Deobandi Books

النبی الخاتم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

12 - 81
اس کے بچے اپنے اوتاروں سے ٹوٹ چکے تھے، لیکن اپنی غلطی دوسروں پر اَڑھانے کے لیے اس کی تہمت بدھ ہی کے ذمہ جوڑی جائے، مگر سوال یہ ہے کہ جن کو بدھوں نے اپنے بزرگوں سے توڑا، کیا ٹھیک اسی کے توڑ پر انہوں نے بدھسٹوں کو بدھ کے قدموں پر چھوڑا؟
اور آج اگر ویدک دھرم کے حقیقی سرچشموں کا دنیاکو سراغ نہیں ملتاتوکیا بجنسہٖاسی طرح یقین کے ساتھ کوئی مہاتما بدھ کے اصلی نوشتوں اور واقعی بچـنوں کا کہیں نشان دے سکتا ہے؟
ویدک د ھرم ا گر بالمیک کے قصوں اور مہا بھارت کے افسانوں پر قائم ہے تو اوہام کے جس مجموعے کا آج بدھ مت نام ہے کیا تحقیق کی نگاہ میں اس کی قیمت بھی اختراعی کہانیوں سے زیادہ ہے؟ آج کس مؤرخ کے ذخیرہ میں ایسا تیل ہے جس کے چراغ کی روشنی میں کپل وستو 2 کا منی اسی شان میں نظر آئے جیسا کہ وہ واقع میں تھا۔3
 اور آرین دھرم کی ہندی شاخ کی بربادی کا الزام تو بدھوں یا جینیوں کے سر تھو پا جاتا ہے لیکن ایران کی سرزمین میں وہ آگ کس نے لگائی جس میں زرتشت اور اس کے سارے کارنامے ہمیشہ کے لیے جل کر بھسم ہو گئے؟ آج جب بے چارے زرتشترا کے وجود میں بھی شک پیدا کیا جاتا ہے، اورمؤرخین کی اکثریت کو اس وجود کو فرضی اور وہمی ثابت کرنے  پر اصرار ہے1 تو انصاف کرو کہ اس کے لائے ہوئے دین کا اب کون اقرار کر سکتا ہے؟ 
گاتھا کیا تھی؟ کہاں تھی؟ کس زبان میں تھی؟
ہے کوئی مؤید جو پوچھنے والوں کی تسلی دوسروں کی شہادتوں سے نہیں اپنی خانگی گواہیوں سے کر سکتا ہو؟ گاتھا کے شروح وتر اجم، اوستا اور زندا ا وستا کا نام بلاشبہ باقی ہے، لیکن اس کی اکیس سورتوں سے بجز ایک سورت کے جس پر موجودہ آتشکدوں اور ان کے رسوم کی بنیاد ہے، اگر غیروں میں نہیں تو کیا اس پر ایمان لانے والوں کے یہاں بھی کوئی سورت پائی جاتی ہے؟
سمجھ میں نہیں آتا ہے جو جانے ہی کے لیے آئے تھے وہ آکر جب چلے گئے تو اب ان کی تلاش میں لوگ کیوں سرگرداں ہیں؟
اب ان لکیر پیٹنے والوں سے کوئی ہوتا جو کہتا کہ سانپ نکل چکا ہے، لکڑیاں ٹوٹیںگی اور ٹوٹتی چلی جائیں گی، ہاتھ شل ہوں گے اور ہوتے چلے جائیں گے لیکن سانپ نہیں مرے گا۔
 مرگھٹوں پر نالہ کرنے والو! دخموں2 پر واویلا مچانے والو! سن لو! جو جانے کے لیے یہاں آتا ہے چلے جانے کے بعد پھر یہاں واپس نہیں ہوتا۔ اس دنیا کی رِیت یہی ہے۔ پھر جو جا چکے ان پر تم کب تک رؤوگے؟ اور یہ حال تو ان کا ہے جن کے پاس کچھ نہیں ہے۔ ہر پچھلے کے لیے پہلوں کے گانٹھے ہو ئے منصوبے ان کے دِین بن جاتے۔ دھرم ان کے یہاں صرف 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تعارف 6 1
3 دیباچہ 10 2
4 مکی زندگی 10 1
5 والدین کی وفات 22 4
6 عبدالمطلب کی کفالت اور ان کی وفات 22 4
7 ابو طالب کی کفالت 22 4
8 دائی حلیمہ سعدیہ 23 4
9 ملک ِعرب 23 4
10 قریش اور قریش کی حالت 24 4
11 ایامِ طفولیت اورشغلِ گلہ بانی 25 4
12 حجر اَسودکا جھگڑا 26 4
13 نکاح 26 4
14 خلوت پسندی 28 4
15 ابتدائے وحی 30 4
16 {اِنَّنِیْ اَنَا اللّٰہُ لَا اِٰلہَ اِلَّا اَنَا} 30 4
17 تعذیب ِصحابہ ؓ 32 4
18 ہجرتِ حبشہ 33 4
19 نجاشی کے دربار میں جعفر طیارؓ کی تاریخی تقریر 34 4
20 ذاتِ مبارک ﷺ کے ساتھ ایذا رسانیوں کا آغاز 35 4
21 ابو طالب کو توڑنے کی کوشش 36 4
22 شعب ِابی طالب 37 4
23 شعبِ ابی طالب کے مصائب کی قیمت واقعۂ معراج 37 4
24 واقعۂ معراج کے متعلق چند ارشادات 38 4
25 جناب ابوطالب اور خدیجہ کی وفات 40 4
26 طائف کی زندگی 40 1
27 طائف سے واپسی 42 26
28 جبرائیل امین ؑکا ظہورطائف کی راہ میں 44 26
29 جنوں سے ملاقات اوربیعت 47 26
30 مدینہ والوں سے پہلی ملاقات ٓ 48 26
31 انصارِ مدینہ کی پہلی ملاقات 49 26
32 دارالندوہ کا آخری فیصلہ اور ہجرت 53 26
33 سفرِ ہجرت کا آغاز اور اس کے واقعات 53 26
34 سفرِ ہجرت میں سراقہ سے گفتگو 55 26
35 مدنی زندگی 57 1
36 بنائے مسجد و صفہ 58 35
37 تحویلِ قبلہ کا راز 58 35
38 مؤاخاۃ اور اس کا فائدہ 59 35
39 اذان کی ابتدا 60 35
40 تبلیغِ عام کا آغاز 60 35
41 مشکلاتِ راہ 61 35
42 غزوئہ بدر 61 35
43 عہدِ نبوت کے جہاد میں شہدا اور مقتولوں کی اٹھارہ سو تعداد 62 35
44 بیرونِ عرب میںتبلیغ کا کام 64 35
45 اسلامی جہاد کی ترتیب 67 35
46 ازواجِ مطہرات 67 35
47 مدینہ میں دنیا کے مذاہب کا اکھاڑہ 67 35
48 حضرت عائشہ صدیقہؓ کی حیثیت 70 35
49 ختمِ نبوت 74 35
Flag Counter