Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015

اكستان

21 - 65
ایک مثال  : 
تاریخ اپنے آپ کو دہراتی رہتی ہے، ایسے فرقے بھی گزرے ہیں جنہوں نے'' زر'' اور ''زمین ''کی طرح ''زن'' کو بھی مشترک مِلک قرار دیا تھا۔  ١
تقریبًا ڈیڑھ ہزار سال پہلے کی بات ہے اِس طرح کا ایک شور برپا ہوا تھا، ایک بہت بڑے لیڈر ''مژوک''نے جو متاثر کرنے کے لیے'' تقدس'' کا جامہ بھی پہنے ہوئے تھا چنانچہ مشہور شہنشاہ     ''نو شیرواں عادِل'' کا باپ قباداُس کا چیلہ ہو گیا تھا،اُس رہنمائے اعظم ''مژوک'' نے پیداوار، ذرائع پیداوار او دولت ہی نہیں بلکہ عورت کو بھی مباحِ عام کردیا تھا۔( الملل والنحل عربی ج ٢ ص ٨٦)
د بستانِ مذاہب فارسی کے الفاظ یہ ہیں  : 
زناں را اِخلاص گر دانید واَموال مباح داشت وہمہ مرداں را درخواستہ وزن شریک ساخت، چنانچہ در آتش وآب وعلف اَنبا زند۔  ٢
ایک عجیب و غریب دلیل  یا  فیصلہ ملاحظہ فرمائیے  : 
  ١  لیجیے جدید دور کی تازہ تجویز بھی ملاحطہ فرما تے چلیے، مورخہ ٢٦اکتوبر ٢٠١٥ء کے روزنامہ نوائے وقت میں خبر شائع ہوئی کہ  :
''بیجنگ (بی بی سی) چین میں ایک پرو فیسر کی اِس تجویز کے بعد کہ غریب مردوں کو چاہیے کہ  وہ مشترکہ بیویاں رکھیں، ملک کی آباد ی میں مردوں اور خواتین کی تعداد میں عدمِ توازن پر ایک  نئی دھواں دار بحث چھڑ گئی ہے، چین میں اِنٹرنیٹ پر لو گوں نے ''چواچیانگ یونیورسٹی '' کے معاشیات کے ''پرو فیسر سیے زواشی'' کی اِس تجویز کو غیر اَخلاقی قرار دیتے ہوئے اِسے مسترد  کر دیا ہے۔''  (مرتب)
  ٢   عورتوں کو آزاد کر دیا اور اَموال کو مباح سمجھا اور تمام مردوں کو عورتوں وغیرہ میں شریک کر دیا جیسا کہ آگ پانی  اور گھاس میں سب شریک ہیں۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 گورنروں کے لیے ضابطہ : 7 3
5 مال کمائو مگر اللہ کو یاد رکھو : 8 3
6 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 9 1
7 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 9 6
8 دُنیا دو طبقوں میں بٹ گئی ہے : صاحب ِ سرمایہ اور محنت کش مزدُور 9 6
9 اِس کائنات کا مقصد کیا ہے ؟ 12 6
10 میدانِ اِنقلاب ....... تبدیلی کہاں کی جائے ؟ 14 6
11 آخری منزل .......... ''ملکیت'' کا خاتمہ 18 6
12 تقسیم کی صورت : 20 6
13 ایک مثال : 21 12
14 ایک عجیب و غریب دلیل یا فیصلہ ملاحظہ فرمائیے : 21 6
15 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
16 سترہواں سبق : ذکر اللہ 23 15
17 اَفضل الذکر : 23 15
18 کلمۂ تمجید : 24 15
19 تسبیحاتِ فاطمہ : 25 15
20 سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ : 26 15
21 قرآنِ پاک کی تلاوت : 27 15
22 ذکر کے متعلق چند آخری باتیں : 28 15
23 وفیات 29 1
24 قصص القرآن للاطفال 30 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 30 24
26 ( حضرت لقمان حکیم کا قصہ ) 30 24
27 بقیہ : اعلیٰ اَخلاق کا معلم 33 6
28 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 34 1
29 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 34 28
30 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 34 28
31 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 35 28
32 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 37 28
33 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 38 28
34 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 42 1
35 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 43 1
36 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 46 1
37 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 48 1
38 دین کے مختلف شعبے 49 1
39 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 38
40 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 50 38
41 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 38
42 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 53 38
43 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 54 38
44 موجودہ دور کا اَلمیہ : 55 38
45 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 57 1
46 نام و نسب : 58 45
47 وِلادت با سعادت : 58 45
48 تحصیل ِعلم : 58 45
49 درس و تدریس اور فضل و کمال : 58 45
50 وفات : 61 45
51 تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : 61 45
52 فصل اَوّل : 61 45
53 شرائط : 62 52
54 طبقہ اُولیٰ : 63 52
55 طبقہ ثانیہ : 63 52
56 طبقہ ثالثہ : 63 52
57 طبقہ رابعہ : 63 52
58 فصل دوم : 64 45
59 خاتمہ : 64 58
60 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 64 34
Flag Counter