Deobandi Books

النبی الخاتم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

69 - 81
کو اپنا وہ اصلی مقام نصیب ہوا جس پر پہنچے بغیر قلوبِ انسانی مطمئن نہیں ہو سکتے۔ ایسی صورت میں پھر یہ کیسا بد اندیشہ اور خبیث خیال ہے کہ آزادی کی اس نعمت سے ایک پورے طبقہ، نصف حصہ کو محروم رکھا جاتا! یہ سچ ہے کہ ان کا، ان بے زبانوں کا کسی نے خیال نہیں کیا، رحم کی نگاہ کسی کی ان پر نہیں پڑی، لیکن کیا کہتے ہو کہ رحمۃ للعالمین کی نظرِکرم سے بھی یہ بے چاریاں محروم رہتیں جس طرح اب تک تھیں؟ ایسا نہیں ہو سکتا تھا، جو سب کے لیے تھا وہ سب ہی کے لیے ہوا، اور یہی ہونا بھی چاہیے تھا۔ اس نے بے سمجھ، خام فہم،ناتجربہ کار عورتوں کا انتخاب نہیں کیا کہ ان کو دوسروں کے لیے نمونہ بنانا تھا، اور دیکھو وقت بھی کم ہے فرصت تنگ ہو رہی ہے شاید یہی وجہ ہے کہ چُن چُن کر مختلف طبائع اور مزاج ، مختلف مذاہب اور اَدیان کی سن رسیدہ، فہمیدہ و سنجیدہ بیوہ عورتیں جو زندگی کے سرد و گرم کا تجربہ کر چکی تھیں ان کی ایک برگزیدہ پاک منتخب جماعت کو مختلف اسباب و وجوہ کے پردہ میں قدرت نے اس کی خدمت میں اس وقت مہیا کیا جب اپنے فرض سے سبک دوشی کا وقت آخر ہورہا تھا۔ اس کی زندگی کا یہی آخری کارنامہ تھا۔ کھل چکا تھا کہ مکہ فتح ہوتا ہے، خدا کی زمین کا  مرکز جھوٹے خدائوں کی نجاست سے پاک ہوتا ہے، جس کے بعد اس کا کام ختم ہو جاتا ہے۔ 
میں بتا چکا ہوں کہ غیب اور اس کے آیاتِ کبریٰ جس وقت کھولے گئے تھے، آخر میں بانی ٔکعبہ ابرہیم ؑ کا دیکھنا اسی کی دلیل تھی کہ کعبہ کی تطہیر اس کا آخری کام ہوگا۔ مرکزاور ام القری پر قبضہ دلانا اصل کام تھا، اس کے بعد مفصلات اورام القریٰ کے قری جو کعبہ کے چاروں طرف زمین کے آخری حدود تک پھیلے ہوئے ہیں ان کاکام آنے والوں کے سپرد کر دیا جائے گا، اور اسی غیبی مکاشفہ میں نہیں بلکہ مسلسل ایسے مکاشفے مختلف پیرایوں میں ہو رہے تھے جن کا مطلب یہی تھا کہ کام ختم ہو رہا ہے ، پس اس کا م کو کامل طور پر ختم کرنے کے لیے مردوں کے ساتھ عورتوں کی تعلیم و تربیت کا کام اپنی آخری زندگی میں اس کو اپنے سر لینا پڑا۔1 یہ بھی ہوسکتا تھا کہ یہ عورتیں خدمتِ مبارک میں اسی حیثیت سے رہتیں جس حیثیت سے مردوں کی ایک منتخب اور چیدہ جماعت ساتھ رہتی تھی، لیکن دماغ کی بیداری کا یہ کیسا روشن تجربہ ہے کہ اس نے مصنوعی مذہبی مقتدائوں اور روحانی پیشوائوں کی ان مجرمانہ پیش قدمیوں کا راستہ ان عورتوں سے نکاح کر کے ہمیشہ کے لیے مسدود کر دیا۔
