Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015

اكستان

63 - 65
 پھر اِس کے بعد آپ نے طبقات ِ کتب ِحدیث بیان فرمائے ہیں۔ کتب ِحدیث صحت، شہرت اور قبولیت کے اِعتبار سے کئی طبقات پر مشتمل ہیں۔ 
طبقہ اُولیٰ  :  
اِس میں مؤطا اِمام مالک ،صحیح بخاری اور صحیح مسلم شامل ہیں۔ 
طبقہ ثانیہ  : 
اِس میں جامع ترمذی، سنن اَبی داود اور سنن نسائی شامل ہیں۔ 
نوٹ  :  
''اِبن ماجہ'' کو اِبن الاثیر نے ''جامع الاصول '' میں ذکر نہیں کیا لیکن حضرت شاہ ولی اللہ صاحب رحمة ا للہ علیہ کے نزدیک مسند اَحمد اور سنن اِبن ماجہ دُوسرے طبقے میں شامل ہیں۔  
 طبقہ ثالثہ  : 
اِس میں مندرجہ ذیل کتابوں کے نام مذکور ہیں : مسند شافعی، مسند اَبی یعلیٰ، مصنف عبدالرزاق، مصنف اَبی بکر اِبن اَبی شیبہ، مسند عبد بن حمید، مسند اَبی داود طیالسی، سنن دارِ قطنی، صحیح اِبن حبان، مستدرک حاکم، کتب بیہقی، کتب طحاوی اور تصانیف طبرانی۔ 
طبقہ رابعہ  : 
اِس میں ایسی اَحادیث کی کتب کا نام لکھا ہے جن سے کسی عقیدہ یا عمل میں بطورِ دلیل کے اِستشہاد نہیں کیا جا سکتا ،اِن میں کتاب الضعفاء اَزاِبن حبان، تصانیف حاکم، کتاب الضعفاء اَز عقیلی، کتاب الکامل اَز اِبن عدی، تصانیف اِبن مردُویہ، تصانیف خطیب، تصانیف اِبن شاہین، تفسیر اِبن جریر، فردوس دیلمی کی تمام تصانیف، تصانیف اَبی نعیم، تصانیف جوزقانی، تصانیف اِبن عساکر، تصانیفِ اَبو شیخ اور تصانیف اِبن نجار۔ اِس کے بعد حضرت شاہ صاحب نے  الموتلف والمختلف کے بارے میں تحریر فرمایا ہے ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 گورنروں کے لیے ضابطہ : 7 3
5 مال کمائو مگر اللہ کو یاد رکھو : 8 3
6 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 9 1
7 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 9 6
8 دُنیا دو طبقوں میں بٹ گئی ہے : صاحب ِ سرمایہ اور محنت کش مزدُور 9 6
9 اِس کائنات کا مقصد کیا ہے ؟ 12 6
10 میدانِ اِنقلاب ....... تبدیلی کہاں کی جائے ؟ 14 6
11 آخری منزل .......... ''ملکیت'' کا خاتمہ 18 6
12 تقسیم کی صورت : 20 6
13 ایک مثال : 21 12
14 ایک عجیب و غریب دلیل یا فیصلہ ملاحظہ فرمائیے : 21 6
15 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
16 سترہواں سبق : ذکر اللہ 23 15
17 اَفضل الذکر : 23 15
18 کلمۂ تمجید : 24 15
19 تسبیحاتِ فاطمہ : 25 15
20 سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ : 26 15
21 قرآنِ پاک کی تلاوت : 27 15
22 ذکر کے متعلق چند آخری باتیں : 28 15
23 وفیات 29 1
24 قصص القرآن للاطفال 30 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 30 24
26 ( حضرت لقمان حکیم کا قصہ ) 30 24
27 بقیہ : اعلیٰ اَخلاق کا معلم 33 6
28 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 34 1
29 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 34 28
30 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 34 28
31 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 35 28
32 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 37 28
33 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 38 28
34 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 42 1
35 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 43 1
36 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 46 1
37 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 48 1
38 دین کے مختلف شعبے 49 1
39 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 38
40 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 50 38
41 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 38
42 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 53 38
43 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 54 38
44 موجودہ دور کا اَلمیہ : 55 38
45 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 57 1
46 نام و نسب : 58 45
47 وِلادت با سعادت : 58 45
48 تحصیل ِعلم : 58 45
49 درس و تدریس اور فضل و کمال : 58 45
50 وفات : 61 45
51 تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : 61 45
52 فصل اَوّل : 61 45
53 شرائط : 62 52
54 طبقہ اُولیٰ : 63 52
55 طبقہ ثانیہ : 63 52
56 طبقہ ثالثہ : 63 52
57 طبقہ رابعہ : 63 52
58 فصل دوم : 64 45
59 خاتمہ : 64 58
60 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 64 34
Flag Counter