ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015 |
اكستان |
|
حرفِ آغاز نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّا بَعْدُ ! ٢٦اکتوبر کے روزنامہ نوائے وقت کی ایک خبر ملاحظہ فرمائیں : ''اَنقرہ(اے پی پی) ترکی کے محکمہ زرعی اَجناس نے روٹی کے ضیاع کی روک تھام نامی ایک مہم کے نتیجے میں تقریبًا ایک سو بارہ اَرب روپے کی بچت کی ہے ۔ ذرائع اَبلاغ کے مطابق ترکی کے محکمہ زرعی اَجناس کی جانب سے روٹی کے ضیاع کی روک تھام نامی مہم کا اِنعقاد کیا گیا جس کا مقصد تھا کہ روٹی اِنسانی خوراک کا بنیادی عنصر ہے اور اِسے بلا سوچے سمجھے ضائع نہیں کرنا چاہیے، مہم میں بتایا گیا کہ جو روٹی ہمارے گھروں میں آتی ہے اُس کی تیاری میں کاشتکار خون پسینہ ایک کرتے ہیں۔'' ترکی جو ایک مسلم ملک ہے اور تیزی سے ترقی کی منازل کی طرف گامزن ہے کئی اِعتبارات سے اُس کی بہت سی چیزیں ہمارے لیے قابلِ تقلید ہیں ،پاکستان اگرچہ آبادی کے لحاظ سے بہت بڑا ملک ہے مگر غربت کے اِعتبار سے بہت سے بحرانوں سے دوچار ہے مگر اِس کے باوجود رِزق کا ضیاع بھی عام ہے،اَمیر تو کیا غریب بھی رزق کی ناقدری میں مبتلا ہے خاص تقریبات ہوں یا عام ہر جگہ اِس کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے عام غریبوں کے ہوٹلوں میں بھی کھانا کھانے والا غریب آدمی آدھی یا پون روٹی