ہیکل کی خدمت کے لیے عمران کی عورت نے صرف ایک لڑکی پیش کی تھی،1 پھر دیکھو  اس کنواری کی آڑ میں چرچوں پر، گرجائوں پر، ان کے اماموں پر، خطیبوں پر، رہبانوں پر، بطریقوں پر کتنی کنواریاں روز بھینٹ چڑھائی جاتی ہیں۔ خدانخواستہ اگر کسی ایک اجنبی عورت کو نزدیک کی وہ حیثیت دی جاتی جو باہر میں مردوں کو حاصل تھی تو کون اندازہ کر سکتا ہے کہ بعد کو آدم رو ابلیسوں کے لیے قرب و نزدیکی کا حیلہ کن خباثتوں اور شرارتوں کی بنیاد بن جاتا۔ جب کوئی نمونہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تعارف 6 1
3 دیباچہ 10 2
4 مکی زندگی 10 1
5 والدین کی وفات 22 4
6 عبدالمطلب کی کفالت اور ان کی وفات 22 4
7 ابو طالب کی کفالت 22 4
8 دائی حلیمہ سعدیہ 23 4
9 ملک ِعرب 23 4
10 قریش اور قریش کی حالت 24 4
11 ایامِ طفولیت اورشغلِ گلہ بانی 25 4
12 حجر اَسودکا جھگڑا 26 4
13 نکاح 26 4
14 خلوت پسندی 28 4
15 ابتدائے وحی 30 4
16 {اِنَّنِیْ اَنَا اللّٰہُ لَا اِٰلہَ اِلَّا اَنَا} 30 4
17 تعذیب ِصحابہ ؓ 32 4
18 ہجرتِ حبشہ 33 4
19 نجاشی کے دربار میں جعفر طیارؓ کی تاریخی تقریر 34 4
20 ذاتِ مبارک ﷺ کے ساتھ ایذا رسانیوں کا آغاز 35 4
21 ابو طالب کو توڑنے کی کوشش 36 4
22 شعب ِابی طالب 37 4
23 شعبِ ابی طالب کے مصائب کی قیمت واقعۂ معراج 37 4
24 واقعۂ معراج کے متعلق چند ارشادات 38 4
25 جناب ابوطالب اور خدیجہ کی وفات 40 4
26 طائف کی زندگی 40 1
27 طائف سے واپسی 42 26
28 جبرائیل امین ؑکا ظہورطائف کی راہ میں 44 26
29 جنوں سے ملاقات اوربیعت 47 26
30 مدینہ والوں سے پہلی ملاقات ٓ 48 26
31 انصارِ مدینہ کی پہلی ملاقات 49 26
32 دارالندوہ کا آخری فیصلہ اور ہجرت 53 26
33 سفرِ ہجرت کا آغاز اور اس کے واقعات 53 26
34 سفرِ ہجرت میں سراقہ سے گفتگو 55 26
35 مدنی زندگی 57 1
36 بنائے مسجد و صفہ 58 35
37 تحویلِ قبلہ کا راز 58 35
38 مؤاخاۃ اور اس کا فائدہ 59 35
39 اذان کی ابتدا 60 35
40 تبلیغِ عام کا آغاز 60 35
41 مشکلاتِ راہ 61 35
42 غزوئہ بدر 61 35
43 عہدِ نبوت کے جہاد میں شہدا اور مقتولوں کی اٹھارہ سو تعداد 62 35
44 بیرونِ عرب میںتبلیغ کا کام 64 35
45 اسلامی جہاد کی ترتیب 67 35
46 ازواجِ مطہرات 67 35
47 مدینہ میں دنیا کے مذاہب کا اکھاڑہ 67 35
48 حضرت عائشہ صدیقہؓ کی حیثیت 70 35
49 ختمِ نبوت 74 35
Flag Counter