Deobandi Books

النبی الخاتم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

13 - 81
اسی شخص کی بات ہے جو ان سے پہلے اس دنیا میں ہو، یا اٹھارہویں صدی والوں نے جو خیالی من پلائو پکایا انیسویں صدی والوںکے لیے یہی دینی غذا ہے۔ بلکہ سچ یہ ہے کہ   ۱۰  ؁ عیسوی میں وسوسوں کا جو جال بنا گیا  ۲۰   ؁ عیسوی میں وہی نجات کی کشتی بن جاتی ہے، اور یہ کیفیت ان کی ہے جن کے پاس اپنے بزرگوں کے نام کے سوا کام کا کوئی تنکا بھی باقی نہیں۔ 
لیکن وہ جن کا دعویٰ مذہب کے میدان میں سب سے اونچا ہے، جنہوں نے اپنا نام ہی کتاب والا رکھا ہے، کیا واقعی جن کتابوں کا پشتارہ اپنی پیٹھوں پر لادے لادے وہ دنیا کے گوشہ گوشہ میں مارے مارے پھر تے ہیں، یہی یہودی اپنی کتابوں کی راہ سے ان موسیٰ ؑ کو پا سکتے ہیں جن کی زندگی سے وہ اپنی زندگی پیدا کرنا چاہتے ہیں؟
مصریوں کی غلامیوں میں صدیاں کاٹنے والے بنی اسرائیل کے آوارہ گرد صحرانوردوں کو جب خدا کے پیغامبر موسیٰ ؑآسمانی تختیاں سونپ کر کے مو آب کی سر زمین میں بحالت مسافرت آسودہ ہوئے سب جانتے ہیں کہ ان میںاس وقت یعقوب  ؑکے گھرانے کے بارہ اسباط اور خانوادے شریک تھے۔ یہی بارہ اسباط تھے جنہیں حضرت موسیٰ  ؑنے اپنی زندگی کا محافظ و نگران ٹھہرایا تھا، لیکن ان بارہ سبطوں میں سے دو ایک نہیں پورے دس1 اسباط کو جب نینوا کے نمرودشلما نصر اور اس کے بیٹے سرگون نے شامرون کے شہر سے نکالا، جو ذبح ہوئے، جو قتل ہوئے ، جو جلائے گئے، زن و مرد، بچوں بوڑھوں کی ان لاکھوں کی تعداد کو چھوڑ کر جن بے کسوں کوز نجیروں میں جکڑ کر رسیوں میں باندھ کر سرگوں نے ایشیا کے شمالی و مشرقی کوہستانوں میں جنگلی جانوروں کی طرح کھدیڑ دیا تو کیا دنیا نہیں جانتی کہ اسرائیل کی ان کھوئی ہوئی بھیڑوں نے اس کے بعد موسیٰ ؑکو، ان کی کتاب کو دنیا کے کسی حصہ میں پھر کبھی بھولے سے بھی یاد کیا؟
ہوں گے، شامرون کے بن باسی اسرائیلی ہوں گے، دنیا کی ان ہی قوموں میں ہوں گے جو ایشیا کے شمال مشرقی حصوں میں آباد ہیں، لیکن کیا ہندوستان کے برہمن اپنے اسرائیلی ہونے پر فخر کر سکتے ہیں؟ افغانستان کے باشندے یہودی ہونے کی گالی برداشت کر سکتے ہیں؟ سندھیوں اور بلوچستانیوں میں کوئی یہ یقین پیدا کر سکتا ہے کہ وہ شامرون ہی کے یہودیوں کی نسل سے ہیں؟ مارواڑ کے سودی کاروبار کرنے والے ساہوکاروں کو کوئی باور کراسکتا ہے کہ ان کے اجداد فلسطین کے رہنے والے تھے؟ وہ موسیٰ ؑسے بچھڑگئے اور یہی ان کے لیے مقدر تھا؟آخر بے کسوں کا یہ مرحوم قافلہ اپنے ساتھ اپنے ان فاقہ زدہ ڈھانچوں کے سوا اور کیا تھا جن کے ساتھ ان کی جانیں اٹکی ہوئی تھیں یا لوہے کی وہ زنجیریں اور سن کی رسیاں جن میں جکڑے ہوئے اپنے گھروں سے نکالے گئے تھے؟ 
موسوی شریعت، موسوی سیرت کی حفاظت کی بڑی قوت اس طرح دنیا کی دوسری قوتوں میں کھپ گئی۔ 
اب دینی میثاق کا سارا دارومدار اسرائیل کے محض ان دو سبطوں کے بچے کچے لوگوں پر رہ گیا جو فلسطین کے جنوبی علاقے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تعارف 6 1
3 دیباچہ 10 2
4 مکی زندگی 10 1
5 والدین کی وفات 22 4
6 عبدالمطلب کی کفالت اور ان کی وفات 22 4
7 ابو طالب کی کفالت 22 4
8 دائی حلیمہ سعدیہ 23 4
9 ملک ِعرب 23 4
10 قریش اور قریش کی حالت 24 4
11 ایامِ طفولیت اورشغلِ گلہ بانی 25 4
12 حجر اَسودکا جھگڑا 26 4
13 نکاح 26 4
14 خلوت پسندی 28 4
15 ابتدائے وحی 30 4
16 {اِنَّنِیْ اَنَا اللّٰہُ لَا اِٰلہَ اِلَّا اَنَا} 30 4
17 تعذیب ِصحابہ ؓ 32 4
18 ہجرتِ حبشہ 33 4
19 نجاشی کے دربار میں جعفر طیارؓ کی تاریخی تقریر 34 4
20 ذاتِ مبارک ﷺ کے ساتھ ایذا رسانیوں کا آغاز 35 4
21 ابو طالب کو توڑنے کی کوشش 36 4
22 شعب ِابی طالب 37 4
23 شعبِ ابی طالب کے مصائب کی قیمت واقعۂ معراج 37 4
24 واقعۂ معراج کے متعلق چند ارشادات 38 4
25 جناب ابوطالب اور خدیجہ کی وفات 40 4
26 طائف کی زندگی 40 1
27 طائف سے واپسی 42 26
28 جبرائیل امین ؑکا ظہورطائف کی راہ میں 44 26
29 جنوں سے ملاقات اوربیعت 47 26
30 مدینہ والوں سے پہلی ملاقات ٓ 48 26
31 انصارِ مدینہ کی پہلی ملاقات 49 26
32 دارالندوہ کا آخری فیصلہ اور ہجرت 53 26
33 سفرِ ہجرت کا آغاز اور اس کے واقعات 53 26
34 سفرِ ہجرت میں سراقہ سے گفتگو 55 26
35 مدنی زندگی 57 1
36 بنائے مسجد و صفہ 58 35
37 تحویلِ قبلہ کا راز 58 35
38 مؤاخاۃ اور اس کا فائدہ 59 35
39 اذان کی ابتدا 60 35
40 تبلیغِ عام کا آغاز 60 35
41 مشکلاتِ راہ 61 35
42 غزوئہ بدر 61 35
43 عہدِ نبوت کے جہاد میں شہدا اور مقتولوں کی اٹھارہ سو تعداد 62 35
44 بیرونِ عرب میںتبلیغ کا کام 64 35
45 اسلامی جہاد کی ترتیب 67 35
46 ازواجِ مطہرات 67 35
47 مدینہ میں دنیا کے مذاہب کا اکھاڑہ 67 35
48 حضرت عائشہ صدیقہؓ کی حیثیت 70 35
49 ختمِ نبوت 74 35
Flag Counter