوں،بلکہ آخر میں قبیلہ والوں تک کو، ان سب کو دودھ آپ ہی کے ذریعہ سے ملا؟ اس میں واقعہ کیا ہے اس کو سب جانتے ہیں، لیکن نہیں جانتے یا نہیں جاننا چاہتے۔
ملک ِعرب
کہتے ہیں کہ اپنی ماتا سے آدمی آزاد ہو سکتا ہے لیکن دھرتی ماتا کی غلامی کا طوق کس کی گردن میںنہیں کہ آدمی کے بچوں کو جو کچھ ملتا ہے زمین کی چھاتی سے ملتا ہے۔ وہ جو کچھ کھاتا ہے، جو کچھ پیتا ہے، جو کچھ پہنتا ہے، جس میں رہتا ہے، حتیٰ کہ جس میں بالآ خر دفن ہوتا ہے، زمین اور زمین زادوں کے سوا کوئی اور چیز ہے؟ اس جھوٹ میں سچ کا کتنا حصہ ہے اس کے لیے دیکھو کہ اس واقعی آزادی کی راہ رست کرنے کے لیے وہ اس سرزمین سے اٹھایا جاتا ہے جو ایسی ہر چیز کے پیدا کرنے میںعقیم اور بانجھ ہے جن کے متعلق کہا جاتا ہے کہ آدمی ان ہی پر جی رہا ہے۔ جن چیزوں سے زندگی پیدا ہوتی ہے عجیب بات ہے کہ ان کی پیدایش کا اس زمین میں امکان نہیں اور جن سے موت کی پیداوار ہوتی ہے شاید دنیا کا یہ علاقہ اسی کا جہان ہے، اسی کامکان ہے۔ جھلسانے والی لُو، تپتی ہوئی ریگ، جلے ہوئے گرم پہاڑ اوراس قسم کی چیزوںپر اس غیر ذی زرع وادی کی بنیاد ہے اور ان ہی تباہیوں سے یہ بن کھیتی کا بیابان آباد ہے۔
جو باطل پروردگار وں کی بندگی سے مسجودِ ملائکہ کی ذریت کو رستگاری بخشنے آیا تھا اس کے دعویٰ کا تجربی ثبوت اس شکل میں کس درجہ بے نقاب ہو کر سامنے آیا جب وہ اسی سرزمین سے سر اٹھا کر دنیا کو دعوت دیتا ہے۔ کیا اس کے دعویٰ میں زور اس سے پیدا ہوتا ہے کہ وہ کشمیر کی گلریز کیاریوں، سوئٹزر لینڈ کی نزہت انگیز وادیوں، شام کے فواکہ خیز باغوں سےعالم کو پکارتا کہ
جو نظر آتے ہیں، نہیں اپنے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تعارف 6 1
3 دیباچہ 10 2
4 مکی زندگی 10 1
5 والدین کی وفات 22 4
6 عبدالمطلب کی کفالت اور ان کی وفات 22 4
7 ابو طالب کی کفالت 22 4
8 دائی حلیمہ سعدیہ 23 4
9 ملک ِعرب 23 4
10 قریش اور قریش کی حالت 24 4
11 ایامِ طفولیت اورشغلِ گلہ بانی 25 4
12 حجر اَسودکا جھگڑا 26 4
13 نکاح 26 4
14 خلوت پسندی 28 4
15 ابتدائے وحی 30 4
16 {اِنَّنِیْ اَنَا اللّٰہُ لَا اِٰلہَ اِلَّا اَنَا} 30 4
17 تعذیب ِصحابہ ؓ 32 4
18 ہجرتِ حبشہ 33 4
19 نجاشی کے دربار میں جعفر طیارؓ کی تاریخی تقریر 34 4
20 ذاتِ مبارک ﷺ کے ساتھ ایذا رسانیوں کا آغاز 35 4
21 ابو طالب کو توڑنے کی کوشش 36 4
22 شعب ِابی طالب 37 4
23 شعبِ ابی طالب کے مصائب کی قیمت واقعۂ معراج 37 4
24 واقعۂ معراج کے متعلق چند ارشادات 38 4
25 جناب ابوطالب اور خدیجہ کی وفات 40 4
26 طائف کی زندگی 40 1
27 طائف سے واپسی 42 26
28 جبرائیل امین ؑکا ظہورطائف کی راہ میں 44 26
29 جنوں سے ملاقات اوربیعت 47 26
30 مدینہ والوں سے پہلی ملاقات ٓ 48 26
31 انصارِ مدینہ کی پہلی ملاقات 49 26
32 دارالندوہ کا آخری فیصلہ اور ہجرت 53 26
33 سفرِ ہجرت کا آغاز اور اس کے واقعات 53 26
34 سفرِ ہجرت میں سراقہ سے گفتگو 55 26
35 مدنی زندگی 57 1
36 بنائے مسجد و صفہ 58 35
37 تحویلِ قبلہ کا راز 58 35
38 مؤاخاۃ اور اس کا فائدہ 59 35
39 اذان کی ابتدا 60 35
40 تبلیغِ عام کا آغاز 60 35
41 مشکلاتِ راہ 61 35
42 غزوئہ بدر 61 35
43 عہدِ نبوت کے جہاد میں شہدا اور مقتولوں کی اٹھارہ سو تعداد 62 35
44 بیرونِ عرب میںتبلیغ کا کام 64 35
45 اسلامی جہاد کی ترتیب 67 35
46 ازواجِ مطہرات 67 35
47 مدینہ میں دنیا کے مذاہب کا اکھاڑہ 67 35
48 حضرت عائشہ صدیقہؓ کی حیثیت 70 35
49 ختمِ نبوت 74 35
Flag Counter